وارانسی: گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں 31 جنوری کو عدالتی فیصلے کے بعد سے پوجا پاٹ جاری ہے۔ اس معاملے پر اتوار کو انجمن انجمن مسجد کمیٹی (گیان واپی شاہی مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی کمیٹی) کے ساتھ شہر کی تمام مسلم تنظیموں کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں گیان واپی معاملے پر آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انجمن انتظامیہ کمیٹی کے جوائنٹ سیکرٹری ایم ایس یاسین کی طرف سے ایک بار پھر تحریری بیان جاری کیا گیا۔ اس میں ایک میگزین کے کور پیج کا حوالہ دے کر کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے مسلم سماج کے لوگوں سے آنے والے 'اور برے دنوں' کے حوالے سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی۔
- میٹنگ میں آگے حکمت عملی پر غور و خوض
اتوار کو مختلف مسلم تنظیموں کے ایک وفد نے انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کی۔ ملاقات میں اب تک کے قانونی اقدامات اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ قانونی کی لڑائی کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا گیا۔ مختلف مسلم تنظیموں خاص طور پر جماعت اسلامی ہند کے ذمہ داران کمیٹی کے ساتھ میٹنگ میں موجود تھے۔ اس میٹنگ میں جماعت اسلامی ہند کے جنرل سکریٹری ٹی عارف علی، سی اے سی مجتبیٰ فاروق، سی اے سی، جے آئی ایچ مولانا شفیع مدنی، نیشنل سکریٹری، جے آئی ایچ مولانا رضی الاسلام ندوی، ڈاکٹر ملک فیصل فلاحی ریاستی صدر، جے آئی ایچ یوپی ایسٹ موجود تھے۔ میٹنگ میں انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے سیکرٹری و شہر مفتی عبدالنعمانی اور جوائنٹ سیکرٹری ایم ایس یاسین نے مسجد کی موجودہ صورت حال، قانونی معاملات، کمیونٹی سے روابط اور مستقبل میں تعاون کے بارے میں بات کی۔ اس ملاقات میں دیگر کئی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
- جوائنٹ سکریٹری ایم ایس یاسین کا پیغام
میٹنگ کے بعد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری ایم ایس یاسین نے ایک پیغام جاری کرکے اپنے خیالات پہنچانے کی کوشش کی۔ انہوں نے لکھا کہ 'آج ہم اپنے 15 سے 25 سال کے نوجوانوں کو ان کے صبر کے لیے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے ان مشکل حالات میں بہت صبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا۔ ہم آپ سب سے اپیل کرتے ہیں کہ نہ صرف ہماری گیان واپی مسجد بلکہ دیگر مساجد کے لیے اس سے بھی بدتر دن آنے والے ہیں۔ ایک ہندو ہردئے سمراٹ اجے کمار وشویش جائے گا تو کوئی اور آئے گا۔ اب تو ڈویژن اور ضلع سطح کے تمام افسران کو خواہ ان کا عہدہ کتنا ہی چھوٹا یا بڑا ہو، سبھی کو اکثریتی سماج ہندو ہردئے سمراٹ کہنے لگا ہے۔ ان تمام لوگوں نے ایسا کام کیا ہے، اب تک صرف سپریم کورٹ سے منظور شدہ مسجد کی بیریکیڈنگ ہٹا کر تہہ خانے میں مورتیاں نصب کی گئی ہیں اور لوگوں کو تہہ خانے میں داخل ہونے کا پاس دیا گیا ہے۔ ان تمام طاقتور ہندو ہردئے سمراٹ کو ہر ممکن طریقے سے وہاں سب کچھ ہموار کر کے ایک عظیم الشان (مندر) تعمیر کرنا ہے۔ پھر ان سب کو پروموشن ملے گی۔ یہ اچھی ہے کہ ہم اس تصویر کو سمجھ سکتے ہیں۔ آخر میں، میں ایک بار پھر آپ سب کو آپ کے صبر کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ایک بزرگ کی حیثیت سے آپ سے ہر حال میں صبر کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ چاہے جتنی ہی بری خبر ملے، مساجد کو آباد رکھیں، دعا کریں اور ہمارے لیے بھی دعا کریں۔ ان ہندو بھائیوں کے لیے بھی دعا کریں جو اس گھڑی میں ہمارے ساتھ ہیں۔'
مزید پڑھیں: گیانواپی مسجد میں پوجا کی اجازت ناقابل قبول: مسلم پرسنل لا بورڈ کی پریس کانفرنس
گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا پر روک لگانے سے الہ آباد ہائی کورٹ نے انکار کردیا
گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت تحفظ عبادت گاہ ایکٹ کی خلاف ورزی: اویسی