بنگلورو: کرناٹک حکومت نے بدھ کے روز فوری اثر کے ساتھ ریاست میں حقہ بار اور حقہ کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ کرناٹک کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود نے اس سلسلے میں ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں ہر قسم کے حقہ کی مصنوعات کی فروخت، استعمال، ذخیرہ کرنے، اشتہارات اور تشہیر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ پابندی سگریٹ اور دیگر تمباکو پروڈکٹس ایکٹ، چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ، اور کرناٹک پوائزن (قبضہ اور فروخت) رولز، 2015 کے تحت جاری کی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "عوام کے وسیع تر مفاد میں حقہ اور تمباکو یا نیکوٹین پر مشتمل مصنوعات کی فروخت، استعمال، ذخیرہ، اشتہار اور تشہیر اور دیگر متعلقہ مصنوعات ممنوع ہیں"۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں ایکٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ سگریٹ اور تمباکو پروڈکٹس ایکٹ 2023 ہندوستان میں تمباکو کی مصنوعات کی کھپت، فروخت، اشتہار، ذخیرہ، مارکیٹنگ پر پابندی عائد ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت نے تمباکو مصنوعات کے لیے جی ایس ٹی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعہ کئے گئے گلوبل ایڈلٹس ٹوبیکو سروے 2016-17 کے مطالعہ کے مطابق کرناٹک میں 22.8 فیصد بالغ بچے (15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے) تمباکو کی مصنوعات کی کسی نہ کسی شکل کا استعمال کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق 45 منٹ کا حقہ پینا 100 سگریٹ پینے کے برابر ہے اور عالمی ادارہ صحت نے اسے صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔ کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے حال ہی میں شہروں، خاص طور پر بنگلورو میں چلنے والے حقہ بار پر پابندی عائد کرنے کا اشارہ دیا تھا۔