بنگلورو: جب سے نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی جانب سے سی اے اے کے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے اس وقت سے ملک بھر میں بڑی تعداد میں سی اے اے و این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے دیکھے جا رہے ہیں۔ سی اے اے کے حوالے سے ایڈوکیٹ نرسمہمورتی، ممتاز عالم دین مولانا سجاد نعمانی، راج شیکھر اور آر ایس ایس کے سابق کارکنان سدھیر کمار مرلی کا کہنا ہے کہ سی اے اے بی جے پی کا نہ صرف پولرائزیشن کرنے کا ایک ہتھ کنڑا ہے بلکہ الیکٹورل بانڈس گھپلے کو چھپانے کے لیے لایا گیا ایک منصوبہ ہے۔
ان شخصیات نے آر ایس ایس-بی جے پی پر نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہ مودی کی قیادت والی مرکزی بی جے پی حکومت کے پاس دکھانے کے لیے کوئی نتیجہ خیز رپورٹ کارڈ نہیں ہے، لہٰذا وہ لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے سی اے اے اور این آر سی جیسے قوانین کا سہارا لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلورو میں ڈی این اے کی بنیاد پر سی اے اے لانے کا مطالبہ - Protest Against CAA
اس سلسلے میں مولانا سجاد نعمانی اور آر ایس ایس کے سابق رہنما ایڈوکیٹ سدھیر کمار مرلی نے کہا کہ بی جے پی لوگوں کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانے، عوام کو گمراہ کرنے اور کمیونل پولارائزیشن میں یقینی طور پر ناکام ہوگی اور ملک کے عوام کی جانب سے انہیں اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا۔