بنگلورو: مدرسہ کے طلباء کو ثانوی درجے کی تعلیم دینے کی غرض سے جمعیت علماء ہند نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) کی طرز پر جمعیت اوپن اسکول قائم کیا ہے۔اس کی شاخ بنگلورو میں بھی کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع کے مدارس کے طلباء کی عصری تعلیم کی ضرورت کو پر کر رہا ہے۔
یہ دینی مدارس کے طلبا ہیں جنہوں نے دینیات کے علاوہ عصری تعلیم ایس ایس ایل سی میں بھی نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ ایک تقریب میں جمعیت العلماء ہند کے قومی صدر مولوی محمود اسعد مدنی کے ہاتھوں سے اسناد سرٹیفیکیٹس حاصل کرکے نہایت خوشی و مسرت کا اظہار کر رہے ہیں۔
جمعیت العلماء کے زیر اہتمام بنگلورو میں قائم جمعیت اوپن اسکول میں صوبہ کرناٹک کے کل 91 مدارس سے 1،237 طلبہ و طالبات و علماء کرام نے این آئ او ایس کے ذریعہ دسویں جماعت یعنی ایس ایس ایل سی میں نمایاں کامیای حاصل کی ہے اور پری یونیورسٹی کورس کرنے کے خواہشمند ہیں۔
اس موقع پر جمعیت العلماء کے ریاستی صدر مفتی افتخار احمد قاسمی نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے خوب جدوجہد کی جارہی ہے کہ اوپن اسکولنگ پروگرام کے ذریعہ علماء کرام کو نہ صرف ایس ایس ایل سی و پی یو سی، بلکہ گریجویشن بھی کروایا جائے، تاکہ وہ دور حاضر میں ہر میدان میں آگے بڑھیں اور اپنا لوہا منوائیں۔
یہ بھی پڑھیں:نابینا بچوں کا مدرسہ نور: بنگلور میں نابینا بچوں کی ہورہی زندگیاں روشن - Madrasa Noor for the Blind
اجتماع سے اپنے خطاب میں مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جمعیت نے ہمارے مشن کے ساتھ ایک جمعیت نیشنل اوپن اسکول کھولا ہے تاکہ تربیت یافتہ مدرسہ کے طلباء کو دوبارہ تخلیق کیا جائے۔ ان کی مدد کی جائے تاکہ وہ مسلم کمیونٹیز کو درپیش متنوع چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے موثر رہنما بننے کے لیے مرکزی دھارے کی تعلیم حاصل کر سکیں۔