مرادآباد: ریاست اترپردیش میں عید سے قبل سڑکوں پر نماز نہ پڑھنے کو لے کر جاری حکم نامے پر سیاسی جماعتوں نے زبردست ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسی درمیان انڈین یونین مسلم لیگ کے جوائنٹ سکریٹری کوثر حیات خان نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں نماز پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ وقت پر اور نماز میں کوئی شور شرابہ نہیں ہوتا ہے۔ اس کے باوجود نماز کے لئے اجازت نہ دینا سمجھ سے باہر ہے۔
انہوں نے کہاکہ عید کی نماز کے لئے زیادہ سے زیادہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ مساجد میں جب جگہ نہیں رہتی ہے تو لوگ سڑکوں پر نماز کے لئے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ اس سے نہ کسی کو کوئی پریشانی ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی مسئلہ ہوتا ہے لیکن انتظامیہ نے عید کی نماز کے خلاف سرکولر جاری کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو ایک گھنٹے کی نماز سے پریشانی ہے لیکن ہفتوں ہفتوں تک مذہبی تہوار کے نام پر سڑکیں بند کر دی جاتی ہیں اس سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے۔ ٹریفک نظام درہم برہم ہو کر رہ جاتا ہے لیکن ہمیں ایک گھنٹے کی نماز کے لئے انتظامیہ سے اجازت کے لئے مطالبہ کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی میں سڑک پر نماز جمعہ پڑھ رہے لوگوں پر لات مارنے والا پولیس افسر معطل
انڈین مسلم لیگ کے قومی جوائنٹ سکرٹری کوثر حیات خان نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدیتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں عید پر سڑکوں پر نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔ سیاسی رہنما نے مزید کہاکہ مراد آباد میں ہی گھروں میں نماز ادا کرنے پر چالان کاٹا گیا ہے۔ اس سے زیادہ افسوسناک بات اور کیا ہو سکتی ہے۔