ETV Bharat / state

شرمناک واقعہ: چھوٹی بہن کے ساتھ ریپ اور قتل - Rape Murder incident

ریاست مدھیہ پردیش کے ایک علاقہ انتہائی شرمناک واقعہ پیش آیا جس میں بڑے بھائی نے ہی چھوٹی بہن کے ساتھ ریپ کیا اور اس کے بعد اس کا قتل کردیا۔ ملزم موبائل پر فحش ویڈیو دیکھا کرتا تھا۔

author img

By PTI

Published : Jul 27, 2024, 3:35 PM IST

Rape Murder incident
Rape Murder incident (etv bharat)

مدھیہ پردیش: مدھیہ پردیش کے ریوا میں 24 اپریل کو ایک 9 سالہ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کرنے والی پولیس کو پتہ چلا ہے کہ اس کے نوعمر بھائی نے فحش ویڈیو دیکھنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ موبائل پر ایک فحش ویڈیو بنائی اور پھر اسے قتل کر دیا، جس کے بعد اس کی ماں اور اس کی دو بڑی بہنوں نے اس کی پردہ پوشی میں مدد کی۔

پولیس نے کیس کریک کیا اور متاثرہ کے 13 سالہ بھائی، ان کی ماں اور بہنوں کو 17 اور 18 سال کی عمر کے 50 لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد ملزمین سے سخت پوچھ گچھ اور تکنیکی ثبوت کی بنیاد پر حراست میں لے لیا۔ کیس کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ وویک سنگھ نے کہا کہ "ایک نو سالہ لڑکی کا 24 اپریل کو جاوا تھانے کی حدود میں عصمت دری اور گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی تھی"۔

سنگھ نے کہا کہ "متاثرہ کی لاش اس کے گھر کے صحن سے برآمد ہوئی جہاں وہ اس وقت سو رہی تھی۔ گھر والوں کی سخت پوچھ گچھ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ متاثرہ کا 13 سالہ بھائی رات کو اس کے پاس سوتا تھا۔ معلوم ہوا کہ نوعمر لڑکے نے موبائل فون پر فحش ویڈیوز دیکھنے کے بعد اپنی بہن کی عصمت دری کی، جب متاثرہ نے یہ بات اپنے والد کو بتانے کی دھمکی دی تو لڑکے نے اس کا گلا دبا دیا اور بعد میں اپنی ماں کو جگایا اور اپنی ماں سے بات کی۔ تب اس نے محسوس کیا کہ متاثرہ ابھی تک زندہ ہے۔ یہ دیکھ کر ملزم نے دوبارہ اس کا گلا گھونٹ دیا''۔

پولیس افسر نے کہا کہ اسی دوران، اس کی دو بڑی بہنیں بھی جاگیں اور ان سب نے تحقیقات کو گمراہ کرنے کے لیے پولیس کو اطلاع دینے سے پہلے اپنے بستر کی جگہ بدل دی۔ تاہم انہوں نے بار بار پوچھ گچھ کے بعد آخر کار اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ لڑکے، اس کی دو بہنوں اور ان کی ماں کو حراست میں لینے کے بعد مزید قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ایس ایس پی نے کہا کہ "پولیس کو 24 اپریل کی صبح اطلاع ملی کہ لڑکی کی لاش گھر کے صحن میں پڑی تھی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت دری اور قتل سے متعلق شواہد ملے ہیں اور تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کے لیے لواحقین نے پولیس کو بتایا تھا کہ لڑکی کی موت زہریلے کیڑے کے کاٹنے سے ہوئی۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ گھر میں کسی کے داخل ہونے کا کوئی نشان نہیں تھا، اور اہل خانہ نے بھی کوئی بات سننے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ رات کے وقت تکنیکی شواہد اکٹھے کرنے اور 50 افراد سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس کو گھر والوں کے بیانات میں بار بار تبدیلیاں نظر آئیں، شک کی بنیاد پر ان سے سخت پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد انہوں نے جرم کا اعتراف کر لیا''۔

مدھیہ پردیش: مدھیہ پردیش کے ریوا میں 24 اپریل کو ایک 9 سالہ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کرنے والی پولیس کو پتہ چلا ہے کہ اس کے نوعمر بھائی نے فحش ویڈیو دیکھنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ موبائل پر ایک فحش ویڈیو بنائی اور پھر اسے قتل کر دیا، جس کے بعد اس کی ماں اور اس کی دو بڑی بہنوں نے اس کی پردہ پوشی میں مدد کی۔

پولیس نے کیس کریک کیا اور متاثرہ کے 13 سالہ بھائی، ان کی ماں اور بہنوں کو 17 اور 18 سال کی عمر کے 50 لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد ملزمین سے سخت پوچھ گچھ اور تکنیکی ثبوت کی بنیاد پر حراست میں لے لیا۔ کیس کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ وویک سنگھ نے کہا کہ "ایک نو سالہ لڑکی کا 24 اپریل کو جاوا تھانے کی حدود میں عصمت دری اور گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی تھی"۔

سنگھ نے کہا کہ "متاثرہ کی لاش اس کے گھر کے صحن سے برآمد ہوئی جہاں وہ اس وقت سو رہی تھی۔ گھر والوں کی سخت پوچھ گچھ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ متاثرہ کا 13 سالہ بھائی رات کو اس کے پاس سوتا تھا۔ معلوم ہوا کہ نوعمر لڑکے نے موبائل فون پر فحش ویڈیوز دیکھنے کے بعد اپنی بہن کی عصمت دری کی، جب متاثرہ نے یہ بات اپنے والد کو بتانے کی دھمکی دی تو لڑکے نے اس کا گلا دبا دیا اور بعد میں اپنی ماں کو جگایا اور اپنی ماں سے بات کی۔ تب اس نے محسوس کیا کہ متاثرہ ابھی تک زندہ ہے۔ یہ دیکھ کر ملزم نے دوبارہ اس کا گلا گھونٹ دیا''۔

پولیس افسر نے کہا کہ اسی دوران، اس کی دو بڑی بہنیں بھی جاگیں اور ان سب نے تحقیقات کو گمراہ کرنے کے لیے پولیس کو اطلاع دینے سے پہلے اپنے بستر کی جگہ بدل دی۔ تاہم انہوں نے بار بار پوچھ گچھ کے بعد آخر کار اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ لڑکے، اس کی دو بہنوں اور ان کی ماں کو حراست میں لینے کے بعد مزید قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ایس ایس پی نے کہا کہ "پولیس کو 24 اپریل کی صبح اطلاع ملی کہ لڑکی کی لاش گھر کے صحن میں پڑی تھی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت دری اور قتل سے متعلق شواہد ملے ہیں اور تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کے لیے لواحقین نے پولیس کو بتایا تھا کہ لڑکی کی موت زہریلے کیڑے کے کاٹنے سے ہوئی۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ گھر میں کسی کے داخل ہونے کا کوئی نشان نہیں تھا، اور اہل خانہ نے بھی کوئی بات سننے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ رات کے وقت تکنیکی شواہد اکٹھے کرنے اور 50 افراد سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس کو گھر والوں کے بیانات میں بار بار تبدیلیاں نظر آئیں، شک کی بنیاد پر ان سے سخت پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد انہوں نے جرم کا اعتراف کر لیا''۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.