بھاگلپور: ریاست بہار کی ریشم نگری یعنی سلک سٹی بھاگلپور میں راہل گاندھی کی برسوں بعد ہوئی ریلی میں راہل کا دیدار کرنے اور ان کو سننے کے لیے دور دراز سے لوگ آئے تھے۔ حالانکہ راہل گاندھی نے یہاں لمبی چوڑی تقریر نہیں کی بلکہ مختصراً غریب مزدور، نوجوانوں اور خواتین ووٹروں کو لبھانے کی کوشش کی۔ راہل گاندھی کے خطاب کو سن کر کانگریس کارکنوں میں جوش مزید دوبالا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھاگلپور میں کانگریس امیدوار کی آر جے ڈی کے ناراض لیڈروں سے ملاقات
ہزاروں کانگریس کارکنوں کی اس بھیڑ میں ایک شخص ایسا بھی نظر آیا جس نے راہل گاندھی کے نام پر اپنے بیٹے کا نام راہل رکھا ہے اور یہ اپنے ہاتھوں سے بنائے اندرا گاندھی کا مجسمہ تحفہ میں راہل کو دینا چاہتے تھا لیکن ان کی خواہش پورا نہ ہو سکی۔ سکیورٹی کے سبب اہلکاروں نے انہیں اس بات کی اجازت نہیں دی۔ ساتھ ہی اس موقعے پر کچھ نوجوان اپنے ہاتھوں میں تختیاں لیے ہوئے تھے، تو کسی نے مودی کے 400 پار کے نعرے کا مذاق بناتے ہوئے چٹکی بھی لی۔
کانگریس حامیوں کا یہ جوش اس لیے بھی اس لوک سبھا انتخاب میں شباب پر ہے، کیونکہ تقریباً چالیس سال بعد بھاگلپور لوک سبھا حلقہ پر کانگریس نے اپنا امیدوار اتارا ہے۔ اس سے قبل 1984 میں بھاگوت جھا آزاد نے کانگریس کے ٹکٹ پر یہاں سے انتخاب جیتا تھا۔ اس کے بعد سے اس سیٹ پر مسلسل اتحادی جماعتوں کے امیدوار الیکشن لڑتے رہے۔ واضح رہے کہ بھاگلپور لوک سبھا حلقہ میں 23 لاکھ 30 ہزار 678 ووٹرز کی تعداد ہے۔ جن میں 12 لاکھ 7 ہزار 575 ووٹرز مرد ہیں جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 22 ہزار 971 ہیں۔ یہاں دوسرے مرحلہ کے تحت 26 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔