ETV Bharat / state

مراٹھواڑہ کے سب سے بڑے ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ - Maharashtra Water Crisis - MAHARASHTRA WATER CRISIS

Marathwada dams have only 15 water left ملک بھر میں گرمی کی شدت بڑھتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے آبی ذخیروں پر بھی اثر پڑا ہے۔ مراٹھواڑہ کے بڑے ڈیمز کی اگر بات کی جائے تو اورنگ آباد کے جائیکواڑی ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف چھ فیصد ہی باقی ہے۔

مراٹھواڑہ کے سب سے بڑے ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ
مراٹھواڑہ کے سب سے بڑے ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 18, 2024, 3:19 PM IST

مراٹھواڑہ کے سب سے بڑے ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ (ETV Bharat)

اورنگ آباد : مراٹھواڑہ میں گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کی سربراہی میں بھی خلل پڑا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مراٹھواڑہ کے ڈیمز میں پانی کی قلت دیکھی جارہی ہے۔ سب سے بڑے جائیکواڑی ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ موجود ہے، جسے ناکافی بتایا جارہا ہے۔ اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ایمرجنسی پمپس کو شروع کیا جارہا ہے۔ اورنگ آباد شہر میں 10 دن میں ایک بار پانی آرہا ہے، جو لوگوں کے لیے ناکافی ہے اور اس سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔ لوگوں کو پانی خریدنا پڑ رہا ہے۔ یہی صورتحال دیہی علاقوں میں بھی ہے۔ مراٹھواڑہ کے بڑے پانی کے ڈیم کی بات کی جائے تو ان میں تقریبا 15 فیصد ہی پانی بچا ہوا ہے اور کئی سارے ایسے ڈیم ہیں جو پانی سے خالی ہوچکے ہیں۔

مراٹھواڑہ کے بڑے ڈیمز کی اگر بات کی جائے تو اورنگ آباد کے جائیکواڑی ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف چھ فیصد ہی باقی ہے۔ وہیں پربھنی کے یلدری ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 29 فیصد بچا ہے۔ اسی طرح ہنگولی کے سدھیشور ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ بیڑ کے ماجلگاؤں ڈیم میں بھی پانی ختم ہوچکا ہے۔ بیڑ کے منجارا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف ایک فیصد ہے۔ یاوتمال کے عمودی پینگنگا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 36 فیصد بچا ہے۔ عثمانہ آباد کے نیمان تیرنا ڈیم میں بھی پانی پوری طرح ختم ہوچکا ہے۔ ناندیڑ کے نیمان منار ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 25 فیصد بچا ہے۔ ناندیڑ کے وشنو پوری ڈیم کی بات کی جائے تو اس میں بھی پانی کا ذخیرہ 25 فیصد بچا ہے۔ پربھنی کے نیمان دودھنا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف ایک فیصد بچا ہے۔ عثمانہ آباد کے سینا کولیگاؤں ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 0 فیصد بچا ہے۔ مجموعی طور پر مراٹھواڑہ کے بڑے ڈیموں میں فی الحال صرف 15 فیصد پانی دستیاب ہے۔

اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن ایمرجنسی پمپ شروع کرنے کا سوچ رہی ہے۔ جیکواڑی ڈیم سے اورنگ آباد، جالنہ اور مختلف اضلاع میں پانی پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے، لیکن جائیکواڑی ڈیم میں کم پانی بچا ہے جس کی وجہ سے پانی کو آپ لفٹ کرنے میں کافی مشکلات پیش آرہی ہے، شدید گرمی کی وجہ سے کئی سارے ڈیموں کا پانی ہوا کے ساتھ بھاپ بن کر اڑ رہا ہے۔ ڈیمپ میں پانی کم ہونے کی وجہ سے شہر میں 10 دن میں ایک بار پانی آرہا ہے جو لوگوں کے لیے ناکافی ہے، اگر اسی طرح پانی کی کمی ہوتی رہی تو آنے والے وقت میں پانی کی بہت زیادہ پریشانی ہوں گی، اور اس سے صنعتی علاقے میں متاثر ہو سکتی ہے۔ گوداوری ندی کے قریب بسے گاؤں میں بھی پینے کے پانی کی پریشانی ہو رہی ہے، اور کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے کا اندیشہ ہے، کیونکہ زمین میں بھی پانی بہت نیچے چلا گیا ہے، اور پانی کے کنویں میں پانی ختم ہو چکا ہے، لوگوں کو خرید کر پانی پینا پڑ رہا ہے۔ لیکن لوگوں کو امید ہے کہ جون کے مہنے میں برسات کی شروعات ہو جائیں گی، اور ڈیم میں پانی بھر جائیں گا۔

مراٹھواڑہ کے سب سے بڑے ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ (ETV Bharat)

اورنگ آباد : مراٹھواڑہ میں گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کی سربراہی میں بھی خلل پڑا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مراٹھواڑہ کے ڈیمز میں پانی کی قلت دیکھی جارہی ہے۔ سب سے بڑے جائیکواڑی ڈیم میں صرف چھ فیصد پانی کا ذخیرہ موجود ہے، جسے ناکافی بتایا جارہا ہے۔ اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ایمرجنسی پمپس کو شروع کیا جارہا ہے۔ اورنگ آباد شہر میں 10 دن میں ایک بار پانی آرہا ہے، جو لوگوں کے لیے ناکافی ہے اور اس سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔ لوگوں کو پانی خریدنا پڑ رہا ہے۔ یہی صورتحال دیہی علاقوں میں بھی ہے۔ مراٹھواڑہ کے بڑے پانی کے ڈیم کی بات کی جائے تو ان میں تقریبا 15 فیصد ہی پانی بچا ہوا ہے اور کئی سارے ایسے ڈیم ہیں جو پانی سے خالی ہوچکے ہیں۔

مراٹھواڑہ کے بڑے ڈیمز کی اگر بات کی جائے تو اورنگ آباد کے جائیکواڑی ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف چھ فیصد ہی باقی ہے۔ وہیں پربھنی کے یلدری ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 29 فیصد بچا ہے۔ اسی طرح ہنگولی کے سدھیشور ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ بیڑ کے ماجلگاؤں ڈیم میں بھی پانی ختم ہوچکا ہے۔ بیڑ کے منجارا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف ایک فیصد ہے۔ یاوتمال کے عمودی پینگنگا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 36 فیصد بچا ہے۔ عثمانہ آباد کے نیمان تیرنا ڈیم میں بھی پانی پوری طرح ختم ہوچکا ہے۔ ناندیڑ کے نیمان منار ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 25 فیصد بچا ہے۔ ناندیڑ کے وشنو پوری ڈیم کی بات کی جائے تو اس میں بھی پانی کا ذخیرہ 25 فیصد بچا ہے۔ پربھنی کے نیمان دودھنا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف ایک فیصد بچا ہے۔ عثمانہ آباد کے سینا کولیگاؤں ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 0 فیصد بچا ہے۔ مجموعی طور پر مراٹھواڑہ کے بڑے ڈیموں میں فی الحال صرف 15 فیصد پانی دستیاب ہے۔

اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن ایمرجنسی پمپ شروع کرنے کا سوچ رہی ہے۔ جیکواڑی ڈیم سے اورنگ آباد، جالنہ اور مختلف اضلاع میں پانی پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے، لیکن جائیکواڑی ڈیم میں کم پانی بچا ہے جس کی وجہ سے پانی کو آپ لفٹ کرنے میں کافی مشکلات پیش آرہی ہے، شدید گرمی کی وجہ سے کئی سارے ڈیموں کا پانی ہوا کے ساتھ بھاپ بن کر اڑ رہا ہے۔ ڈیمپ میں پانی کم ہونے کی وجہ سے شہر میں 10 دن میں ایک بار پانی آرہا ہے جو لوگوں کے لیے ناکافی ہے، اگر اسی طرح پانی کی کمی ہوتی رہی تو آنے والے وقت میں پانی کی بہت زیادہ پریشانی ہوں گی، اور اس سے صنعتی علاقے میں متاثر ہو سکتی ہے۔ گوداوری ندی کے قریب بسے گاؤں میں بھی پینے کے پانی کی پریشانی ہو رہی ہے، اور کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے کا اندیشہ ہے، کیونکہ زمین میں بھی پانی بہت نیچے چلا گیا ہے، اور پانی کے کنویں میں پانی ختم ہو چکا ہے، لوگوں کو خرید کر پانی پینا پڑ رہا ہے۔ لیکن لوگوں کو امید ہے کہ جون کے مہنے میں برسات کی شروعات ہو جائیں گی، اور ڈیم میں پانی بھر جائیں گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.