ETV Bharat / state

احمدآباد میں ہولی کے موقع پر ہجوم نے نواب کو مارا پیٹا اور آٹو رکشہ کو نذر آتش کردیا - MOB LYNCHING on Holi

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 26, 2024, 6:17 PM IST

Updated : Mar 26, 2024, 7:27 PM IST

احمدآباد میں اقلیتوں پر حملوں کے معاملے بڑھتے جا رہے ہیں اور آئے دن کسی نہ کسی کے ساتھ موب لنچنگ کی جا رہی ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ احمدآباد کے واڑج میں پیش آیا۔ جس میں 27 سالہ آٹو رکشا ڈرائیور نواب سلطان پر ہولی کے دن ہجوم نے حملہ کیا۔ روزے دار نواب سلطان کی ہجوم نے جم کر پٹائی کی۔ یہاں تک کہ اس کے آٹو رکشا کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔

Mob Lynching with Muslim on Holi, Mob thrashes Nawab and Torches Auto Rickshaw
Mob Lynching with Muslim on Holi, Mob thrashes Nawab and Torches Auto Rickshaw
احمدآباد میں ہولی کے موقع پر ہجومی تشدد

احمد آباد : گزشتہ 15 دنوں میں احمدآباد میں مسلمانوں پر کئی حملے ہوچکے ہیں اور احمدآباد پولیس سماجی دشمن عناصر کو روکنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ شرپسند افراد قانون کو اپنی ہاتھ میں لے کر آزاد گھوم رہے ہیں۔ اسی وجہ سے موب لنچنگ کے معاملے بڑھتے جا رہے ہیں۔ گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبا پر حملے کے بعد اب احمدآباد واڑج میں نواب سلطان پر ہجوم نے حملہ کیا اور ہولی کے دن اس کے رکشا کو جلا دیا۔

اس تعلق سے نواب سلطان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ میں احمدآباد کے عثمان پورا سے جا رہا تھا تو کچھ افراد وہاں ہولی کھیل رہے تھے۔ ایک آدمی وہاں کھڑا تھا جو میری گاڑی پر ہاتھ لگا کر کھڑے ہو گیا۔ میں نے کہا کہ بھائی میری گاڑی خراب ہو رہی ہے۔ روڈ خراب ہو رہا ہے۔ ہاتھ ہٹا لو۔ اس کے بعد ملزمین نے میرا نام دریافت کیا اور پھر انہوں نے میرے ساتھ مار پیٹ کی۔

نواب نے مزید بتایا کہ انہوں نے مجھے مار کر بھگا دیا اور بولے کہ تو یہاں سے چلے جا۔ وہ لوگ میرے کو بولے کہ تو یہاں سے چلے جا نہیں تو اور ماریں گے، تو میں چلا گیا۔ اس کے بعد تھوڑی دیر بعد میں وہاں پر پولس لے کر پہنچا تو اس وقت تک میری گاڑی پوری جلا دی گئی تھی۔ اسی درمیان چھ سے سات بج گئے۔ پولس نے ہماری ایف آئی آر درج نہیں کی۔ پانچ گھنٹے تک پولیس ہم کو ادھر سے ادھر پھراتی رہی کہ سمجھوتہ کر لو لیکن بعد ازاں پانچ گھنٹے بعد ہماری شکایت واڑج پولس اسٹیشن میں درج کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

UK MP's 'Islamophobia' Tweet For Boris Johnson: بھارتی مسلمانوں پر ظلم کے خلاف نہ بولنا بزدلی کی علامت، ناز شاہ نے برطانوی وزیراعظم کو ٹویٹ کیا

Mob Lynching of Muslims مسلمانوں کے خلاف لنچنگ کے بڑھتے واقعات پر سپریم کورٹ کا مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس

احمدآباد میں ہولی کے موقع پر ہجومی تشدد

احمد آباد : گزشتہ 15 دنوں میں احمدآباد میں مسلمانوں پر کئی حملے ہوچکے ہیں اور احمدآباد پولیس سماجی دشمن عناصر کو روکنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ شرپسند افراد قانون کو اپنی ہاتھ میں لے کر آزاد گھوم رہے ہیں۔ اسی وجہ سے موب لنچنگ کے معاملے بڑھتے جا رہے ہیں۔ گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبا پر حملے کے بعد اب احمدآباد واڑج میں نواب سلطان پر ہجوم نے حملہ کیا اور ہولی کے دن اس کے رکشا کو جلا دیا۔

اس تعلق سے نواب سلطان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ میں احمدآباد کے عثمان پورا سے جا رہا تھا تو کچھ افراد وہاں ہولی کھیل رہے تھے۔ ایک آدمی وہاں کھڑا تھا جو میری گاڑی پر ہاتھ لگا کر کھڑے ہو گیا۔ میں نے کہا کہ بھائی میری گاڑی خراب ہو رہی ہے۔ روڈ خراب ہو رہا ہے۔ ہاتھ ہٹا لو۔ اس کے بعد ملزمین نے میرا نام دریافت کیا اور پھر انہوں نے میرے ساتھ مار پیٹ کی۔

نواب نے مزید بتایا کہ انہوں نے مجھے مار کر بھگا دیا اور بولے کہ تو یہاں سے چلے جا۔ وہ لوگ میرے کو بولے کہ تو یہاں سے چلے جا نہیں تو اور ماریں گے، تو میں چلا گیا۔ اس کے بعد تھوڑی دیر بعد میں وہاں پر پولس لے کر پہنچا تو اس وقت تک میری گاڑی پوری جلا دی گئی تھی۔ اسی درمیان چھ سے سات بج گئے۔ پولس نے ہماری ایف آئی آر درج نہیں کی۔ پانچ گھنٹے تک پولیس ہم کو ادھر سے ادھر پھراتی رہی کہ سمجھوتہ کر لو لیکن بعد ازاں پانچ گھنٹے بعد ہماری شکایت واڑج پولس اسٹیشن میں درج کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

UK MP's 'Islamophobia' Tweet For Boris Johnson: بھارتی مسلمانوں پر ظلم کے خلاف نہ بولنا بزدلی کی علامت، ناز شاہ نے برطانوی وزیراعظم کو ٹویٹ کیا

Mob Lynching of Muslims مسلمانوں کے خلاف لنچنگ کے بڑھتے واقعات پر سپریم کورٹ کا مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس

Last Updated : Mar 26, 2024, 7:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.