اورنگ آباد: مہاراشٹر حکومت کی جانب سے مراٹھا سماج کے ریزرویشن کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے دس فیصد ریزرویشن کے اعلان کے باوجود سماجی کارکن منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا سماج کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ راستے پر اُتر کر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں۔ اس کے بعد مراٹھا سماج کے لوگوں نے ریاست بھر کے مختلف اضلاح کی اہم سڑکوں پر احتجاج شروع کر دیا۔ اسی ضمن میں اورنگ آباد کے ہرسول ٹی پوائنٹ میں بھی مراٹھا برادری کے لوگوں نے 'راستہ روکو' احتجاج کا انعقاد کیا۔ اس میں بڑی تعداد میں مراٹھا سماج کے لوگوں نے شرکت کی۔ اسی کے ساتھ کچھ مسلم سماج کے لوگوں نے بھی مراٹھا ریزرویشن کی حمایت میں راستہ روکو احتجاج کیا۔
اورنگ آباد شہر کا ہرسول ٹی پوائنٹ اہم چوراہا ہونے کی وجہ سے یہاں کی ٹریفک راستہ روکو احتجاج کی وجہ سے متاثر ہوئی۔ لیکن اس راستہ روکو احتجاج کے دوران ایمبولینس اور مراٹھا برادری کے لوگوں نے ارجنٹ جانے والے لوگوں کو بھی راستے سے گزرنے دیا۔ مراٹھا سماج کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں مجبوری میں راستہ روکو تحریک کرنا پڑ رہی ہے، کیونکہ حکومت مراٹھا سماج کے مطالبات کو پورا نہیں کر رہی ہے، اس لیے وہ راستے پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیگو ایئر لائنس سے زم زم کو چھوڑ کر تیس کلو وزن سامان حاجیوں کو لانے کا مطالبہ
مراٹھا سماج کے لوگوں نے حکومت پر سخت الفاظوں میں مذمت کی، اور کہا کہ اگر آنے والے وقت میں مراٹھاؤں کو تکنے والا ریزرویشن نہیں دیتے ہے، تو وہ حکومت کے لیڈران کے گھروں کے باہر احتجاج کریں گے۔ان کا گھومنا پھرنا بھی مشکل کر دیں گے، کیونکہ ہر بار حکومت کی جانب سے مراٹھا سماج کو وعدے کیے جاتے ہیں، لیکن وہ وعدے اب تک پورے نہیں ہوئے ہیں، اور اس طرح سے حکومت نے مراٹھاؤں کو ہمیشہ سے ہی اپنے جال میں پھنسایا ہے۔