ETV Bharat / state

مسلمانوں کو فکر مند ہونا چاہیے، وقف املاک کا تحفظ ہر قیمت پر ضروری: مولانا عمرین - Waqf properties

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 5, 2024, 9:41 AM IST

Updated : Aug 5, 2024, 10:11 AM IST

وقف بورڈ کی جائیدادوں کے حوالے مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ وقف جائیدادیں مسلمانوں کا قیمتی اثاثہ ہیں، اس لیے اسے مسلمانوں کے استعمال میں ہی رہنے دینا چاہیے اور جن مقصد کے لیے جائیداد کو وقف کیا گیا ہے، اسے اسی استعمال میں رہنے دینا چاہیے۔ حکومت کو اس سلسلے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

WAQF PROPERTIES
مسلمانوں کو فکر مند ہونا چاہیے، مولانا عمرین (Etv Bharat)
مسلمانوں کو فکر مند ہونا چاہیے، مولانا عمرین (Video: Etv Bharat)

مالیگاؤں: مرکزی حکومت وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے اور وقف ایکٹ میں ترمیم سے متعلق آئندہ ہفتے ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت وقف بورڈ کے کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد بنانے کے اختیارات کو محدود کرنا چاہتی ہے۔ جمعہ کی شام کابینہ نے وقف بورڈ ایکٹ میں 40 ترامیم کو منظوری دی۔ جبکہ مجوزہ ترامیم کے مطابق وقف بورڈ کے ذریعے کی گئی جائیداد کے دعوؤں پر تجویز پیش کی جائے گی۔

اس تعلق سے مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے بتایا کہ ملک بھر میں پھیلی ہوئی جائیدادیں مسلمانوں کا قیمتی سرمایہ ہے۔ ہمارے آباواجداد نے ثواب کی غرض سے اللہ کی راہ میں اپنی قیمتی جائیدادیں وقف کر دی۔ مسجد، مدرسوں، قبرستانوں اور درگاہوں کے قیام کے لیے دی۔

اس وقت یہ جائیدادیں ملک کے مختلف علاقوں اور حصوں میں موجود ہے اور کہیں کہیں بہت قیمتی ملکیت کی جائیدادیں ہے۔ وقف بورڈ اس لئے بنایا گیا تھا کہ ان جائیدادیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ موجودہ حکومت وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے اور وقف ایکٹ میں ترمیم سے متعلق آئندہ ہفتے ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کر سکتی ہے۔ کیونکہ تفصیلات کے مطابق کابینہ میں اس بل کو منظور کروا لیا گیا ہے۔

مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وقف جائیدادیں مسلمانوں کا قیمتی اثاثہ ہے، اس لیے اسے مسلمانوں کے استعمال میں ہی رہنے دینا چاہئے اور جن مقصد کیلئے جائیداد کو وقف کیا گیا ہے، اسے وہی استعمال میں رہنے دینا چاہئے۔ حکومت کو اس سلسلے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یقینا یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ وقف جائیدادیں اور وقف ایکٹ جن تحفظ کے لئے بنایا گیا ہے، اسے مسلمانوں کے کسی بھی مشاورت کے بغیر ترمیم کرنی کی بات کی جارہی ہے۔ ایک سوال میں مولانا نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کو کچھ دینے کے بجائے بہت کچھ لینا چاہتی ہے۔ اس لئے وقف کے موضوعات کو اٹھایا جارہا ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے میں وقف ایکٹ کو اور مظبوط بنایا جائے، کیونکہ وقف جائیدادوں کی حفاظت ہر قیمت پر ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وقف ایکٹ میں ترمیم کے منصوبہ کو اویسی نے قرار دیا بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈا

وقف بورڈ کیا ہے؟ یہ کس طرح کام کرتا ہے اور کس نے بڑھائے اس کے اختیارات؟ سب کچھ جانیے

مسلمانوں کو فکر مند ہونا چاہیے، مولانا عمرین (Video: Etv Bharat)

مالیگاؤں: مرکزی حکومت وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے اور وقف ایکٹ میں ترمیم سے متعلق آئندہ ہفتے ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت وقف بورڈ کے کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد بنانے کے اختیارات کو محدود کرنا چاہتی ہے۔ جمعہ کی شام کابینہ نے وقف بورڈ ایکٹ میں 40 ترامیم کو منظوری دی۔ جبکہ مجوزہ ترامیم کے مطابق وقف بورڈ کے ذریعے کی گئی جائیداد کے دعوؤں پر تجویز پیش کی جائے گی۔

اس تعلق سے مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے بتایا کہ ملک بھر میں پھیلی ہوئی جائیدادیں مسلمانوں کا قیمتی سرمایہ ہے۔ ہمارے آباواجداد نے ثواب کی غرض سے اللہ کی راہ میں اپنی قیمتی جائیدادیں وقف کر دی۔ مسجد، مدرسوں، قبرستانوں اور درگاہوں کے قیام کے لیے دی۔

اس وقت یہ جائیدادیں ملک کے مختلف علاقوں اور حصوں میں موجود ہے اور کہیں کہیں بہت قیمتی ملکیت کی جائیدادیں ہے۔ وقف بورڈ اس لئے بنایا گیا تھا کہ ان جائیدادیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ موجودہ حکومت وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے اور وقف ایکٹ میں ترمیم سے متعلق آئندہ ہفتے ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کر سکتی ہے۔ کیونکہ تفصیلات کے مطابق کابینہ میں اس بل کو منظور کروا لیا گیا ہے۔

مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وقف جائیدادیں مسلمانوں کا قیمتی اثاثہ ہے، اس لیے اسے مسلمانوں کے استعمال میں ہی رہنے دینا چاہئے اور جن مقصد کیلئے جائیداد کو وقف کیا گیا ہے، اسے وہی استعمال میں رہنے دینا چاہئے۔ حکومت کو اس سلسلے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یقینا یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ وقف جائیدادیں اور وقف ایکٹ جن تحفظ کے لئے بنایا گیا ہے، اسے مسلمانوں کے کسی بھی مشاورت کے بغیر ترمیم کرنی کی بات کی جارہی ہے۔ ایک سوال میں مولانا نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کو کچھ دینے کے بجائے بہت کچھ لینا چاہتی ہے۔ اس لئے وقف کے موضوعات کو اٹھایا جارہا ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے میں وقف ایکٹ کو اور مظبوط بنایا جائے، کیونکہ وقف جائیدادوں کی حفاظت ہر قیمت پر ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وقف ایکٹ میں ترمیم کے منصوبہ کو اویسی نے قرار دیا بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈا

وقف بورڈ کیا ہے؟ یہ کس طرح کام کرتا ہے اور کس نے بڑھائے اس کے اختیارات؟ سب کچھ جانیے

Last Updated : Aug 5, 2024, 10:11 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.