ETV Bharat / state

پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کرنے والے مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات - Waqf Amendment Bill 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 26, 2024, 7:48 PM IST

وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں مسلم رہنماؤں نے پیر کو مرکزی وزیر للن سنگھ سے ملاقات کی۔ اس دوران نہوں نے اپنا اعتراض درج کرایا اور اسے جے پی سی کے سامنے رکھنے کا مطالبہ کیا۔ ملاقات کرنے گئے مسلم لیڈروں کا کہنا ہے کہ انہیں للن سنگھ کی طرف سے یقین دہانی ملی ہے۔ بڑا سوال یہ ہے کہ ایوان میں بل کی بھرپور حمایت کرنے والے للن سنگھ آگے کیا حکمت عملی اپنائیں گے؟ پوری خبر پڑھیں

پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کرنے والے مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات
پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کرنے والے مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات (Etv Bharat)

پٹنہ: وقف ترمیمی بل پر لوک سبھا میں جے ڈی یو کی نمائندگی کرنے والے للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں نے ملاقات کی۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ مسلم لیڈروں کی میٹنگ ہوئی تھی۔ وہیں پیر کو جے ڈی یو کے دفتر میں مرکزی وزیر للن سنگھ کی صدارت میں مسلم لیڈروں کے ساتھ آدھے گھنٹے سے زیادہ میٹنگ چلی۔ یہ میٹنگ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ہوئی ہے۔

شیعہ سنی وقف بورڈ کے چیئرمینوں سے ملاقات:

میٹنگ میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ کے سربراہان کے علاوہ مسلمانوں کی مختلف تنظیموں سے وابستہ قائدین بھی موجود تھے۔ وقف ترمیمی بل سے متعلق اعتراضات کو سبھی نے للن سنگھ کے سامنے رکھا ہے۔ للن سنگھ نے یقین دلایا ہے کہ ان کے اعتراضات کو جے پی سی میٹنگ میں رکھا جائے گا۔

مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات
مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات (ETV BHARAT)

مسلم قائدین کو یقین دلایا:

لوک سبھا میں جب وقف ترمیمی بل پیش کیا گیا تو جے ڈی یو سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزیر للن سنگھ نے اس کی بھرپور حمایت کی تھی۔ اس کو لے کر مسلم قائدین میں کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔ سب سے پہلے مسلم رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی اور اپنی ناراضگی ظاہر کی اور بل کے کئی نکات پر اعتراضات اٹھائے اور اس میں بہتری کی تجویز دی۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی اور آج وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر مرکزی وزیر للن سنگھ کی صدارت میں جے ڈی یو کے دفتر میں ایک درجن سے زیادہ مسلم لیڈروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں پارٹی کے مسلم لیڈران بھی موجود تھے۔

جے ڈی یو کے ریاستی صدر امیش کشواہا نے کہا کہ، اس معاملے میں مرکزی وزیر للن سنگھ نے مسلم فریق اور جے ڈے یو کے مسلم لیڈران کے اعتراضات کو سنا ہے۔ پارٹی کے دو ایم پی جے پی سی میں ہیں۔ ہم وہاں اپنے خیالات پیش کریں گے۔''

مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات
مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات (ETV BHARAT)

'جے پی سی کے لوگ پٹنہ میں کمیٹی سے ملیں گے':

للن سنگھ نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات نہیں کی، لیکن ریاستی صدر امیش کشواہا نے کہا کہ مسلم لیڈروں نے بل پر جو بھی اعتراضات ظاہر کیے ہیں، پارٹی اسے جے پی سی میٹنگ میں پیش کرے گی۔ سنی وقف بورڈ اور شیعہ وقف بورڈ کے چیرمین نے بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سے یقین دہانی ملی ہے اور اب مرکزی وزیر نے بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ہم بل کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اس میں کئی نکات پر اعتراضات کو بہتر کیا جانا چاہیے۔

17 فیصد سے زیادہ مسلم ووٹ بینک کا معاملہ:

بہار میں 17 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے نتیش کمار کی نظر شروع سے ہی اس ووٹ بینک پر رہی ہے۔ تاہم، مسلمانوں نے 2020 کے اسمبلی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیا۔ اس کی وجہ سے جے ڈی یو سے ایک بھی مسلم امیدوار الیکشن نہیں جیت سکا، اس کے باوجود نتیش کمار مسلم ووٹ بینک کو ناراض کرنے کا خطرہ مول نہیں لیں گے۔ اس لیے وہ مسلم رہنماؤں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں اور یقین دہانیاں کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جے ڈی یو کا اس معاملے میں مزید کیا موقف ہے؟

للن سنگھ نے ایوان میں بل کی حمایت کی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ ایوان میں بل پیش کرتے ہوئے للن سنگھ نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی بل کی حمایت میں ہے۔ اور یہ بل مسلم مخالف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’وقف بورڈ قانون کے ذریعہ تشکیل دیا جانے والا ادارہ ہے اور اگر قانون کے ذریعہ تشکیل دیا گیا کوئی ادارہ خود مختار ہے تو حکومت کو اس میں شفافیت لانے کا حق ہے‘‘۔ لہذا وقف ترمیمی بل 2024 لایا جائے تاکہ وقف بورڈ میں شفافیت ہو۔

یہ بھی پڑھیں:

پٹنہ: وقف ترمیمی بل پر لوک سبھا میں جے ڈی یو کی نمائندگی کرنے والے للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں نے ملاقات کی۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ مسلم لیڈروں کی میٹنگ ہوئی تھی۔ وہیں پیر کو جے ڈی یو کے دفتر میں مرکزی وزیر للن سنگھ کی صدارت میں مسلم لیڈروں کے ساتھ آدھے گھنٹے سے زیادہ میٹنگ چلی۔ یہ میٹنگ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ہوئی ہے۔

شیعہ سنی وقف بورڈ کے چیئرمینوں سے ملاقات:

میٹنگ میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ کے سربراہان کے علاوہ مسلمانوں کی مختلف تنظیموں سے وابستہ قائدین بھی موجود تھے۔ وقف ترمیمی بل سے متعلق اعتراضات کو سبھی نے للن سنگھ کے سامنے رکھا ہے۔ للن سنگھ نے یقین دلایا ہے کہ ان کے اعتراضات کو جے پی سی میٹنگ میں رکھا جائے گا۔

مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات
مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات (ETV BHARAT)

مسلم قائدین کو یقین دلایا:

لوک سبھا میں جب وقف ترمیمی بل پیش کیا گیا تو جے ڈی یو سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزیر للن سنگھ نے اس کی بھرپور حمایت کی تھی۔ اس کو لے کر مسلم قائدین میں کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔ سب سے پہلے مسلم رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی اور اپنی ناراضگی ظاہر کی اور بل کے کئی نکات پر اعتراضات اٹھائے اور اس میں بہتری کی تجویز دی۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی اور آج وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر مرکزی وزیر للن سنگھ کی صدارت میں جے ڈی یو کے دفتر میں ایک درجن سے زیادہ مسلم لیڈروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں پارٹی کے مسلم لیڈران بھی موجود تھے۔

جے ڈی یو کے ریاستی صدر امیش کشواہا نے کہا کہ، اس معاملے میں مرکزی وزیر للن سنگھ نے مسلم فریق اور جے ڈے یو کے مسلم لیڈران کے اعتراضات کو سنا ہے۔ پارٹی کے دو ایم پی جے پی سی میں ہیں۔ ہم وہاں اپنے خیالات پیش کریں گے۔''

مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات
مرکزی وزیر للن سنگھ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات (ETV BHARAT)

'جے پی سی کے لوگ پٹنہ میں کمیٹی سے ملیں گے':

للن سنگھ نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات نہیں کی، لیکن ریاستی صدر امیش کشواہا نے کہا کہ مسلم لیڈروں نے بل پر جو بھی اعتراضات ظاہر کیے ہیں، پارٹی اسے جے پی سی میٹنگ میں پیش کرے گی۔ سنی وقف بورڈ اور شیعہ وقف بورڈ کے چیرمین نے بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سے یقین دہانی ملی ہے اور اب مرکزی وزیر نے بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ہم بل کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اس میں کئی نکات پر اعتراضات کو بہتر کیا جانا چاہیے۔

17 فیصد سے زیادہ مسلم ووٹ بینک کا معاملہ:

بہار میں 17 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے نتیش کمار کی نظر شروع سے ہی اس ووٹ بینک پر رہی ہے۔ تاہم، مسلمانوں نے 2020 کے اسمبلی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیا۔ اس کی وجہ سے جے ڈی یو سے ایک بھی مسلم امیدوار الیکشن نہیں جیت سکا، اس کے باوجود نتیش کمار مسلم ووٹ بینک کو ناراض کرنے کا خطرہ مول نہیں لیں گے۔ اس لیے وہ مسلم رہنماؤں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں اور یقین دہانیاں کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جے ڈی یو کا اس معاملے میں مزید کیا موقف ہے؟

للن سنگھ نے ایوان میں بل کی حمایت کی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ ایوان میں بل پیش کرتے ہوئے للن سنگھ نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی بل کی حمایت میں ہے۔ اور یہ بل مسلم مخالف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’وقف بورڈ قانون کے ذریعہ تشکیل دیا جانے والا ادارہ ہے اور اگر قانون کے ذریعہ تشکیل دیا گیا کوئی ادارہ خود مختار ہے تو حکومت کو اس میں شفافیت لانے کا حق ہے‘‘۔ لہذا وقف ترمیمی بل 2024 لایا جائے تاکہ وقف بورڈ میں شفافیت ہو۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.