ETV Bharat / state

ایم پی ہائی کورٹ نے سعودی عرب اور بنگلہ دیش کے سفارتخانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں جواب مانگا - HC NOTICE TO SAUDI EMBASSY

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ نے سعودی عرب اور بنگلہ دیش کے سفارت خانوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے والے غیر ملکی شہری احمد المکی کے حوالے سے نوٹس جاری کیے گئے۔

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 5, 2024, 12:56 PM IST

سعودی عرب اور بنگلہ دیش کے سفارت خانوں کو نوٹس جاری (ETV Bharat)

گوالیار (مدھیہ پردیش)۔ احمد المکی کو گوالیار کی پڑاؤ پولیس نے 21 ستمبر 2014 کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ بنگلہ دیش کے پاسپورٹ پر سم خریدنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کے پاس سے بنگلہ دیش کا پاسپورٹ اور سعودی عرب کا ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے۔ اس کے بعد اس کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے پر 3 سال قید کی سزا سنائی بھی دی گئی تھی۔ اس نے یہ سزا اکتوبر 2017 میں مکمل کی۔ چونکہ اس کی شہریت واضع نہیں ہو پائی تھی اس لئے اسے حراستی مرکز میں رکھا گیا۔

درانداز احمد المکی کی درخواست:

اس کے بعد احمد المکی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ جس میں اس نے کہا ہے کہ اسے غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا گیا تھا۔ جبکہ اسے حراستی مرکز (ڈٹینشن سینٹر) میں رکھا جانا چاہئے تھا۔ ریاستی حکومت کے وکیل نے کہا کہ 2018 میں، نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس آتے ہوئے، وہ پولیس کانسٹیبل وجے شنکر کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا تھا، جسے پولیس نے کئی دن بعد حیدرآباد کے ایک ٹھکانے سے دوبارہ گرفتار کیا تھا۔ اس کیس میں اسے سزا بھی ہوئی تھی۔ احمد المکی بھی یہ سزا پوری کر چکے ہیں۔

درانداز نے دو مقدمات میں سزا مکمل کی:

دونوں صورتوں میں المکی کو سزا پوری کرنے کے بعد کھلے عام چھوڑنا درست نہیں۔ اب ہائی کورٹ نے الماکی کی درخواست پر دونوں ممالک کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ان سے ایک ماہ میں جواب طلب کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جب احمد المکی کو 2014 میں گرفتار کیا گیا تو اس نے خود کو بنگلہ دیشی بتایا تھا۔ بعد میں وہ اپنے کو سعودی عرب کا باشندہ بتا رہا ہے۔ ان سب نکات کی بنا پر بنگلہ دیش اور سعودی عرب کے سفارت خانوں کو بوٹس بھیج کر ایک ماہ کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سعودی عرب اور بنگلہ دیش کے سفارت خانوں کو نوٹس جاری (ETV Bharat)

گوالیار (مدھیہ پردیش)۔ احمد المکی کو گوالیار کی پڑاؤ پولیس نے 21 ستمبر 2014 کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ بنگلہ دیش کے پاسپورٹ پر سم خریدنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کے پاس سے بنگلہ دیش کا پاسپورٹ اور سعودی عرب کا ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے۔ اس کے بعد اس کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے پر 3 سال قید کی سزا سنائی بھی دی گئی تھی۔ اس نے یہ سزا اکتوبر 2017 میں مکمل کی۔ چونکہ اس کی شہریت واضع نہیں ہو پائی تھی اس لئے اسے حراستی مرکز میں رکھا گیا۔

درانداز احمد المکی کی درخواست:

اس کے بعد احمد المکی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ جس میں اس نے کہا ہے کہ اسے غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا گیا تھا۔ جبکہ اسے حراستی مرکز (ڈٹینشن سینٹر) میں رکھا جانا چاہئے تھا۔ ریاستی حکومت کے وکیل نے کہا کہ 2018 میں، نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس آتے ہوئے، وہ پولیس کانسٹیبل وجے شنکر کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا تھا، جسے پولیس نے کئی دن بعد حیدرآباد کے ایک ٹھکانے سے دوبارہ گرفتار کیا تھا۔ اس کیس میں اسے سزا بھی ہوئی تھی۔ احمد المکی بھی یہ سزا پوری کر چکے ہیں۔

درانداز نے دو مقدمات میں سزا مکمل کی:

دونوں صورتوں میں المکی کو سزا پوری کرنے کے بعد کھلے عام چھوڑنا درست نہیں۔ اب ہائی کورٹ نے الماکی کی درخواست پر دونوں ممالک کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ان سے ایک ماہ میں جواب طلب کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جب احمد المکی کو 2014 میں گرفتار کیا گیا تو اس نے خود کو بنگلہ دیشی بتایا تھا۔ بعد میں وہ اپنے کو سعودی عرب کا باشندہ بتا رہا ہے۔ ان سب نکات کی بنا پر بنگلہ دیش اور سعودی عرب کے سفارت خانوں کو بوٹس بھیج کر ایک ماہ کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.