ممبئی: جیسے ہی بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے تیسری مدت کے لئے تیاری کر رہا ہے، شیو سینا (یو بی ٹی) سنجے راوت نے کہا کہ آئین اور جمہوریت کی حفاظت کی ذمہ داری تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو اور جنتا دل یونائیٹڈ کے سپریمو نتیش کمار پر عائد ہوتی ہے۔ ۔
ہفتہ کو ممبئی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راوت نے کہا ہے کہ "اب سب سے بڑا چیلنج چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کے لیے ہے... جو خود کو جمہوریت کے پوجاری اور خادم سمجھتے ہیں۔ اب ان کی حمایت سے حکومت بنی ہے۔ آئین، قانون اور جمہوریت کو بچانا ان دونوں لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم نامزد مودی نے اس سے قبل جمعہ کو صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ انہوں نے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے قائدین کی میٹنگ کے بعد صدر سے ملاقات کی جنہوں نے انہیں لیڈر منتخب کیا۔
حصص بازار پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے دعووں پر راوت نے کہا کہ جس طرح سے شیئر مارکیٹ کو ہلایا گیا وہ غیر فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ان کے ساتھ جو لوگ (مودی) ہیں، خواہ وہ تاجر ہوں یا سیاست دان، انہوں نے اپنی صنعتوں اور اپنے اثر و رسوخ کو فائدہ پہنچانے کے لیے شیئر مارکیٹ کا استعمال کیا۔ یہی وجہ ہے کہ گجرات کے یہ دونوں تاجر شیئر مارکٹ اور ملک کو چلا رہے ہیں۔ یہ ہوتا رہے گا، مستقبل میں بھی ہوتا رہے گا، ملک لوٹا جائے گا‘‘۔
گاندھی نے 6 جون کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'جعلی' ایگزٹ پول کے بعد، اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ہوا، اور پھر 4 جون کو کریش ہوا۔
راہل گاندھی نے کہا تھا کہ "پہلی بار ہم نے نوٹ کیا کہ انتخابات کے دوران وزیر اعظم، مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ نے اسٹاک مارکیٹ پر تبصرہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ بڑی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 4 جون کو اسٹاک مارکیٹ عروج پر ہوگی اور آپ سب کو سرمایہ کاری کرنی چاہیے اور ایسا ہی وزیر خزانہ نے بھی کہا تھا...امیت شاہ کہتے ہیں 4 جون سے پہلے شیئر خرید لیں، 19 مئی کو وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ 4 جون کو اسٹاک مارکیٹ ٹوٹ جائے گی۔ وزیر اعظم، وزیر داخلہ نے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کا مشورہ کیوں دیا تھا"۔ راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی، وزیر داخلہ شاہ اور ایگزٹ پول کرنے والوں کے خلاف بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔