پٹنہ: آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو ان دنوں وزیراعظم مودی پر سخت نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ پٹنہ کے گاندھی میدان میں لالو یادو کے بیان 'مودی ہندو نہیں ہے' اور 'مودی کا کوئی پریوار نہیں ہے' پر بحث ابھی تھم نہیں پائی تھی کہ انہوں نے ایک اور مرتبہ وزیراعظم مودی پر سخت طنز کیا ہے۔ لالو یادو نے کہا ہے کہ وہ (نریندر مودی) جب بھی بہار آتے ہیں، وہ بے روزگاری، مہنگائی اور خصوصی ریاست کے درجہ پر بولنے میں شرم محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ٹیلی پرامپٹر پر روٹ ٹاک پڑھتے ہوئے وہ یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ بی جے پی مرکز میں 10 سال اور بہار میں 15 سال سے اقتدار میں ہے۔
لالو یادو نے کہا کہ "جب بھی وہ بہار آتے ہیں، وہ نوکری، بے روزگاری، مہنگائی، غربت، بہار کو خصوصی حیثیت دینے وغیرہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے پوری طرح شرما جاتے ہیں۔ ٹیلی پرمپٹر پر لکھے اسکرپٹ کو پڑھنے اور کئی دہائیوں سے سیکھی ہوئی چیزوں کو دہرانے کے دوران وہ یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ بی جے پی مرکز میں 10 سال اور بہار میں 15 سال سے برسراقتدار ہے"۔
لالو یادو 'مودی ہندو نہیں' کے اپنے بیان پر قائم ہیں۔ ایک خبر رساں ادارے کو دیے گئے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں نے جو کچھ کہا ہے وہ صحیح ہے، میں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے، اگر وہ ہندو رہتے تو اپنی والدہ کی موت کے بعد اپنے بھائیوں کی طرح اپنے بال منڈوا لیتے۔ مجھے بتائیں کہ وزیراعظم مودی نے ایسا کیوں نہیں کیا۔ اگر بی جے پی کے سبھی لوگ اپنے آپ کو کہہ رہے ہیں کہ وہ ان کا خاندان ہے تو وہ اپنے بال کیوں نہیں منڈووا رہے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں۔
- لالو یادو کی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید
- ملک میں تبدیلی بہار سے شروع ہوتی ہے، انڈیا اتحاد کا پٹنہ سے لوک سبھا انتخابی مہم کا آغاز
- اس بار بہار کی عوام بی جے پی کو سبق سکھائے گی: لالو یادو
واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 بالکل قریب ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی ریلیوں میں مصروف ہوچکی ہیں۔ بی جے پی بہار پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ ہی آر جے ڈی بھی بہار میں بی جے پی کو روکنے کی کوشش کررہی ہے۔ دونوں پارٹیاں اپنی ریلیوں اور میٹنگوں کے دوران ایک دوسرے پر نکتہ چینی کررہی ہیں۔