ترواننت پورم: کیرالہ کے وزیر اعلی پنرائی وجین نے جمعہ کو شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 (سی اے اے) پر کانگریس کی "خاموشی" پر سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس صدر پر سی اے اے پر میڈیا کے سوالات کو چکما دینے کا الزام لگاتے ہوئے کیرالہ کے وزیر اعلی نے پوچھا کہ کانگریس کی قومی قیادت نے "اس معاملے پر سرکاری طور پر تبصرہ کیوں نہیں کیا"۔
قبل ازیں جمعرات کو وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے سی اے اے کے خلاف کچھ نہ بولنے پر کانگریس رہنما ورکن پارلیمنٹ راہل گاندھی پر بھی سخت نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے کہا کلہ "دسمبر 2019 میں جب سی اے اے کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے تو راہل گاندھی کہاں تھے؟ جب بل کو بحث کے لیے پیش کیا گیا اور اس کے فوراً بعد وہ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں آئے اور اپنی رائے کیوں نہیں دی؟" کیرالہ کے وزیراعلی نے مزید کہا کہ "ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس سی اے اے کے معاملے پر بی جے پی حکومت کے خلاف ایک وسیع متحدہ محاذ بنانے کے لیے آگے کیوں نہیں آئی؟"۔
کیرالہ کے قائد حزب اختلاف وی ڈی ساتھیسن اور کانگریس کے تجربہ کار رکن اسمبلی رمیش چنیتھلا نے راہل گاندھی پر حملہ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین پر نکتہ چینی کی۔ کانگریس کے رہنماوں نے کہا کہ کیرالہ کے وزیراعلی پنرائی وجین ’’مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں‘‘ اور ’’راہل گاندھی پر حملہ کرکے بی جے پی قیادت کو خوش کررہے ہیں‘‘۔
یہ بھی پڑھیں:
- سی اے اے قوانین کیا ہیں؟ اہلیت، مطلوبہ دستاویزات، شہریت حاصل کرنے کا عمل
- مالیگاؤں: ایس ڈی پی آئی کے ضلعی صدر کو نوٹس، سی اے اے کے خلاف احتجاج نہ کرنے کی ہدایت
- سی اے اے کا اطلاق بی جے پی کا مسلمانوں کو رمضان تحفہ: عمر عبداللہ
- آخری سانس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی، وزیراعلیٰ ممتابنرجی
- دہلی حج کمیٹی کی سربراہ کوثر جہاں نے سی اے اے کا خیرمقدم کیا
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے رہنما مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کررہے ہیں۔ اور اس قانون کو مسلم مخالف اور آئین مخالف قرار دے رہے ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں اس قانون کو نافذ نہیں کیا جائے گا۔ جبکہ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال نے کہا کہ یہ صرف ووٹ بینک کی سیاست کا حصہ ہے۔