بنگلورو: کرناٹک میں 10ویں جماعت کے طلبہ کے لیے جمعہ کے روز امتحان کے اوقات میں تبدیلی کے معاملے نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کر لیا ہے اور ہندو تنظیموں نے الزام لگایا ہے کہ یہ قدم مسلمانوں کے لیے نماز کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا تھا۔ امتحانات کے شیڈول میں تبدیلی کے باعث ریاست میں ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے اور ریاستی محکمہ تعلیم کے ٹائم ٹیبل کے بارے میں سرکاری وضاحت جاری کرنے کا امکان ہے۔ امتحانات 26 فروری سے 3 مارچ تک شیڈول ہیں۔
تمام امتحانات روزانہ صبح 10.15 بجے شروع ہونے والے ہیں، سوائے 1 مارچ جمعہ کے دن محکمہ نے سائنس مضمون کا امتحان دوپہر 2 بجے مقرر کیا ہے۔ ہندو تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے امتحانات کے ٹائم ٹیبل میں تبدیلی کی گئی ہے اور انہیں جمعہ کے روز صبح کی نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
بھٹکل کے ایک ہندو لیڈر سری کانتھا نائک نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے کانگریس حکومت کی ہدایت کے مطابق ٹائم ٹیبل میں تبدیلی کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت محکمہ تعلیم میں براہ راست خوشامد کی اجازت دے رہی ہے۔ کرناٹک اسکول ایگزامینیشن اینڈ اسسمنٹ بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ کلاس 10 کے امتحان میں تبدیلی کی گئی ہے کیونکہ اسی دن کنڑ اور عربی مضامین کے امتحانات 12ویں جماعت کے طلباء کے لیے ہونے والے تھے۔
مزید پڑھیں: سرکاری گارڈن میں نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل، ہندو تنظیموں نے ہنومان چالیسا پڑھ کر گنگا جل چھڑکا
جیسا کہ ریاست میں بحث چھڑ گئی ہے، توقع ہے کہ وزیر تعلیم مدھو بنگارپا پیر کو اس معاملے پر رد عمل ظاہر کریں گے اور وضاحت جاری کریں گے۔