ETV Bharat / state

'شفیق الرحمن برق پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آواز تھے' - شفیق الرحمن برق

Dr Rahat Abrar on Shafiqur Rehman Barq: ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال پر اردو اکاڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملت اسلامیہ کے اہم رکن تھے۔ وہ پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی مضبوط آواز تھے۔

شفیق الرحمن برق پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آواز تھے
شفیق الرحمن برق پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آواز تھے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 28, 2024, 11:44 AM IST

شفیق الرحمن برق پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آواز تھے

علی گڑھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کا گزشتہ رو ز انتقال ہو گیا، کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی۔ وہ مراد آباد کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کی عمر 94 برس تھی۔ وہ سب سے پرانے رکن اسمبلی مانے جاتے تھے۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال کی خبر ملتے ہی اسپتال میں ان کے چاہنے والوں، پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ ان کے چاہنے والوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اردو اکاڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں شفیق الرحمن برق کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ( شفیق الرحمن برق) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کورٹ کے رکن بھی رہے ہیں۔کئی مرتبہ وہ اے ایم یو کے پروگرام میں تشریف بھی لا چکے ہیں۔ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ میں ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال کو ملت اسلامیہ کا ایک خسارہ تسلیم کرتا ہوں، اس اعتبار سے کہ وہ ہمیشہ مسلمانوں کی آواز تھے اور مسلمانوں کا نمائندہ بن کر سامنے آئے۔

واضح رہے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے 57 سال قبل اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق مرحوم سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ سے بہت متاثر تھے۔ ان سے رابطے میں آنے کے بعد انہوں نے اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر برق نے سنبھل میں اپنی ایک الگ پہچان بنائی تھی۔ وہ ہمیشہ اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔ شفیق الرحمن برق ہی واحد رکن پارلیمنٹ تھے جنہوں نے پارلیمنٹ میں وندے ماترم کی مخالفت کی تھی۔

اطلاع کے مطابق پھیپھڑوں میں انفیکشن کی وجہ سے انکو سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی جبکہ گردوں میں کریٹینائن کی مقدار کافی بڑھ گئی تھی۔ اس کے علاوہ جسم کے کئی حصے بھی ٹھیک سے کام نہیں کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاست میں ڈاکٹر شفیق الرحمان برق کی منفرد شناخت

ڈاکٹر شفیق الرحمن برق پانچ بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ وہ 1996-98 اور 2004 میں مرادآباد لوک سبھا سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ 2009 میں وہ بی ایس پی سے اور 2019 میں سنبھل لوک سبھا سیٹ سے ایس پی سے ایم پی تھے۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران، بی جے پی کے پرمیشور لال سینی نے سماجوادی پارٹی کے شفیق الرحمن برق کو 5174 ووٹوں سے شکست دی۔ سماجوادی پارٹی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے شفیق الرحمان برق کو دوبارہ اپنا امیدوار بنایا تھا۔

شفیق الرحمن برق پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آواز تھے

علی گڑھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کا گزشتہ رو ز انتقال ہو گیا، کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی۔ وہ مراد آباد کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کی عمر 94 برس تھی۔ وہ سب سے پرانے رکن اسمبلی مانے جاتے تھے۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال کی خبر ملتے ہی اسپتال میں ان کے چاہنے والوں، پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ ان کے چاہنے والوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اردو اکاڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں شفیق الرحمن برق کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ( شفیق الرحمن برق) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کورٹ کے رکن بھی رہے ہیں۔کئی مرتبہ وہ اے ایم یو کے پروگرام میں تشریف بھی لا چکے ہیں۔ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ میں ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال کو ملت اسلامیہ کا ایک خسارہ تسلیم کرتا ہوں، اس اعتبار سے کہ وہ ہمیشہ مسلمانوں کی آواز تھے اور مسلمانوں کا نمائندہ بن کر سامنے آئے۔

واضح رہے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے 57 سال قبل اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق مرحوم سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ سے بہت متاثر تھے۔ ان سے رابطے میں آنے کے بعد انہوں نے اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر برق نے سنبھل میں اپنی ایک الگ پہچان بنائی تھی۔ وہ ہمیشہ اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔ شفیق الرحمن برق ہی واحد رکن پارلیمنٹ تھے جنہوں نے پارلیمنٹ میں وندے ماترم کی مخالفت کی تھی۔

اطلاع کے مطابق پھیپھڑوں میں انفیکشن کی وجہ سے انکو سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی جبکہ گردوں میں کریٹینائن کی مقدار کافی بڑھ گئی تھی۔ اس کے علاوہ جسم کے کئی حصے بھی ٹھیک سے کام نہیں کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاست میں ڈاکٹر شفیق الرحمان برق کی منفرد شناخت

ڈاکٹر شفیق الرحمن برق پانچ بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ وہ 1996-98 اور 2004 میں مرادآباد لوک سبھا سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ 2009 میں وہ بی ایس پی سے اور 2019 میں سنبھل لوک سبھا سیٹ سے ایس پی سے ایم پی تھے۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران، بی جے پی کے پرمیشور لال سینی نے سماجوادی پارٹی کے شفیق الرحمن برق کو 5174 ووٹوں سے شکست دی۔ سماجوادی پارٹی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے شفیق الرحمان برق کو دوبارہ اپنا امیدوار بنایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.