کلاکوریچی: تمل ناڈو کے سانحہ نے گہرا اثر چھوڑا ہے، بہت سے خاندانوں کو ناقابل تصور نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ سینکڑوں خواتین اپنے شوہروں سے محروم ہو چکی ہیں اور بے شمار خاندان روٹی کمانے والوں کے بغیر رہ گئے ہیں۔
کلاکوریچی ضلع کے کرونا پورم میں زہریلی شراب پینے کے بعد کل 221 لوگوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا تھا۔ جن میں کلاکوریچی، سیلم، ویلوپورم اور پڈوچیری جپمر شامل ہیں۔ جن میں سے 58 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 156 اب بھی زیر علاج ہیں۔ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
کلاکوریچی سانحے کے بعد تمل ناڈو حکومت کے سماجی بہبود کے محکمے نے تحقیق کی اور معلوم چلا کہ کرونا پورم اور مادھواچیری سمیت مختلف علاقوں میں 43 خواتین اپنے شوہروں سے محروم ہو گئیں ہیں۔ ان میں سے 40 سال سے کم عمر کی 19 اور 40 سال سے زائد عمر کی 24 خواتین ہیں، مجموعی طور پر 43 خواتین اس افسوسناک واقعے میں اپنے شوہروں سے محروم ہو چکی ہیں اور اپنے مستقبل کے لیے پریشان ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کچھ خواتین کو محکمہ سماجی بہبود کے زیراہتمام پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی۔کلاکوریچی کے کرونا پورم گاؤں میں اس واقعے میں 11 ماہ کے بچے کے ساتھ ایک خاتون نے اپنے شوہر کو بھی کھو دیا ہے۔ دریں اثنا رمن، جس کی اس واقعے میں موت ہوئی، اس کی دوسری بیوی اس وقت چھ سالہ بیٹی کے ساتھ دو ماہ کی حاملہ ہے۔