گیا: گیا ضلع میں محرم کے پیش نظر پولیس متحرک ہے۔ سوموار کو ضلع سے لیکر گاؤں دیہات تک پولیس نے فلیگ مارچ کیا، نکسل متاثر علاقوں اور جنگلی علاقوں میں سی آر پی ایف بھی فلیگ مارچ کا حصہ رہی اور ان علاقوں میں موٹر سائیکل پر سوار ہوکر پولیس جوانوں نے مارچ کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ گاؤں میں وہ جاکر لوگوں کو حفاظت کا احساس کرا سکیں۔ جبکہ شہر گیا میں خود ایس ایس پی آشیش بھارتی سڑک پر اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ اترے اور مختلف سڑکوں سے ہوتے ہوئے کربلا تک پہنچے، ساتھ ہی کئی تھانوں میں امن کمیٹی کی میٹنگ بھی ایس ایس پی کی ہدایت کی روشنی میں منعقد ہوئی۔
ضلع پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ ایس ایس پی آشیش بھارتی کی ہدایت پر محرم کو پرمن اور آپسی بھائی چارگی کے ماحول میں اختتام کرانے کے مقصد سے سبھی سب ڈیویژن میں فلیگ مارچ ہوا ہے۔ ساتھ ہی ایس ایس پی نے بتایا کہ سبھی تھانہ انچارج اور تعینات کیے گئے مجسٹریٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر موجود رہ کر امن اور نظم و نسق کو بنائے رکھیں گے۔ لاپرواہی سے کام کرنے والے افسران اور جوانوں پر کاروائی ہوگی۔ ساتھ ہی لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ افواہوں پر بالکل دھیان نہیں دیں۔ اگر کوئی معاملہ ان کے سامنے پیش آئے تو فوری طور پر اس کی اطلاع پولیس کو دیں، سوشل میڈیا پر متنازع پوسٹ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے گی۔
معاشرے کے معززین سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں نگاہ رکھیں اور پر امن طریقے سے محرم کو منانے میں ایک دوسرے کو تعاون پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ سماج دشمن عناصر پر سخت نگاہ ہے، حساس مقامات کی نشاندہی کر کے وہاں پر پولیس جوانوں کی تعیناتی ہو چکی ہے اور ماضی میں جنہوں نے بھی فرقہ ورانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی تھی ان کے خلاف بونڈ پیپر بھروائے گئے ہیں اور ساتھ ہی دیگر کاروائی بھی کی گئی ہے۔ ضلع میں پرامن ماحول میں محرم کے جلوس خاص طور سے تازیہ جلوس اور اکھاڑا جلوس اور شیعہ فرقے کی طرف سے ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔
ان جلوسوں کو پرامن ماحول میں اختتام کرانے کی سبھی تیاریاں ضلع پولیس اور ضلع انتظامیہ کے سطح سے کی گئی ہیں۔ سبھی تھانہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں گشت پر رہیں اور جہاں بھی کوئی معاملہ پیش آئے وہاں فوری طور پر بغیر تفریق کے کاروائی لازمی طور پر کریں۔ واضح ہوکہ ضلع میں دسویں اور گیارہویں محرم کو تازیہ جلوس اور اکھاڑا جلوس نکالے جاتے ہیں۔ گزشتہ بار کئی جگہوں پر کشیدگی کا معاملہ پیش آیا تھا، اس بار پولیس پہلے سے محتاط ہے۔