ETV Bharat / state

کیا پاکستان کا 'انور رتول آم' بنیادی طور پر ہندوستان کا ہے ؟ - Pakistan Anwar Ratul Mango

ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی بھارت کو خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 'دنیا بھر میں مشہور پاکستان کا 'انور رتول آم' بنیادی طور پر بھارت کے ضلع باغپت کے رتول گاؤں کا ہے جس کو اب پاکستان نے بھی تسلیم کرلیا ہے"۔ یہ وہی آم ہے جس کو پاکستان کے سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے اندرا گاندھی کو تحفے کے طور پر بھیجے تھے۔

کیا پاکستان کا 'انور رتول آم' بنیادی طور پر ہندوستان کا ہے ؟
کیا پاکستان کا 'انور رتول آم' بنیادی طور پر ہندوستان کا ہے ؟ (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 19, 2024, 5:33 PM IST

علی گڑھ:اس آم کو پاکستان اپنا بتا کر دنیا کے مختلف ممالک میں 'انور رتول' کے نام سے ایکسپورٹ کرتا ہے وہ بنیادی طور پر بھارت کے ضلع باغپت کے رتول گاؤں کا ہے۔ یہ وہی آم ہے جس کو پاکستان کے سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے اندرا گاندھی کو تحفے کے طور پر بھیجے تھے۔

رتول آم کی پیداوار بھارت میں کم ہوتی جارہی ہے جس کے سبب بازاروں میں بھی کم ہی دکھائی دیتا ہے اور اس کا علم بھی لوگوں کو کم ہی ہے دوسری جانب بھارت کے مقابلے پاکستان میں یہ کافی پھل پھول رہا ہے اور دیگر ممالک میں ایکسپورٹ بھی کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر اس کو پاکستان کا آم سمجھا جاتا ہے۔

کیا پاکستان کا 'انور رتول آم' بنیادی طور پر ہندوستان کا ہے ؟ (etv bharat)
ویسے تو آم کی تین سو سے زیادہ اقسام ہیں لیکن کچھ خاص آم ایسے بھی ہیں جو نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہیں ان میں سے ایک آم ایسا بھی ہیں جو بنیادی طور پر ہے تو بھارت کا لیکن اب تک پاکستان دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے یہاں کا مشہور آم 'انور رتول' کے نام سے ایکسپورٹ کرتا ہے

لیکن راتول آم سے متعلق پاکستان میں حالہی میں شائع ایک مضمون میں یہ تسلیم کرلیا ہے کہ راتول آم بنیادی طور پر بھارت کے باغپت علاقے کے راتول گاؤں کا ہی ہے, مضمون میں انور (انور رتول) کے پوتے ڈاکٹر راحت ابرار کی تصویر کے ساتھ بیان بھی شائع ہوا ہے جس سے متعلق انہوں نے خود ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو خصوصی گفتگو میں بتایا۔

ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا بھارت کی آزادی کے وقت جب میرے تاؤ ابرار الحق پاکستان گئے تھے۔ وہ راتول گاؤں سے آم کے کچھ پودھے اپنے ساتھ پاکستان لے گئے تھے ۔انہوں نے وہاں لگائے اور جب پودھوں کو وہاں کی آب و ہوا پسند آگئی تو وہاں وہ آم خوب پھلا پھولا جس کے سبب وہاں اس کے باغات بھی لگائے گئے۔
ابرار الحق نے راتول آم میں اپنے والد (راحت ابرار کے دادا) کا نام شامل کردیا۔اس سے اس کا نام انور رتول پڑھ گیا اور اسی کے ساتھ پاکستان نے اس کو دیگر ممالک میں ایکسپورٹ کرنا شروع کردیا جس سے دنیا بھر میں یہ آم پاکستان کے انور رتول کے نام سے مشہور ہو گیا۔

انہوں نے مزید بتایا حالہی میں انور رتول آم اور اس کا بنیادی تعلق سے متعلق پاکستان میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے میرا بیان اور تصویر بھی شائع کی اور یہ تسلیم کیا کہ رتول آم کا بنیادی تعلق بھارت کے باغپت علاقے کے رتول گاؤں سے ہے۔

واضح رہے پاکستان نے انور رتول آم کے بام سے چار روپئے کا ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا تھا اور پاکستان کے سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے اندرا گاندھی کو تحفے کے طور پر بھی بھیجے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:دعوت آم کا انعقاد، مشترکہ تہذیب کو زندہ رکھنے کی کوشش

رتول آم بنیادی طور پر بھارت کا ہونے کے باوجود بھی بھارت کے بازاروں میں بمشکل دکھائی دیتا ہے ضلع علی گڑھ میں بھی مشکل سے دو تین مقامات پر کم تعداد میں بکتا دکھائی دیتا ہے ۔وہیں دوسری جانب پڑوسی ملک پاکستان کا یہ مشہور آم ہے۔اس کو وہ بڑے پیمانے پر دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرتا ہے جبکہ ہونا یہ چاہیئے تھا کہ رتول آم کی بھارت میں بھی بڑے پیمانے پر پیداوار کی جاتی، اس کی ترقی کی جاتی اور یہ رتول آم بھارت سے ایکسپورٹ ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔

علی گڑھ:اس آم کو پاکستان اپنا بتا کر دنیا کے مختلف ممالک میں 'انور رتول' کے نام سے ایکسپورٹ کرتا ہے وہ بنیادی طور پر بھارت کے ضلع باغپت کے رتول گاؤں کا ہے۔ یہ وہی آم ہے جس کو پاکستان کے سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے اندرا گاندھی کو تحفے کے طور پر بھیجے تھے۔

رتول آم کی پیداوار بھارت میں کم ہوتی جارہی ہے جس کے سبب بازاروں میں بھی کم ہی دکھائی دیتا ہے اور اس کا علم بھی لوگوں کو کم ہی ہے دوسری جانب بھارت کے مقابلے پاکستان میں یہ کافی پھل پھول رہا ہے اور دیگر ممالک میں ایکسپورٹ بھی کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر اس کو پاکستان کا آم سمجھا جاتا ہے۔

کیا پاکستان کا 'انور رتول آم' بنیادی طور پر ہندوستان کا ہے ؟ (etv bharat)
ویسے تو آم کی تین سو سے زیادہ اقسام ہیں لیکن کچھ خاص آم ایسے بھی ہیں جو نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہیں ان میں سے ایک آم ایسا بھی ہیں جو بنیادی طور پر ہے تو بھارت کا لیکن اب تک پاکستان دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے یہاں کا مشہور آم 'انور رتول' کے نام سے ایکسپورٹ کرتا ہے

لیکن راتول آم سے متعلق پاکستان میں حالہی میں شائع ایک مضمون میں یہ تسلیم کرلیا ہے کہ راتول آم بنیادی طور پر بھارت کے باغپت علاقے کے راتول گاؤں کا ہی ہے, مضمون میں انور (انور رتول) کے پوتے ڈاکٹر راحت ابرار کی تصویر کے ساتھ بیان بھی شائع ہوا ہے جس سے متعلق انہوں نے خود ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو خصوصی گفتگو میں بتایا۔

ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا بھارت کی آزادی کے وقت جب میرے تاؤ ابرار الحق پاکستان گئے تھے۔ وہ راتول گاؤں سے آم کے کچھ پودھے اپنے ساتھ پاکستان لے گئے تھے ۔انہوں نے وہاں لگائے اور جب پودھوں کو وہاں کی آب و ہوا پسند آگئی تو وہاں وہ آم خوب پھلا پھولا جس کے سبب وہاں اس کے باغات بھی لگائے گئے۔
ابرار الحق نے راتول آم میں اپنے والد (راحت ابرار کے دادا) کا نام شامل کردیا۔اس سے اس کا نام انور رتول پڑھ گیا اور اسی کے ساتھ پاکستان نے اس کو دیگر ممالک میں ایکسپورٹ کرنا شروع کردیا جس سے دنیا بھر میں یہ آم پاکستان کے انور رتول کے نام سے مشہور ہو گیا۔

انہوں نے مزید بتایا حالہی میں انور رتول آم اور اس کا بنیادی تعلق سے متعلق پاکستان میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے میرا بیان اور تصویر بھی شائع کی اور یہ تسلیم کیا کہ رتول آم کا بنیادی تعلق بھارت کے باغپت علاقے کے رتول گاؤں سے ہے۔

واضح رہے پاکستان نے انور رتول آم کے بام سے چار روپئے کا ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا تھا اور پاکستان کے سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے اندرا گاندھی کو تحفے کے طور پر بھی بھیجے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:دعوت آم کا انعقاد، مشترکہ تہذیب کو زندہ رکھنے کی کوشش

رتول آم بنیادی طور پر بھارت کا ہونے کے باوجود بھی بھارت کے بازاروں میں بمشکل دکھائی دیتا ہے ضلع علی گڑھ میں بھی مشکل سے دو تین مقامات پر کم تعداد میں بکتا دکھائی دیتا ہے ۔وہیں دوسری جانب پڑوسی ملک پاکستان کا یہ مشہور آم ہے۔اس کو وہ بڑے پیمانے پر دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرتا ہے جبکہ ہونا یہ چاہیئے تھا کہ رتول آم کی بھارت میں بھی بڑے پیمانے پر پیداوار کی جاتی، اس کی ترقی کی جاتی اور یہ رتول آم بھارت سے ایکسپورٹ ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.