بھونیشور: بی جے پی حکومت کے لیے راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل کو منظور کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ بی جے ڈی، وہ پارٹی ہے جو کبھی مودی حکومت کے تمام فیصلوں کے ساتھ کھڑی تھی،لیکن اب راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اڈیشہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے صدر نوین پٹنائک نے کہا کہ اگر وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے تو ان کی پارٹی اس کی سخت مخالفت کرے گی۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں بی جے ڈی کے پاس لوک سبھا میں ایک بھی ایم پی نہیں ہے، لیکن راجیہ سبھا میں اس کے آٹھ ممبر ہیں۔بھونیشور کے شنکھ بھون میں بی جے ڈی اقلیتی سیل کے اجلاس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پٹنائک نے کہا کہ اڈیشہ ہم آہنگی، بھائی چارے اور امن کے لیے جانا جاتا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہااگر یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے تو بی جے ڈی اس کی سخت مخالفت کرے گی۔
پٹنائک نے کہا کہ ہمیں اپنے ثقافتی تنوع پر فخر ہے۔ خوشحال ملک کی تعمیر کے لیے سب کا تعاون ضروری ہے۔ پٹنائک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ہر روز اقلیتی برادریوں کے لوگوں سے مل رہے ہیں اور لوگوں نے ان سے نے 'عدم تحفظ کے احساس' کا اظہار کیا ہے۔
راجیہ سبھا رکن منا خان کا بیان
بی جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منا خان نے کہا کہ ان کی پارٹی راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرے گی۔ بی جے ڈی اقلیتی سیل کے صدر خان نے کہا کہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وقف ترمیمی بل کے لیے جے پی سی تشکیل دی گئی ہے۔ بی جے ڈی وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرے گی۔ بی جے ڈی صدر نوین پٹنائک نے ہمیں اس سلسلے میں واضح ہدایات دی ہیں۔ ہم پارلیمنٹ میں اس بل کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے اڈیشہ میں بی جے ڈی کی حکومت تھی۔ ہم وفاقی نظام میں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے۔ ہم نے اوڈیشہ کو آگے لے جانے کے لیے مرکزی حکومت کی حمایت کی ہے۔ ہم نے احتجاج بھی کیا ہے۔ انہوں نے ہمارے اس یقین کو قبول نہیں کیا کہ ہم نے بی جے پی کی حمایت کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بی جے ڈی سے پہلے بی جے پی کی اتحادی جماعتوں نے بھی وقف ترمیمی بل پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ جے ڈی یو، لوک جن شکتی اور ٹی ڈی پی نے بھی بل کی مخالفت کی ہے۔