ETV Bharat / state

حیدرآباد میں فرقہ وارانہ سیاست پر شہری مسائل کو ترجیح دیں:کانگریس کے امیدوارسمیر ولی اللہ - Lok Sabha Election 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 30, 2024, 4:08 PM IST

SAMEER WALIULLHAHYD REACTION کانگریس امیدوارسمیر ولی اللہ نے کہاکہ بے روزگاری، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ حیدرآباد کی جدوجہد کو اجاگر کرنے والے خطرناک اعداد و شمار کی نقاب کشائی کی۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد میں فرقہ وارانہ سیاست پر شہری مسائل کو ترجیح دیں

حیدرآباد میں فرقہ وارانہ سیاست پر شہری مسائل کو ترجیح دیں:کانگریس کے امیدوارسمیر ولی اللہ
حیدرآباد میں فرقہ وارانہ سیاست پر شہری مسائل کو ترجیح دیں:کانگریس کے امیدوارسمیر ولی اللہ

حیدرآباد میں فرقہ وارانہ سیاست پر شہری مسائل کو ترجیح دیں:کانگریس کے امیدوارسمیر ولی اللہ

حیدرآباد: ایچ ڈی سی سی کے صدر اور حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے امیدوار سمیر ولی اللہ نے لوگوں سے آئندہ عام انتخابات میں سوچ سمجھ کر ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہر کی طویل عرصے سے نظر انداز ہونے کے نتیجے میں متعدد حل طلب مسائل پیدا ہوئے جن کے لیے ایک پرعزم امیدوار کی نمائندگی کی ضرورت تھی۔

حیدرآباد کانگریس کے سنٹرل الیکشن آفس چادر گھاٹ میں ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران سمیر نے متاثر کرنے والے بڑے مسائل کا خاکہ پیش کیا، جن میں بے روزگاری، تعلیم، شہری سہولیات کی کمی، پرانے شہر کے مکینوں کے ساتھ امتیازی سلوک، جرائم کی بلند شرح، مکانات کی قلت، عوامی مسائل شامل ہیں۔ صحت کے مسائل، پولیس کی ہراسانی، اور بڑھتے ہوئے قرض اور سود کی شرح۔ انہوں نے رائے دہندگان پر زور دیا کہ وہ ووٹ ڈالتے وقت ان اہم معاملات پر غور کریں اور جذباتی یا فرقہ وارانہ اثرات میں نہ آئیں۔

سمیر نے نشاندہی کی کہ اس کی جڑیں حیدرآباد کے پرانے شہر میں گہری ہیں اور وہ اس کے باشندوں کو درپیش جدوجہد کو سمجھتے ہیں۔ 2018 سے حیدرآباد حلقہ میں کام کرنے کے بعد، پہلے کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے اور بعد میں حیدرآباد ڈی سی سی صدر کے طور پر، ان کا خیال تھا کہ وہ شہر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔

سمیر نے روشنی ڈالی کہ 5-15 سال کی عمر کے 11% بچے اسکول میں نہیں تھے، اور اسکول چھوڑنے والوں میں سے 12-15% چائلڈ لیبر میں ختم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 14% خاندان ہی سرکاری اسکولوں پر بھروسہ کرتے ہیں، اور 70-80% والدین نجی اسکولوں کی فیس ادا کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ مزید برآں، 18-20 سال کی عمر کے بچوں میں ڈراپ آؤٹ کی شرح خطرناک حد تک 61 فیصد زیادہ تھی، جو کہ کافی اصلاحات کی ضرورت کا اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس نے مرکز میں حکومت بنائی تو وہ 400 روپے یومیہ کی قومی کم از کم اجرت، 25 لاکھ روپے کی کیش لیس انشورنس، اور طلباء کے تعلیمی قرضوں کی معافی، دیگر فوائد کے ساتھ متعارف کرائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تجاویز حیدرآباد کے باشندوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری لا سکتی ہیں۔

سمیر نے ووٹروں سے کہا کہ وہ انہیں مایوس نہ کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے انہیں خدمت کا موقع دیں۔ انہوں نے حیدرآباد کی تمام برادریوں پر زور دیا کہ وہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اکٹھے ہوں اور آئندہ انتخابات میں باخبر انتخاب کریں۔

یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد سیٹ پردلچسپ مقابلہ،کانگریس کی جانب سے ولی اللہ سمیر کو ٹکٹ دیا گیا - Congress announces candidates

قبل ازیں دن میں سمیر ولی اللہ نے مہیلا کانگریس صدر سنیتا راؤ، چارمینار انچارج مجیب اللہ شریف اور دیگر قائدین کے ساتھ حیدرآباد حلقہ میں گھر گھر پد یاترا کی۔ انہوں نے دبیر پورہ دروازہ، کوماتی واڑی، تخت محل، نور خان بازار، بالسیٹی کھیت، پرانی حویلی، زہرہ نگر اور دارالشفاء میں رائے دہندگان سے بات چیت کی۔

حیدرآباد میں فرقہ وارانہ سیاست پر شہری مسائل کو ترجیح دیں:کانگریس کے امیدوارسمیر ولی اللہ

حیدرآباد: ایچ ڈی سی سی کے صدر اور حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے امیدوار سمیر ولی اللہ نے لوگوں سے آئندہ عام انتخابات میں سوچ سمجھ کر ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہر کی طویل عرصے سے نظر انداز ہونے کے نتیجے میں متعدد حل طلب مسائل پیدا ہوئے جن کے لیے ایک پرعزم امیدوار کی نمائندگی کی ضرورت تھی۔

حیدرآباد کانگریس کے سنٹرل الیکشن آفس چادر گھاٹ میں ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران سمیر نے متاثر کرنے والے بڑے مسائل کا خاکہ پیش کیا، جن میں بے روزگاری، تعلیم، شہری سہولیات کی کمی، پرانے شہر کے مکینوں کے ساتھ امتیازی سلوک، جرائم کی بلند شرح، مکانات کی قلت، عوامی مسائل شامل ہیں۔ صحت کے مسائل، پولیس کی ہراسانی، اور بڑھتے ہوئے قرض اور سود کی شرح۔ انہوں نے رائے دہندگان پر زور دیا کہ وہ ووٹ ڈالتے وقت ان اہم معاملات پر غور کریں اور جذباتی یا فرقہ وارانہ اثرات میں نہ آئیں۔

سمیر نے نشاندہی کی کہ اس کی جڑیں حیدرآباد کے پرانے شہر میں گہری ہیں اور وہ اس کے باشندوں کو درپیش جدوجہد کو سمجھتے ہیں۔ 2018 سے حیدرآباد حلقہ میں کام کرنے کے بعد، پہلے کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے اور بعد میں حیدرآباد ڈی سی سی صدر کے طور پر، ان کا خیال تھا کہ وہ شہر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔

سمیر نے روشنی ڈالی کہ 5-15 سال کی عمر کے 11% بچے اسکول میں نہیں تھے، اور اسکول چھوڑنے والوں میں سے 12-15% چائلڈ لیبر میں ختم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 14% خاندان ہی سرکاری اسکولوں پر بھروسہ کرتے ہیں، اور 70-80% والدین نجی اسکولوں کی فیس ادا کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ مزید برآں، 18-20 سال کی عمر کے بچوں میں ڈراپ آؤٹ کی شرح خطرناک حد تک 61 فیصد زیادہ تھی، جو کہ کافی اصلاحات کی ضرورت کا اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس نے مرکز میں حکومت بنائی تو وہ 400 روپے یومیہ کی قومی کم از کم اجرت، 25 لاکھ روپے کی کیش لیس انشورنس، اور طلباء کے تعلیمی قرضوں کی معافی، دیگر فوائد کے ساتھ متعارف کرائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تجاویز حیدرآباد کے باشندوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری لا سکتی ہیں۔

سمیر نے ووٹروں سے کہا کہ وہ انہیں مایوس نہ کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے انہیں خدمت کا موقع دیں۔ انہوں نے حیدرآباد کی تمام برادریوں پر زور دیا کہ وہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اکٹھے ہوں اور آئندہ انتخابات میں باخبر انتخاب کریں۔

یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد سیٹ پردلچسپ مقابلہ،کانگریس کی جانب سے ولی اللہ سمیر کو ٹکٹ دیا گیا - Congress announces candidates

قبل ازیں دن میں سمیر ولی اللہ نے مہیلا کانگریس صدر سنیتا راؤ، چارمینار انچارج مجیب اللہ شریف اور دیگر قائدین کے ساتھ حیدرآباد حلقہ میں گھر گھر پد یاترا کی۔ انہوں نے دبیر پورہ دروازہ، کوماتی واڑی، تخت محل، نور خان بازار، بالسیٹی کھیت، پرانی حویلی، زہرہ نگر اور دارالشفاء میں رائے دہندگان سے بات چیت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.