بنگلورو: راجیہ سبھا کے ممبر ڈاکٹر سید ناصر حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فرسٹ فیس ( پہلے مرحلہ ) کی ووٹنگ میں انڈیا الائنس کو 70 فیصد سیٹیں ملنے کے امکانات کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے سے دیش کے کیئر ٹیکر پردھان منتری نریندر مودی و بی جے پی بوکھلاہٹ میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ناصر حسین نے کہا کہ ان انتخابات میں ہونے والی شکست سے بھارتیہ جنتا پارٹی خوفزدہ ہے، جس کے نتیجہ میں دیش کا پردھان منتری الیکشن کیمپئننگ ( انتخابی مہم ) کے دوران کھلے عام جھوٹ بول رہا ہے، مسلم سماج کے خلاف نہایت گندے و گرے ہوئے انداز میں زہر اگل رہے ہیں، ملک کے ہندو ومسلم تانے بانے میں تقسیم پیدا کر کے ووٹروں کو پولرائز کرکے الیکشن میں کامیاب ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم مودی کے متنازعہ ریمارکس پر مولانا سجاد نعمانی کا سخت ردعمل
نریندر مودی کا یہ متنازع اسلاموفوبک ( متنازعہ) بیان عالمی میڈیا میں تنقید کا نشانہ بن رہا ہے اور اس کے خلاف ملک بھر سے 17 ہزار اہم شخصیات کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لیٹر لکھ کر پی ایم مودی پر کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں سابق یونین منسٹر ڈاکٹر کے رحمان خان و ڈاکٹر سید ناصر حسین نے الیکشن کمیشن سے پرزور مانگ کی ہے کہ وہ نریندر مودی پر کیمپیئننگ کے دوران مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے لیے سخت کارروائی کرے۔