بنگلور: حکومت کرناٹک نے ریٹائرڈ آئی پی ایس آفیسر اور سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) یو نثار احمد کو کرناٹک اقلیتی کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا ہے۔ یہ اہم اعلان حال ہی میں ایک حکومتی سرکلر کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ یو نثار احمد نے باضابطہ طور پر اپنا نیا عہدہ سنبھالا، کئی ممتاز معززین اور مذہبی اسکالرز کے ایک اجتماع کے درمیان، جنہوں نے اقلیتی کمیشن کے دفتر میں مبارکباد پیش کی۔ حاضرین نے سدارامیا کی زیر قیادت حکومت کے فیصلہ پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا، قانون نافذ کرنے میں احمد کے وسیع تجربے کے پیش نظر ان کی مدت ملازمت سے ان کی اعلیٰ توقعات پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مہمانوں سے اپنے مختصر خطاب میں، یو نثار احمد نے کمیشن کے لیے اپنے اسٹریٹجک پلان کا خاکہ پیش کیا، جس میں ریاست بھر میں اقلیتی متاثرین کے لیے ایک ہیلپ لائن کا قیام، معمولی جرمانے ادا کرنے سے قاصر رہنے کی وجہ سے قید اقلیتی برادری کے افراد کی رہائی کے لیے طریقہ کار وضع کرنے جیسے اہم امور پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اور سول ڈیفنس اور ہوم گارڈز میں اقلیتی نوجوانوں کی بھرتی کی حوصلہ افزائی پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خصوصی انٹرویو میں، یو نثار احمد نے کرناٹک وقف بورڈ کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنی وابستگی پر روشنی ڈالی، یہ ادارہ وقف املاک کے تحفظ کا ذمہ دار ہے لیکن اکثر بدعنوانی کے لیے تنقید کی جاتی ہے۔ احمد نے بورڈ میں اصلاحات کرنے اور اس کے آپریشنز کو اس کے مطلوبہ مقصد کے مطابق کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارے پاس اقلیتی برادریوں کو متاثر کرنے والے بڑے مسائل کو حل کرنے کا ایک مضبوط منصوبہ ہے، جس میں ریاست بھر میں ایک ہیلپ لائن قائم کرنا اور ان قیدیوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنا جو معمولی جرمانے ادا نہیں کر سکتے۔ ہماری توجہ اقلیتی نوجوانوں کو سول سروسز میں ضم کرنے پر بھی مرکوز رہے گی۔ اس نئی قیادت سے کرناٹک میں اقلیتی حقوق کے تحفظ اور فروغ کو یقینی بناتے ہوئے اہم مثبت تبدیلیاں لانے کی توقع ہے۔