احمدآباد: اس معاملے پر سماجی کارکن فاروق کنسارا نے کہا کہ گجرات حکومت کی کوششوں سے گجرات وقف بورڈ کے ممبر کا پہلی مرتبہ انتخاب عمل میں آیا۔ اس الیکشن میں اراکین نے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ 223 ووٹرز میں صرف 157 لوگوں نے ہی ووٹ ڈالا ۔محمد توفیق وہرا اس الیکشن میں جیتنے والے امیدواروں میں سے ہیں ۔اب ان کی جیت پر سوال اٹھنے لگا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گجرات وقف بورڈ کے ممبر کا الیکشن مکمل ہو چکا ہے تو عنقریب گجرات حکومت وقف کا بورڈ بنا دے گی۔ ہر وقت بورڈ اپنا کام کرنا شروع کر دے گا۔ لیکن متولی کا معاملہ زیر التوا ہے ۔کیونکہ وہ وقف بورڈ کے ممبر بننے کے لائق نہیں ہیں۔ اس کے بارے میں ہم گجرات حکومت سے بھی درخواست کریں گے۔اس سلسلے میں مداخلت کرے۔
یہ بھی ]ڑھیں:مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ ٹیکس پر جی ایس ٹی ادا نہیں کرنا پڑے گا
ان کا کہنا ہے کہ اب میں ایسا لگتا ہے کہ انہیں وقت بورڈ کا ممبر بنانے بھی میں بھی کہیں نہ کہیں وقف مافیاؤں کا رول رہا ہے۔ان کا ایک آدمی آئے اور وہی ہوا ہے۔ الیکشن صحیح ہوا ہے لیکن ممبر کا انتخاب صحیح نہیں ہوا ہے۔اس میں بھی کچھ نہ کچھ کرپشن ضرور ہوا ہے۔ اب آگے ہم قانون کے دائرے میں رہ کر اس کے خلاف اواز اٹھائیں گے۔ الیکشن ڈزول نہیں ہوگا۔