گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع علی گنج محلے میں قاضی عبدالجلیل لائبریری کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اس لائبریری کے قیام کا مقصد مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ و طالبات کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ اُنہیں تیاری کے دوران کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔
یہاں ان طلبہ و طالبات کو بھی سہولت فراہم ہوگی جو میٹرک اور انٹر میں زیر تعلیم ہیں۔ وہ بھی اس لائبریری میں آکر سکون کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں۔ قاضی عبد الجلیل لائبریری کو گیا ہائی اسکول کے سبکدوش ہیڈ ماسٹر وقار احمد نے اپنے ذاتی رقم سے اپنے مکان کی پہلی منزل پر بنایا ہے۔ اس کا افتتاح سابق جوائنٹ سکریٹری بہار حکومت شہاب الدین خان نظامی، سابق ڈی ایس پی مرغوب اثر فاطمی، سماجی کارکن اور اسپورٹس ایسوسی ایشن گیا کے سکریٹری موتی کریمی نے مشترکہ طور پر کیا۔
افتتاحی تقریب کا باضابطہ آغاز حافظ سید حسرت کی قرآن پاک کی شاندار تلاوت کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر مرتضی کمال نے کہا کہ یہ لائبریری ان بچوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگی جو مقابلے سے متعلق کتابیں نہیں خرید سکتے۔ یہاں مسلم بچوں کو مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لیے اعلی اور اچھی کتابیں دستیاب ہونگی۔
جبکہ لائبریری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے بتایا کہ قاضی عبدالجلیل لائبریری میں یو پی ایس سی، بی پی ایس سی، ایس ایس سی، آئی آئی ٹی، جے ای ای، ریلوے اور بینکنگ کی تیاری کے لیے کتابیں اور رسائل دستیاب ہیں۔ اس لائبریری میں ضرورت مند طلبہ مقابلے کی مفت تیاری کر سکتے ہیں۔ لائبریری میں پڑھنے کے لیے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ کچھ شرائط رکھی گئی ہیں جس میں بڑی شرط یہ ہے کہ یہاں پڑھنے والے کسی طرح کا نشہ نہیں کریں جیسے کھینی گٹکھا پان، بیڑی سگریٹ وغیرہ کا ہرگز استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ جن کا رجسٹریشن ہوگا اُنہی کو پڑھنے کی اجازت ہوگی، اس کے لیے ادھار کارڈ کی کاپی دینی ہوگی۔
بہتر نظم کے لیے طلبہ کو سکون اختیار رکھنا ہوگا اور بھی دیگر چیزیں ہیں لیکن اس میں خاص بات یہ ہے کہ طلبہ سے کسی طرح کی فیس نہیں لی جائے گی۔ طلبہ و طالبات کے علاوہ بھی کتابوں کو پڑھنے کا شوق رکھنے والے آکر کتابیں پڑھ سکتے ہیں۔ لیکن خیال رکھنا ہوگا طلبہ ڈسٹرب نہ ہوں۔ یہاں سے کتابیں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وہیں اس موقع پر موتی کریمی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ گیا شہر میں پہلے ایک دو لائبریری مسلم بچوں کے لئے ہوا کرتی تھیں لیکن موجودہ وقت میں ایسی لائبریری نہیں ہے، جہاں طلبہ و طالبات کو بی پی ایس سی اور یو پی ایس سی سمیت دیگر معیاری امتحانات کی تیاری کے لئے کتابیں موجود ہوں۔ ایک مثبت پہل ہے اور اس میں ان کا بھر پور تعاون ہوگا، جبکہ سماجی رکن پرویز عالم نے کہا کہ لائبریری کی اشد ضرورت تھی۔ طلبہ کو آسانی ہوگی اور اس کے بانی مبارک باد کے مستحق ہیں۔
سابق ڈپٹی سپرٹنڈنٹ آف پولیس مرغوب اثر فاطمی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ آج کے دور میں نئے سرے سے لائبریری کے قیام کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے یہ بہت ہی ہمت افزا ہے۔ کیونکہ یہ آسان کام نہیں ہے، پہلے کی لائبریریاں دم توڑ رہی ہیں۔ انٹرنیٹ کے زمانے میں وہ پیچھے رہ گئی ہیں۔ اگر ان کو اس لیول میں لانا ہے یعنی کہ انٹرنیٹ کے ساتھ مدمقابل کھڑا کرنا ہے تو کتابوں کو ڈیجیٹلائز کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
- گیا: راجد اقلیتی کمیٹی نے پسماندہ طبقہ کو نظرانداز کرنے کا لگایا الزام
- گیا: پولیس افسران سڑک حادثہ کے مقام کی تفصیل خاص ایپ میں درج کریں گے
واضح ہوکہ انفرادی طور پر مسلم طلبہ کی سیلف اسٹڈی کی غرض سے یہ پہلی لائبریری ہوگی جسے ڈاکٹر وقار احمد نے قائم کی ہے۔ حالانکہ شہر گیا میں اور کئی لائبریری موجود ہیں۔