مرادآباد:بنگلہ دیش میں طلباء اور پولیس کے بیچ تصادم اور پرتشدد مظاہروں کے درمیان وہاں سے ہندستانی طلباء اور طالبات کو ملک واپس لانے کا سلسلہ جاری ہے۔ مرادآباد سے بنگلہ دیش میڈیکل کی پڑھائی کرنے گئے طلباء و طالبات باحفاظت آج مرادآباد پہنچ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ کی مخالفت کو لے پولیس اور طلباء کے مابین گزشتہ کئی دنوں سے تشدد جاری ہے اور ان پرتشدد مظاہروں میں سینکڑوں لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی۔
تصادم کی لپٹوں میں گھرے بنگلہ دیش سے اپنے وطن لوٹنے پر طلباء کے چہروں پر خوشی صاف نظر آئی۔مظاہروں کی بابت ذکر کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے کھلنا میں غازی میڈیکل کالج کی ایم بی بی ایس کی طالبہ صنا نے بتایا کہ وہاں کے حالات بہت خراب تھے۔ کئی لوگ ان مظاہروں میں مارے گئے۔ ہم بھی خوف کے سائے میں وہاں پر جی رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ ہر طرف آگ زنی، توڑ پھوڑ اور بد امنی کے نظارے تھے۔ انٹرنیٹ کو پوری طرح بند کر دیا گیا تھا اور ہر جگہ کرفیو لگا ہوا تھا ایسے میں گھر والوں سے بھی بہت بات نہیں ہو پا رہی تھی۔ حالانکہ کسی طرح انڈین ایمبیسی سے ہماری بات چیت ہو پائی اور انہوں نے ہمیں سہارا دیا۔
ایم بی بی ایس کی دوسرے سال کی طالبہ مسکان ملک نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں بہت زیادہ ڈر لگ رہا تھا حالانکہ ان کو ایک ہاسٹل میں رکھا گیا تھا مگر حالات بہت خراب تھے۔ پہلے کالج انتظامیہ نے انہیں گھر بھیجنے سے صاف انکار کر دیا تھا مگر کچھ سینیئر طلباء نے اپنی بات کالج انتظامیہ اور ہندوستانی سفارت خانے تک پہنچائی۔
یہ بھی پڑھیں:ہندوستان، نیپال، بھوٹان سے 1208 طلباء وطن واپس پہنچ گئے
وہیں اس معاملے پر معلومات دیتے ہوئے مرادآباد کے ڈسٹرکٹ میجسٹریٹ انوج سنگھ نے بتایا کہ ہندوستانی کی وزارت خارجہ اور بنگلہ دیشی حکومت کی کوششوں سے بنگلہ دیش میں پڑھائی کر رہے ہیں طلباء و طالبات کو ہندوستان لایا گیا ہے۔اس میں مرادآباد کے بھی کچھ بچے شامل تھے جو اب اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔