اورنگ آباد: مہاراشٹر وقف ٹریبونل اور وقف بورڈ کی خالی آسامیوں کی بھرتی کے سلسلہ میں مفاد عامہ کی عرضی پر بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ میں داخل کی گئی۔ اس پی آئی ایل کی سماعت جسٹس رویندر گھوگے اور جسٹس وائے جی کھو براگڑے کی بنچ پر ہوئی۔ فاضل ججس نے ٹریبونل کے تیسرے رکن کی حیثیت سے ایڈیشنل کلکٹر کی رینک کے آفیسر کا تقرر کرنے اور وقف بورڈ بھرتی کی کارروائی مکمل کر کے 15 دن میں 60 جائیدادوں کو پر کرنے کے احکام جاری کیے۔ مہاراشٹر وقف ٹربیونل اور وقف بورڈ کی خالی آسامیوں کو بھرنے کے سلسلہ میں مفاد عامہ پر مشتمل ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ جس کی سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے مندرجہ بالا احکام جاری کیے۔ لاء اینڈ جوڈیشری ڈپارٹمنٹ کو اس بھرتی کے قوانین کو فائنل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ٹربیونل کا ترمیمی خاکہ 29 نومبر 2023 سے التواء میں پڑا ہے، جسے 30 دن میں منظور کرنے اور اس کے 90 دن میں بھرتی کی کارروائی پوری کرنے کی ہدایت دی۔
یہ بھی پڑھیں:
مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی جانب سے دو ہزار سے زائد افراد پر قانونی کاروائی کی نوٹس جاری
وقف ٹریبونل یہ عدالتی فورم ہے اس لیے یہاں کسی بھی طرح سے کنٹریکٹ ملازمین کا تقریر نہ کیا جائے۔ یہ آسامیاں دیوانی ضابطہ 1986 کے تحت بھری جائے۔ اس بھرتی میں پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کی ضابطہ اخلاق سے کوئی خلل پیدا نہیں ہوگا۔ اس طرح کی وضاحت بھی عدالت نے کی۔ یہ مقدمہ ایڈووکیٹ جاوید دیشمکھ کی جانب سے سینئر قانونی صلاح کار راجیندر دیکھ، وقف بورڈ کی جانب سے ایڈووکیٹ نجم دیکھ، غلام خالق کی جانب سے ایڈووکیٹ کرشنا روڈگے اور سرکاری وکیل ایڈووکیٹ پون لکھوٹیا نے پیروی کی۔