بھاگلپور: ریاست بہار کا بھاگلپور شہر 1989 کے فسادات کے لیے جانا جاتا ہے اور 35 سال گزر جانے کے باجود بھی شہر پر لگا بدنامی کا کلنک ابھی تک نہیں مٹ سکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر سے محبت کرنے والے اور امن پسند لوگوں نے تب سے عہد رکھا ہے کہ آئندہ کبھی 1989 میں ہوئے فسادات کی طرح دوسرا کوئی دوسرا کلنک بھاگلپور کے شہر پر نہیں لگنے دیں گے۔ اس کے لیے محرم کمیٹی، امن کمیٹی اور اس طرح کی دوسری کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ فیسٹول اور دیگر موقعوں پر فرقوں میں ہونے والے کسی بھی ممکنہ تصادم کو ٹالا جا سکے۔ اور ان کمیٹیوں کو ضلع انتظامیہ کا پورا تعاون ملتا ہے۔
اسی مقصد کے تحت محرم کمیٹی کے ارکان نے ضلع کے ڈی ایم ڈاکٹر نول کشور چودھری سے ملاقات کی اور ان سے چہلم کے موقع پر ڈاکٹروں کی ٹیم سمیت دیگر انتظامات کرانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی ان لوگوں نے شاہجہاں تالاب کے چاروں طرف بیریکیڈنگ کرنے اور غوطہ خوروں کو تعینات کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ڈی ایم سے ملاقات کے دوران محرم کمیٹی کی طرف سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو شال اور گلدستہ بھی پیش کیا گیا۔ اس دوران محرم کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر فاروق علی، پروفیسر اعجاز علی روز، محبوب علی، تقی احمد جاوید موجود تھے۔