ETV Bharat / state

حج کے لیے کم درخواست موصول ہونا تشویش کا باعث، مفتی دانش القادری - درخواست موصول ہونا تشویش کا باعث

Mufti Danish Alqadri Reaction مرادآباد کے مفتی دانش القادری نے کہاکہ گزشتہ سالوں کے مقابلے مرادآباد سے حج کے سفر پر جانے والوں میں اس مرتبہ کمی آئی ہے۔ علماء اس کے پیچھے عمرے کے بڑھتے ہوئے رواج کو ذمہ دار مانتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی حج کرنے کی استطاعت رکھتا ہے تو پہلے اسے حج کرنا چاہیے۔

گزشتہ سالوں کے مقابلے مرادآباد میں اس مرتبہ حج کے لیے کم درخواست ملنے کے پیچھے علماء عمرے کے بڑھتے رواج کو مانتے ہیں ذمہ دار
گزشتہ سالوں کے مقابلے مرادآباد میں اس مرتبہ حج کے لیے کم درخواست ملنے کے پیچھے علماء عمرے کے بڑھتے رواج کو مانتے ہیں ذمہ دار
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 22, 2024, 3:11 PM IST

حج کے لیے کم درخواست موصول ہونا تشویش کا باعث:مفتی دانش القادری

مرادآباد: حج کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اگر کوئی مسلمان حج کے اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت رکھتا ہو تو اسے زندگی میں کم از کم ایک بار حج ضرور کرنا چاہیے۔ گزشتہ برسوں کے مقابلے اس بار حج پر جانے والے عازمین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

حج کے سفر پر جانے کے لیے درخواست دینے کی اخری تاریخ گزر چکی ہے۔ مرادآباد کی بات کریں تو پچھلی مرتبہ یہاں سے تقریباً 3100 لوگوں نے حج کے لیے درخواست دی تھی اور ان میں سے 2500 لوگ حج کے بابرکت سفر پر گئے تھے، لیکن اس مرتبہ یہ تعداد بہت کم ہے۔ حج ٹرینر اور علماء کرام اس کے پیچھے عمرے کا بڑھتا رواج اور مہنگائی کو ذمہ دار مانتے ہیں۔

اس اہم مسئلے پر مرادآباد کے مفتی دانش القادری نے کہا کہ کم علمی کے باعث لوگ حج کو عمرے پر ترجیح دے رہے ہیں، انہوں نے کہا اس طرح کا رواج پیدا کرنا سراسر غلط ہے۔ حج ہر مسلمان پر فرض ہے مگر جو لوگ حج کی استطاعت بھی رکھتے ہیں وہ عمرے کے لیے جا رہے ہیں یہ فکر کی بات ہے۔ حج پر جانا ایک مقدس عمل ہے مگر کم علمی اور شہرت پانے کے لیے لوگ عمرے کو حج پر ترجیح دے رہے ہیں جس پر توجہ اور فکر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حج پر جانا فرض ہے، اس لیے جو لوگ حج کے اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں وہ حج پر جائیں۔

مفتی دانش القادری کے مطابق عمرہ پا جانا ایک مستحب عمل ہے، مسلمان اپنے اہل خانہ کے ساتھ عمرے کے سفر کو جا رہے ہیں اور اسکا دکھاوا کر رہے ہیں۔ مکہ اور مدینہ جیسی مقدس جگہوں پر سیلفی لے کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہیں اس کے علاوہ اور کئی خرافات کرتے نظر اتے ہیں اور اس طرح اس مقدس جگہ کا احترام کرنے میں ہم پیچھے ہوتے جا رہے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ مقام تو ایسا ہے جہاں پر سانس بھی احتراماً اہستہ لینی چاہیے۔ حالانکہ وہ مہنگائی کو بھی اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ مانتے ہیں کیونکہ اب حج کے اخراجات کافی بڑھ گئے ہیں اور یہاں کے کاروباری حالات فلحال ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگ حج کے لیے نہیں جا پا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اجمیر درگاہ میں کاشی دھام سے پہنچی قومی یکجہتی کی چادر

ان کا کہنا ہے کہ افسوس ظاہر کرتے ہوئے مسلمانوں سے مسلمانوں سے درخواست کی کہ اگر اُنکی استطاعت ہے تو وہ پہلے حج کے لیے جائیں، تمام کوششوں کے بعد حکومت نے جس طرح سے حج کے لیے بڑھائی ہیں اس کے بعد بھی اگر ہم حج کے سفر پر نہیں جا رہے ہیں تو یہ ہمارے لیے فکر کی بات ہے۔

حج کے لیے کم درخواست موصول ہونا تشویش کا باعث:مفتی دانش القادری

مرادآباد: حج کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اگر کوئی مسلمان حج کے اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت رکھتا ہو تو اسے زندگی میں کم از کم ایک بار حج ضرور کرنا چاہیے۔ گزشتہ برسوں کے مقابلے اس بار حج پر جانے والے عازمین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

حج کے سفر پر جانے کے لیے درخواست دینے کی اخری تاریخ گزر چکی ہے۔ مرادآباد کی بات کریں تو پچھلی مرتبہ یہاں سے تقریباً 3100 لوگوں نے حج کے لیے درخواست دی تھی اور ان میں سے 2500 لوگ حج کے بابرکت سفر پر گئے تھے، لیکن اس مرتبہ یہ تعداد بہت کم ہے۔ حج ٹرینر اور علماء کرام اس کے پیچھے عمرے کا بڑھتا رواج اور مہنگائی کو ذمہ دار مانتے ہیں۔

اس اہم مسئلے پر مرادآباد کے مفتی دانش القادری نے کہا کہ کم علمی کے باعث لوگ حج کو عمرے پر ترجیح دے رہے ہیں، انہوں نے کہا اس طرح کا رواج پیدا کرنا سراسر غلط ہے۔ حج ہر مسلمان پر فرض ہے مگر جو لوگ حج کی استطاعت بھی رکھتے ہیں وہ عمرے کے لیے جا رہے ہیں یہ فکر کی بات ہے۔ حج پر جانا ایک مقدس عمل ہے مگر کم علمی اور شہرت پانے کے لیے لوگ عمرے کو حج پر ترجیح دے رہے ہیں جس پر توجہ اور فکر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حج پر جانا فرض ہے، اس لیے جو لوگ حج کے اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں وہ حج پر جائیں۔

مفتی دانش القادری کے مطابق عمرہ پا جانا ایک مستحب عمل ہے، مسلمان اپنے اہل خانہ کے ساتھ عمرے کے سفر کو جا رہے ہیں اور اسکا دکھاوا کر رہے ہیں۔ مکہ اور مدینہ جیسی مقدس جگہوں پر سیلفی لے کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہیں اس کے علاوہ اور کئی خرافات کرتے نظر اتے ہیں اور اس طرح اس مقدس جگہ کا احترام کرنے میں ہم پیچھے ہوتے جا رہے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ مقام تو ایسا ہے جہاں پر سانس بھی احتراماً اہستہ لینی چاہیے۔ حالانکہ وہ مہنگائی کو بھی اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ مانتے ہیں کیونکہ اب حج کے اخراجات کافی بڑھ گئے ہیں اور یہاں کے کاروباری حالات فلحال ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگ حج کے لیے نہیں جا پا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اجمیر درگاہ میں کاشی دھام سے پہنچی قومی یکجہتی کی چادر

ان کا کہنا ہے کہ افسوس ظاہر کرتے ہوئے مسلمانوں سے مسلمانوں سے درخواست کی کہ اگر اُنکی استطاعت ہے تو وہ پہلے حج کے لیے جائیں، تمام کوششوں کے بعد حکومت نے جس طرح سے حج کے لیے بڑھائی ہیں اس کے بعد بھی اگر ہم حج کے سفر پر نہیں جا رہے ہیں تو یہ ہمارے لیے فکر کی بات ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.