بنگلورو: ڈینگو کے خطرے کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے اسے ایک وبا قرار دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے وبائی امراض کے ضوابط 2020 میں بھی ترمیم کی ہے۔ ترمیم شدہ اصول کے مطابق عمارتوں، زمینوں اور گھروں کے مالکان کو مچھروں کی افزائش روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ یہی نہیں قوانین کو نظر انداز کرنے والوں کو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ اس میں شہری علاقوں میں 400 روپے اور دیہی علاقوں میں 200 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ان قوانین کا مقصد ریاست کے شہری اور دیہی علاقوں میں مچھروں کی وجہ سے ہونے والے ڈینگی بخار پر قابو پانا ہے۔ اس کے تحت اسکولوں، کالجوں، دفاتر، ہوٹلوں، سینما تھیٹروں اور سپر مارکیٹوں وغیرہ میں یا اس کے آس پاس ڈینگی مچھر پائے جانے پر مزید جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اسی طرح تجارتی عمارتوں پر جرمانہ شہری علاقوں میں ایک ہزار روپے اور دیہی علاقوں میں 500 روپے مقرر کیا گیا ہے۔
اسی سلسلے میں فعال تعمیراتی سائٹس یا خالی جگہوں کے مالکان کو بھی جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس کا مقصد ریاست کے لوگوں کو صحت کے بحران سے بچانا ہے۔ ڈینگی مچھروں سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے مچھر دانی کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ شام سے پہلے اپنے گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بند کر لیں۔ اس کے علاوہ جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے کے لیے پوری آستین والے کپڑے پہنیں۔
واضح رہے کہ موسم برسات میں مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ مچھروں کے کاٹنے سے عموما بخار اور دیگر کئی بیماریاں پیدا ہوتی ہے۔ اور کبھی کبھار ڈینگو مچھروں کے کاٹنے سے انسان کی موت بھی ہوجاتی ہے۔