ETV Bharat / state

اے ایم یو انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کا دھرنا تین اگست سے شروع ہوگا - AMU employees Protest

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 2, 2024, 8:05 AM IST

Updated : Aug 6, 2024, 9:00 AM IST

Protest dharna of AMU employees علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین نے تنخواہ میں اضافہ نہیں کرنے اور پندرہ ملازمین سے ملازمت چھینے کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے تین اگست سے غیر معینہ دھرنا شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اے ایم یو انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کا دھرنا تین اگست سے شروع ہوگا
اے ایم یو انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کا دھرنا تین اگست سے شروع ہوگا (ETV Bharat)

علیگڑھ : علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین نے یونیورسٹی انتظامیہ بالخصوص نو منتخب وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کی توجہ اپنی ملازمت سے متعلق مطالبات پر مرکوز کروانے کے لئے ایک بار پھر انتظامیہ بلاک کے سامنے غیر معینہ دھرنا شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اے ایم یو انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کا دھرنا تین اگست سے شروع ہوگا (ETV Bharat)


واضح رہے 29 جولائی کو یو جی سی, مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ, اے ایم یو ڈائریکٹر کی سفارش پر نکالے گئے پندرہ ڈیلی ویجرز ملازمین کے ساتھ دیگر ملازمین نے یونیورسٹی کیمپس میں زبردست احتجاج کرنے کے بعد ملازمین سے چھینی گئی ملازمت کو بحال کرنے اور دیگر ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کرنے کے مطالبات سمیت پانچ نکاتی میمورنڈم وائس چانسلر کے نام یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کو 72 گھنٹے کے الٹی میٹم کے ساتھ دیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہونے کے سبب ہی ملازمین نے دھرنا کا اعلان کیا ہے۔

ملازمین نے تین اگست سے صبح نو بجے انتظامیہ بلاک کے سامنے شروع ہونے والی غیر معینہ دھرنا سے متعلق ایک خط وائس چانسلر, رجسٹرار اور پراکٹر دفتر پر دینے کے بعد بتایا کہ ہمنے انتظامیہ کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملا اس لئے ہم نے دھرنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا جس ڈائریکٹر کی سفارش پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں نوکری سے نکالا ہے وہ ڈائریکٹر ہی نہیں ہے, اس وقت مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ, اے ایم کا کوئی ڈائریکٹر نہیں ہے اور ڈیپتی ڈائریکٹر فائزہ عباسی جو اپنے آپ کو ڈائریکٹر بتارہی ہے وہ ڈائریکٹر ہو بھی نہیں سکتی کیونکہ وہ اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور ڈائریکٹر کی پوسٹ پر پروفیسر فائز ہوتے ہیں اس کئے وہ خود غیر قانونی ہیں۔

ملازم نے بتایا ہمیں تنخواہ دینے کے لیے فائزہ عباسی کے پاس پیسے نہیں ہیں اور ہم پندرہ ملازمین کو نکالنے کے بعد چار ملازمین کو اب تک رکھا جاچکا ہے تو ان کو تنخواہ کہا سے دی جائے گی ؟ ملازمین نے اپیل کرتے ہوئے کہا یونیورسٹی کے سبھی ملازمین دھرنے پر آکر دھرنے کو کامیاب بنائے کیوں اگر آج ان ملازمین کو ملازمت سے نکالا گیا ہے تو کل ہمیں یا کسی کو بھی نکالا جا سکتا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل بھی یونیورسٹی ڈیلی ویجر ملازمین نے اپنی ملازمت کی کنفرمیشن اور تنخواہ میں اضافہ کے لئے انتظامیہ بلاک کے سامنے سو سے زائد دنوں تک دھرنا لگایا تھا اور اسی دوران دھرنا بھی کیا تھا، اس کے باوجود انتظامیہ نے ملازمین کے مطالبات کو پورا نہیں کیا تھا۔

علیگڑھ : علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین نے یونیورسٹی انتظامیہ بالخصوص نو منتخب وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کی توجہ اپنی ملازمت سے متعلق مطالبات پر مرکوز کروانے کے لئے ایک بار پھر انتظامیہ بلاک کے سامنے غیر معینہ دھرنا شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اے ایم یو انتظامیہ بلاک کے سامنے ملازمین کا دھرنا تین اگست سے شروع ہوگا (ETV Bharat)


واضح رہے 29 جولائی کو یو جی سی, مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ, اے ایم یو ڈائریکٹر کی سفارش پر نکالے گئے پندرہ ڈیلی ویجرز ملازمین کے ساتھ دیگر ملازمین نے یونیورسٹی کیمپس میں زبردست احتجاج کرنے کے بعد ملازمین سے چھینی گئی ملازمت کو بحال کرنے اور دیگر ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کرنے کے مطالبات سمیت پانچ نکاتی میمورنڈم وائس چانسلر کے نام یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کو 72 گھنٹے کے الٹی میٹم کے ساتھ دیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہونے کے سبب ہی ملازمین نے دھرنا کا اعلان کیا ہے۔

ملازمین نے تین اگست سے صبح نو بجے انتظامیہ بلاک کے سامنے شروع ہونے والی غیر معینہ دھرنا سے متعلق ایک خط وائس چانسلر, رجسٹرار اور پراکٹر دفتر پر دینے کے بعد بتایا کہ ہمنے انتظامیہ کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملا اس لئے ہم نے دھرنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا جس ڈائریکٹر کی سفارش پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں نوکری سے نکالا ہے وہ ڈائریکٹر ہی نہیں ہے, اس وقت مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ, اے ایم کا کوئی ڈائریکٹر نہیں ہے اور ڈیپتی ڈائریکٹر فائزہ عباسی جو اپنے آپ کو ڈائریکٹر بتارہی ہے وہ ڈائریکٹر ہو بھی نہیں سکتی کیونکہ وہ اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور ڈائریکٹر کی پوسٹ پر پروفیسر فائز ہوتے ہیں اس کئے وہ خود غیر قانونی ہیں۔

ملازم نے بتایا ہمیں تنخواہ دینے کے لیے فائزہ عباسی کے پاس پیسے نہیں ہیں اور ہم پندرہ ملازمین کو نکالنے کے بعد چار ملازمین کو اب تک رکھا جاچکا ہے تو ان کو تنخواہ کہا سے دی جائے گی ؟ ملازمین نے اپیل کرتے ہوئے کہا یونیورسٹی کے سبھی ملازمین دھرنے پر آکر دھرنے کو کامیاب بنائے کیوں اگر آج ان ملازمین کو ملازمت سے نکالا گیا ہے تو کل ہمیں یا کسی کو بھی نکالا جا سکتا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل بھی یونیورسٹی ڈیلی ویجر ملازمین نے اپنی ملازمت کی کنفرمیشن اور تنخواہ میں اضافہ کے لئے انتظامیہ بلاک کے سامنے سو سے زائد دنوں تک دھرنا لگایا تھا اور اسی دوران دھرنا بھی کیا تھا، اس کے باوجود انتظامیہ نے ملازمین کے مطالبات کو پورا نہیں کیا تھا۔

Last Updated : Aug 6, 2024, 9:00 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.