ETV Bharat / state

رمضان میں روزہ داروں کی پہلی پسند ہے شیرمال - Ramadan 2024

Shermal Demand Increases In Ramadanشیرمال اپنے لذیذ ذائقے کے لیے ضلع بھر میں مشہور ہے۔ گیا میں خاص کر رمضان میں سحری میں لوگ اس کو کھاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک میں اسکی مانگ کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ شیرمال ایک طرح سے موٹی روٹی ہوتی ہے تاہم اس کارنگ سرخ ہوتا ہے۔یہ انتہائی سافٹ ہے جسے ہرعمر کے لوگوں کو پسند ہے۔

رمضان میں  روزہ داروں کی پہلی پسند ہے شیرمال
رمضان میں روزہ داروں کی پہلی پسند ہے شیرمال
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 26, 2024, 12:38 PM IST

رمضان میں روزہ داروں کی پہلی پسند ہے شیرمال

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں رمضان کے موقع پر شیرمال روزہ داروں کی پہلی پسند ہے۔ شہر گیا سے شیر مال لے کر لوگ گاوں دیہاتوں میں اپنے رشتہ داروں اور متعلقین کے لیے تحفہ کے طور پر لے جاتے ہیں۔ خاص کر رمضان المبارک میں شیرمال لوگ کافی پسند کرتے ہیں۔ اس موقع پر شہر گیا میں شیرمال کے لیے کئی عارضی اسٹال بھی مختلف محلوں میں سجتے ہیں۔ اس ماہ میں شیر مال کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو جاتا ہے۔

شہر کے چھتہ مسجد اور معروف گنج کے شیر مال کا ذائقہ لوگوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔ لوگ اسے خاص کر سحری کے وقت کھانا پسند کرتے ہیں۔ یہ شہر کے مختلف علاقوں اور محلوں میں تیار کیاجاتا ہے۔ گیا میں شیرمال کھانے کی روایت سینکڑوں سال پرانی ہے۔ اسے چھتہ مسجد نادرہ گنج معروف گنج اور پنچایتی اکھاڑا سمیت کئی محلوں میں تیار کیا جاتا ہے۔

اس کی عارضی دُکانیں اہم مارکیٹ سمیت مسلم اکثریتی علاقوں میں رمضان اور عید کے موقع پر سجائی جاتی ہیں۔ عام دنوں میں بھی شیر مال روٹی بنتی ہے تاہم عام دنوں میں اس کی فروخت بہت کم ہوتی ہے۔ لیکن رمضان میں اسکی مانگ میں کئی گنا اضافے ہوجاتے ہیں ۔شیر مال روٹی مختلف سائز اور مختلف کوالٹی میں فروخت ہو رہی ہے۔ بازار میں شیرمال کی قیمت پچیس روپے سے 75 روپے تک ہے۔ 75 روپے والی شیر مال روٹی دودھ اور خشک میوہ جات ڈال کر تیار کی جاتی ہے۔ اس کی مانگ بھی زیادہ ہے کیونکہ اس کا ذائقہ دیگر شیر مال سے الگ اور زیادہ بہتر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تندور میں روٹی بنانے والے بھی ماہ مقدس کے پورے روزے رکھتے ہیں - Making Rotis in Oven is Hard Work

شیر مال روٹی کے کاروبار سے وابستہ محمد جاوید نے بتایا کہ رمضان کی وجہ سے شیرمال کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ یوں سمجھیں کہ اگر غیر رمضان میں کسی دکان سے 20 عدد شیر مال بکتا ہے تو رمضان میں سیدھے اسکی تعداد 200 پار ہو جاتی ہے۔ گیا شہر میں مستقل اسکی دکانیں قریب 40 ہیں جبکہ رمضان میں اسکی تعداد 100 کے قریب ہوجاتی ہے۔شہر گیا میں بنے شیرمال کو ضلع کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی پسند کیا جاتا ہے۔ شہر سے اپنے گاوں جانے والے لوگ اپنے رشتے داروں کے لیے شیر مال لے کر جاتے ہیں

کافی محنت سے تیار ہوتا ہے :

کاریگر اصغر خان نے بتایا کہ اسکو تیار کرنے میں کافی محنت لگتی ہے۔ میدا چینی، ڈالڈا، رفائین تیل، الیچی اور دوسرے سامان پڑتے ہیں۔ جبکہ دوسرے قسم کے شیر مال میں دیسی گھی، دودھ وغیرہ بھی استعمال ہوتے ہیں۔ میدا گوندھنے کے بعد اسے قریب 4 گھنٹے رکھ کر بیلا جاتاہے۔ لکڑی جلاکر بھٹی تیار کی جاتی ہے۔ بھٹی میں قریب بیس منٹوں تک اس کو رکھا جاتا ہے۔ تب وہ تیار ہوتی ہے۔

روزہ داروں نے بتایاکہ سحری میں اسلیے کھایا جاتا ہے کہ یہ ہضم آسانی سے ہوتا ہے اور ذائقہ بڑا لذیذ ہے۔ گیا میں اگر رمضان میں دیکھیں تو 40 دکانوں سے ہردن 10 ہزار سے زائد شیرمال کی کھپت ہے۔ اسکے کاریگر بھی رمضان میں بڑھ جاتے ہیں

رمضان میں روزہ داروں کی پہلی پسند ہے شیرمال

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں رمضان کے موقع پر شیرمال روزہ داروں کی پہلی پسند ہے۔ شہر گیا سے شیر مال لے کر لوگ گاوں دیہاتوں میں اپنے رشتہ داروں اور متعلقین کے لیے تحفہ کے طور پر لے جاتے ہیں۔ خاص کر رمضان المبارک میں شیرمال لوگ کافی پسند کرتے ہیں۔ اس موقع پر شہر گیا میں شیرمال کے لیے کئی عارضی اسٹال بھی مختلف محلوں میں سجتے ہیں۔ اس ماہ میں شیر مال کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو جاتا ہے۔

شہر کے چھتہ مسجد اور معروف گنج کے شیر مال کا ذائقہ لوگوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔ لوگ اسے خاص کر سحری کے وقت کھانا پسند کرتے ہیں۔ یہ شہر کے مختلف علاقوں اور محلوں میں تیار کیاجاتا ہے۔ گیا میں شیرمال کھانے کی روایت سینکڑوں سال پرانی ہے۔ اسے چھتہ مسجد نادرہ گنج معروف گنج اور پنچایتی اکھاڑا سمیت کئی محلوں میں تیار کیا جاتا ہے۔

اس کی عارضی دُکانیں اہم مارکیٹ سمیت مسلم اکثریتی علاقوں میں رمضان اور عید کے موقع پر سجائی جاتی ہیں۔ عام دنوں میں بھی شیر مال روٹی بنتی ہے تاہم عام دنوں میں اس کی فروخت بہت کم ہوتی ہے۔ لیکن رمضان میں اسکی مانگ میں کئی گنا اضافے ہوجاتے ہیں ۔شیر مال روٹی مختلف سائز اور مختلف کوالٹی میں فروخت ہو رہی ہے۔ بازار میں شیرمال کی قیمت پچیس روپے سے 75 روپے تک ہے۔ 75 روپے والی شیر مال روٹی دودھ اور خشک میوہ جات ڈال کر تیار کی جاتی ہے۔ اس کی مانگ بھی زیادہ ہے کیونکہ اس کا ذائقہ دیگر شیر مال سے الگ اور زیادہ بہتر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تندور میں روٹی بنانے والے بھی ماہ مقدس کے پورے روزے رکھتے ہیں - Making Rotis in Oven is Hard Work

شیر مال روٹی کے کاروبار سے وابستہ محمد جاوید نے بتایا کہ رمضان کی وجہ سے شیرمال کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ یوں سمجھیں کہ اگر غیر رمضان میں کسی دکان سے 20 عدد شیر مال بکتا ہے تو رمضان میں سیدھے اسکی تعداد 200 پار ہو جاتی ہے۔ گیا شہر میں مستقل اسکی دکانیں قریب 40 ہیں جبکہ رمضان میں اسکی تعداد 100 کے قریب ہوجاتی ہے۔شہر گیا میں بنے شیرمال کو ضلع کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی پسند کیا جاتا ہے۔ شہر سے اپنے گاوں جانے والے لوگ اپنے رشتے داروں کے لیے شیر مال لے کر جاتے ہیں

کافی محنت سے تیار ہوتا ہے :

کاریگر اصغر خان نے بتایا کہ اسکو تیار کرنے میں کافی محنت لگتی ہے۔ میدا چینی، ڈالڈا، رفائین تیل، الیچی اور دوسرے سامان پڑتے ہیں۔ جبکہ دوسرے قسم کے شیر مال میں دیسی گھی، دودھ وغیرہ بھی استعمال ہوتے ہیں۔ میدا گوندھنے کے بعد اسے قریب 4 گھنٹے رکھ کر بیلا جاتاہے۔ لکڑی جلاکر بھٹی تیار کی جاتی ہے۔ بھٹی میں قریب بیس منٹوں تک اس کو رکھا جاتا ہے۔ تب وہ تیار ہوتی ہے۔

روزہ داروں نے بتایاکہ سحری میں اسلیے کھایا جاتا ہے کہ یہ ہضم آسانی سے ہوتا ہے اور ذائقہ بڑا لذیذ ہے۔ گیا میں اگر رمضان میں دیکھیں تو 40 دکانوں سے ہردن 10 ہزار سے زائد شیرمال کی کھپت ہے۔ اسکے کاریگر بھی رمضان میں بڑھ جاتے ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.