نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں جمعرات کی رات دیر گئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا۔ اس گرفتاری پر اپوزیشن کے سینئر رہنماؤں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ راہل گاندھی، کانگریس صدر کھرگے، تمل ناڈو کے سی ایم اسٹالن، ایس پی صدر اکھلیش یادو سمیت کئی لیڈروں نے اس گرفتاری کے بارے میں بہت کچھ کہا ہے۔ سبھی لیڈروں نے اس کے لیے مرکز کی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے اروند کیجریوال کی گرفتاری پر کہا کہ ہمارے ملک کا ڈکٹیٹر مردہ جمہوریت بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سمیت تمام اداروں پر قبضہ کرنا، پارٹیاں توڑنا، کمپنیوں سے پیسے بٹورنا، حزب اختلاف کی اہم جماعت کے اکاؤنٹس منجمد کرنا شیطانی طاقت (اَسُری شکتی) کے لیے کافی نہیں تھا، جب کہ اب منتخب وزرائے اعلیٰ کی گرفتاری بھی عام بات ہو گئی ہے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ مرکزی مودی حکومت مسلسل اپوزیشن کو ہراساں کرنے کا کام کر رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے بی جے پی جھوٹی جیت کا گھمنڈ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام اس کا جواب ضرور دیں گے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ مرکز نے تمام آئینی اداروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وہیں این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے اپوزیشن کو انتقامی سیاست کا نشانہ بنانے کے لیے، خاص طور پر عام انتخابات کے قریب آنے پر مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ گرفتاری اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ بی جے پی اقتدار کے لیے کس حد تک گر سکتی گی۔ 'انڈیا' اتحاد اروند کیجریوال پر اس غیر آئینی کارروائی کے خلاف متحد ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے اپنی پارٹی کے رہنما کی گرفتاری پر ایکس پر لکھا کہ آپ اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیں گے لیکن ان کی سوچ کو کیسے گرفتار کریں گے؟ اروند کیجریوال ایک شخص نہیں بلکہ ایک 'آئیڈیا' ہیں اور ہم اپنے لیڈر کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔ انقلاب زندہ باد'
اسی دوران تمل ناڈو کے سی ایم ایم کے اسٹالن نے کیجریوال کی گرفتاری پر کہا کہ مودی حکومت فاشسٹ حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے کیا جا رہا ہے۔ ایک دہائی کی ناکامیوں کے خوف سے تاناشہ حکومت نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کو گرفتار کر لیا ہے۔
دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں کیجریوال کی گرفتاری پر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ سوشل میڈیا 'ایکس' پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ جو لوگ خود شکست کے خوف میں قید ہیں، وہ کسی اور کو قید کر کے کیا کریں گے؟ بی جے پی جانتی ہے کہ وہ دوبارہ اقتدار میں نہیں آئے گی، اسی خوف کی وجہ سے، الیکشن کے وقت اپوزیشن لیڈروں کو کسی بھی طریقے سے عوام سے ہٹانا چاہتی ہے، گرفتاری صرف ایک بہانہ ہے۔ یہ گرفتاری ایک نئے عوامی انقلاب کو جنم دے گی۔
بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو بھی مرکز پر حملہ کرنے میں پیچھے نہیں رہے۔ پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ اروند کیجریوال کی گرفتاری سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی اپوزیشن سے جمہوری طریقے سے لڑنے کے بجائے تحقیقاتی ایجنسیوں اور دیگر آئینی اداروں کی مضبوط مدد سے الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ این ڈی اے حکومت نے سیاسی، جمہوری اور آئینی اخلاقیات اور وقار کو پامال کرتے ہوئے ملک پر غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ہم سبھی دہلی کے عوام کی مقبول حکومت عاپ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ جیسا کہ ہم سب نے پٹنہ اور ممبئی سے کھلے عام اعلان کیا تھا – ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ لڑنے والے اور جیتنے والے لوگ ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوک سبھا امیدوار اور دہلی سے لیڈر منوج تیواری نے کجریوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے ملک کو لوٹا ہے۔ وہ جو بھی کرے گا، اس کے مطابق ادائیگی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے کنفیوژن کا جال پھیلا کر اقتدار پر قبضہ کیا۔
کیجریوال کی گرفتاری پر سینئر لیڈر شرد پوار نے بھی بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میں اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کے انتقامی غلط استعمال کی شدید مذمت کرتا ہوں، خاص طور پر جب عام انتخابات قریب آ رہے ہیں۔ اس گرفتاری سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کس حد تک اقتدار میں آ سکتی ہے۔ اروند کیجریوال کے خلاف اس غیر آئینی کارروائی کے خلاف 'بھارت' متحد ہے۔