ETV Bharat / state

کشواہا کی پارٹی اب راشٹریہ لوک مورچہ کے نام سے جانی جائے گی

Rashtriya Lok Janata Dal launched by Kushwaha is now Rashtriya Lok Morcha اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک جنتا دل کو اب الیکشن کمیشن نے راشٹریہ لوک مورچہ کے طور پر رجسٹرڈ کیا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 18, 2024, 10:11 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

پٹنہ: سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک جنتا دل (آر ایل جے ڈی) کو اب الیکشن کمیشن نے راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کے طور پر رجسٹرڈ کیا ہے۔ آر ایل جے ڈی کے بانی اوپیندر کشواہا نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے رجسٹریشن کے لیے کم از کم تین مزید نام تجویز کریں کیونکہ آر ایل جے ڈی پہلے سے رجسٹرڈ کئی دیگر سیاسی جماعتوں کے ناموں سے ملتی جلتی ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے پوچھے جانے پر، انہوں نے تین نام تجویز کیے تھے اور بالآخر مناسب کارروائی کے بعد، راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کو ان کی پارٹی کے نام کے طور پر رجسٹر کیا گیا۔


کشواہا نے کہا، "یہ ہماری پارٹی کے رہنماو ¿ں اور کارکنوں کے لیے خوشی کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل پارٹی کو ایک نئے نام کے ساتھ رجسٹر کیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ ضروری عمل مکمل کرنے کے بعد جلد ہی ان کی پارٹی کو انتخابی نشان بھی الاٹ کر دیا جائے گا۔ آر ایل ایم کے سربراہ نے ایک سوال پر واضح کیا کہ کسی بھی پارٹی کا انتخابی نشان کمیشن کی طرف سے رجسٹریشن کے ساتھ نہیں دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہیں۔ این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات کے مطابق، ان کی پارٹی بہار میں آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی بہار کی تمام 40 لوک سبھا سیٹوں کے لئے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔ تمام سیٹوں پر تیاریاں کرنا فطری بات ہے، تب ہی ان کی پارٹی خود انتخابات لڑنے والی سیٹوںکے علاوہ اپنے اتحادیوں کی حمایت کرنے کی پوزیشن میں ہوگی۔


راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کے اس بیان پر کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، آر ایل ایم کے صدر نے کہا کہ وہ بہار میں آر جے ڈی کے اقتدار سے محروم ہونے کے بعد مایوسی میں ایسی باتیں کہہ رہے ہیں۔ یہ یقینی ہے کہ وزیر اعلی مسٹر کمار کے 28 جنوری کو این ڈی اے حکومت بنانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے عظیم اتحاد سے الگ ہونے کے بعد مسٹر یادو ناراض تھے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال فروری میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) سے تعلقات توڑنے کے بعد مسٹر اوپیندر کشواہا نے آر ایل جے ڈی تشکیل دی تھی۔ انہوں نے جے ڈی یو کے اس وقت کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ سے اختلافات کے بعد جے ڈی یو سے تعلقات توڑ لیے تھے۔

یو این آئی

پٹنہ: سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک جنتا دل (آر ایل جے ڈی) کو اب الیکشن کمیشن نے راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کے طور پر رجسٹرڈ کیا ہے۔ آر ایل جے ڈی کے بانی اوپیندر کشواہا نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے رجسٹریشن کے لیے کم از کم تین مزید نام تجویز کریں کیونکہ آر ایل جے ڈی پہلے سے رجسٹرڈ کئی دیگر سیاسی جماعتوں کے ناموں سے ملتی جلتی ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے پوچھے جانے پر، انہوں نے تین نام تجویز کیے تھے اور بالآخر مناسب کارروائی کے بعد، راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کو ان کی پارٹی کے نام کے طور پر رجسٹر کیا گیا۔


کشواہا نے کہا، "یہ ہماری پارٹی کے رہنماو ¿ں اور کارکنوں کے لیے خوشی کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل پارٹی کو ایک نئے نام کے ساتھ رجسٹر کیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ ضروری عمل مکمل کرنے کے بعد جلد ہی ان کی پارٹی کو انتخابی نشان بھی الاٹ کر دیا جائے گا۔ آر ایل ایم کے سربراہ نے ایک سوال پر واضح کیا کہ کسی بھی پارٹی کا انتخابی نشان کمیشن کی طرف سے رجسٹریشن کے ساتھ نہیں دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہیں۔ این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات کے مطابق، ان کی پارٹی بہار میں آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی بہار کی تمام 40 لوک سبھا سیٹوں کے لئے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔ تمام سیٹوں پر تیاریاں کرنا فطری بات ہے، تب ہی ان کی پارٹی خود انتخابات لڑنے والی سیٹوںکے علاوہ اپنے اتحادیوں کی حمایت کرنے کی پوزیشن میں ہوگی۔


راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کے اس بیان پر کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، آر ایل ایم کے صدر نے کہا کہ وہ بہار میں آر جے ڈی کے اقتدار سے محروم ہونے کے بعد مایوسی میں ایسی باتیں کہہ رہے ہیں۔ یہ یقینی ہے کہ وزیر اعلی مسٹر کمار کے 28 جنوری کو این ڈی اے حکومت بنانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے عظیم اتحاد سے الگ ہونے کے بعد مسٹر یادو ناراض تھے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال فروری میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) سے تعلقات توڑنے کے بعد مسٹر اوپیندر کشواہا نے آر ایل جے ڈی تشکیل دی تھی۔ انہوں نے جے ڈی یو کے اس وقت کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ سے اختلافات کے بعد جے ڈی یو سے تعلقات توڑ لیے تھے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.