بنگلور: منصور علی خان کو کانگریس کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کے لیے نامینیٹ کیا گیا ہے۔ وہ ریاست کے واحد مسلم ایم پی کینڈیڈیٹ ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 15 سالوں میں کرناٹک سے ایک بھی مسلم رکن پارلیمنٹ ایوان میں داخل نہیں ہوا ہے۔ اس خلا کو پر کرنے کے لیے کانگریس بنگلور سنٹرل حلقہ سے مسلم کمیونٹی کو صرف 1 ٹکٹ دیتی رہی اور بدقسمتی سے اکیلا امیدوار عام انتخابات لڑا اور بی جے پی سے ہار گیا۔ اس عام پارلیمانی انتخابات میں منصور علی خان واحد مسلم ایم پی امیدوار ہیں جنہیں کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کے لیے نامزد کیا ہے۔
نہایت ہی جوش و جزبے کے ساتھ بنگلور سینٹرل حلقے کے امیدوار منصور علی خان کے کیمپین کی ابتدا ہوئی ہے۔ اس موقع پر منصور علی خان و ان کے والد ڈاکٹر کے رحمان خان و متعدد لیجسلیچرز و کانگریس لیڑران اور سپورٹرز نے امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی کی دعائیں لیں، بنگلور کے آرچبشاپ پیٹر مچاڑو و آدیچنچنگری مٹھ کے نرملانندہ سوامی کی نیک خواہشات حاصل کیں۔
اس موقع پر منصور خان و ڈاکٹر رحمان خان نے کہا کہ پارلیمنٹ الیکشنز میں کانگریس امیدوار کامیاب ہونگے اور ملک کے دستور و جمہوریت کے تحفظ کرنے کا کام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لوک سبھا انتخابات 2024: کانگریس کا اقتدار میں آنے پر پانچ 'گارنٹیوں' کو نافذ کرنے کا اعلان
واضح رہے کہ بنگلور سینٹرل حلقے میں کل 24 لاکھ ووٹرز ہیں اور شہر میں 5 کانگریس کے ایم ایل ایز و 3 منسٹرز ہیں۔ لہٰذا امید کی جارہی ہے کہ وزیر ضمیر احمد خان، کے جے جورج و دنیش گنڈوراؤ سمیت دو ایم ایل ایز رضوان ارشد و این اے حارث و کانگریا لیڈر عبید اللہ شریف کی جانب سے اس الیکشن میں جدوجہد کی جائیگی تاکہ کانگریس کے واحد مسلم امیدوار کو کامیاب بنایا جائے۔ اس موقع پر وزرا و کانگریس لیڈران نے قوی امید جتائی کہ بنگلور سینٹرل حلقے سے منصور علی خان کی کامیابی یقینی ہے۔