ETV Bharat / state

کرناٹک میں ڈینگو سے بچاؤ کے لئے انوکھا طریقہ - Dengue Rules in Karnataka

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 8, 2024, 5:11 PM IST

کرناٹک حکومت نے ڈینگی کو ایک وبا قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی ایپیڈیمک ڈیزیز ایکسچینج 2020 میں ترمیم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جس عمارت یا گھر کے قریب مچھر پائے جائیں گے اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ تاہم جرمانے کی رقم شہر اور دیہی علاقوں میں مختلف ہوگی۔

Dengue Rules in Karnataka
Dengue Rules in Karnataka (Etv bharat)

بنگلورو: ڈینگو کے خطرے کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے اسے ایک وبا قرار دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے وبائی امراض کے ضوابط 2020 میں بھی ترمیم کی ہے۔ ترمیم شدہ اصول کے مطابق عمارتوں، زمینوں اور گھروں کے مالکان کو مچھروں کی افزائش روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ یہی نہیں قوانین کو نظر انداز کرنے والوں کو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ اس میں شہری علاقوں میں 400 روپے اور دیہی علاقوں میں 200 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ان قوانین کا مقصد ریاست کے شہری اور دیہی علاقوں میں مچھروں کی وجہ سے ہونے والے ڈینگی بخار پر قابو پانا ہے۔ اس کے تحت اسکولوں، کالجوں، دفاتر، ہوٹلوں، سینما تھیٹروں اور سپر مارکیٹوں وغیرہ میں یا اس کے آس پاس ڈینگی مچھر پائے جانے پر مزید جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اسی طرح تجارتی عمارتوں پر جرمانہ شہری علاقوں میں ایک ہزار روپے اور دیہی علاقوں میں 500 روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اسی سلسلے میں فعال تعمیراتی سائٹس یا خالی جگہوں کے مالکان کو بھی جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس کا مقصد ریاست کے لوگوں کو صحت کے بحران سے بچانا ہے۔ ڈینگی مچھروں سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے مچھر دانی کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ شام سے پہلے اپنے گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بند کر لیں۔ اس کے علاوہ جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے کے لیے پوری آستین والے کپڑے پہنیں۔

واضح رہے کہ موسم برسات میں مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ مچھروں کے کاٹنے سے عموما بخار اور دیگر کئی بیماریاں پیدا ہوتی ہے۔ اور کبھی کبھار ڈینگو مچھروں کے کاٹنے سے انسان کی موت بھی ہوجاتی ہے۔


مزید پڑھیں: برسات میں کیڑے روشنی کے گرد چکر کیوں لگاتے ہیں؟ کیا پروانے سچ میں شمع پر فدا ہوتے ہیں؟ جانیے اصل وجہ

بنگلورو: ڈینگو کے خطرے کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے اسے ایک وبا قرار دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے وبائی امراض کے ضوابط 2020 میں بھی ترمیم کی ہے۔ ترمیم شدہ اصول کے مطابق عمارتوں، زمینوں اور گھروں کے مالکان کو مچھروں کی افزائش روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ یہی نہیں قوانین کو نظر انداز کرنے والوں کو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ اس میں شہری علاقوں میں 400 روپے اور دیہی علاقوں میں 200 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ان قوانین کا مقصد ریاست کے شہری اور دیہی علاقوں میں مچھروں کی وجہ سے ہونے والے ڈینگی بخار پر قابو پانا ہے۔ اس کے تحت اسکولوں، کالجوں، دفاتر، ہوٹلوں، سینما تھیٹروں اور سپر مارکیٹوں وغیرہ میں یا اس کے آس پاس ڈینگی مچھر پائے جانے پر مزید جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اسی طرح تجارتی عمارتوں پر جرمانہ شہری علاقوں میں ایک ہزار روپے اور دیہی علاقوں میں 500 روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اسی سلسلے میں فعال تعمیراتی سائٹس یا خالی جگہوں کے مالکان کو بھی جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس کا مقصد ریاست کے لوگوں کو صحت کے بحران سے بچانا ہے۔ ڈینگی مچھروں سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے مچھر دانی کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ شام سے پہلے اپنے گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بند کر لیں۔ اس کے علاوہ جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے کے لیے پوری آستین والے کپڑے پہنیں۔

واضح رہے کہ موسم برسات میں مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ مچھروں کے کاٹنے سے عموما بخار اور دیگر کئی بیماریاں پیدا ہوتی ہے۔ اور کبھی کبھار ڈینگو مچھروں کے کاٹنے سے انسان کی موت بھی ہوجاتی ہے۔


مزید پڑھیں: برسات میں کیڑے روشنی کے گرد چکر کیوں لگاتے ہیں؟ کیا پروانے سچ میں شمع پر فدا ہوتے ہیں؟ جانیے اصل وجہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.