مالیگاؤں: شہر بھر میں گندگی کا انبار لگا ہوا ہے۔ رمضان المبارک میں مساجد کے اطراف میں بھی صفائی نہیں کی جارہی ہے اور بار بار یاد دلانے کے بعد بھی کارپوریشن اہلکار کوئی توجہ نہیں دے ہیں۔ کارپوریشن کو نیند سے بیدار کرنے کے لیے آصف شیخ نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے کارپوریشن کمشنر آفس کے باہر کمشنر کے دالان میں بیٹھ کر منہ پر ماسک لگایا اور شہر بھر کے مختلف علاقوں میں لگے کچروں کے ڈھیر کی فوٹو کاپی ثبوت کے ساتھ لےکر خاموش احتجاج درج کیا۔ اس موقعے پر آصف شیخ نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ لوک سبھا چناؤ کا ضابطۂ اخلاق لگا ہوا ہے۔ لیکن مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان المبارک جاری ہے۔ پورے شہر میں گندگی کا انبار لگا ہوا ہے۔ گھروں میں مساجد میں مچھروں کی بہتات ہے۔ کارپوریشن ملازمین صفائی کرنے سے کترا رہے ہیں اور شہر کے کمشنر ضابطۂ اخلاق کا سہارا لےکر سیاسی لیڈران کو احتجاج کرنے سے منع کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Dengue Prevention: کچھ گھریلو پودے مچھروں اور کیڑوں سے بچانے میں مددگار ہوتے ہیں
آصف شیخ نے کہا کہ آج سے دو روز قبل ضابطۂ اخلاق کا نفاذ ہوا لیکن ہم نے رمضان سے پہلے ہی صفائی کا مطالبہ کیا اور درمیان میں بھی دوبارہ مطالبہ کیا تھا کہ مساجد کے اطراف اور گلی محلوں میں صفائی کی جائے۔ مچھروں کے خاتمہ کے لیے دواؤں کا چھڑکاؤ کیا جائے لیکن کارپوریشن کمشنر نے ایسا کوئی کام نہیں کیا۔ آصف شیخ نے شہر کے مختلف علاقوں میں جمع کچروں کے ڈھیر کی تصویر کے ساتھ کمشنر کے خلاف خاموش احتجاج درج کرواتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارا مقدس رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہے۔ لہٰذا پورے شہر میں صفائی کی جائے۔
آصف شیخ نے کہا کہ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ کمشنر نے سوچ لیا ہے کہ وہ صرف دو لوگوں کی سنیں گے۔ ایک ایم ایل اے اور ایک وزیر۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی خدشہ ہے کہ کہیں کمشنر الیکشن کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا شندے گروپ کے پرچار کے لیے جلسوں میں تقریر نہ کرنے لگ جائیں۔ آصف شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم علاقوں میں صفائی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔ ورنہ آج ہم نے کچھ علاقوں کے کچروں کی تصویر یہاں پیش کرکے احتجاج کیا۔ کل دوسرے علاقوں کی گندگی کی تصویروں کے ساتھ دوبارہ خاموش احتجاج کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے ہاتھ جوڑ کر کارپوریشن کمشنر سے صاف صفائی کرنے کا مطالبہ کیا۔