کانپور: انڈین نیشنل لیگ کے قومی صدر محمد سلیمان نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ مختار انصاری غریبوں کے مسیحا تھے۔ انہوں نے غریبوں کی جتنی مدد کی ہے۔ اس سے پہلے کسی سیاسی رہنما نے نہیں کی۔ مختار انصاری ہی نہیں بلکہ ان کے خاندان کے تمام افراد غریبوں اور ضرورتمندوں کی مدد کے لئے ہر وقت تیار رہتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ مختار انصاری کا خاندان کے افراد ملک و ملت کی خدمت میں پش پش رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ان کی موت افسوسناک ہے۔ موت جوڈیشل کسٹڈی میں ہوئی ہے۔ مختار انصاری نے پہلے ہی اپنی موت کے بارے میں کہا تھا کہ مجھے زہر دے کر مارنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی انہیں زہر دیا گیا تھا۔ اس پر انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں انہیں آئی سی یو میں رکھ کر علاج کیا گیا۔ پھر اسی دن سیدھے ائی سی یو سے جیل میں منتقل کر دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مختار انصاری کی مجسٹریٹیل جانچ کرانے کا مطلب اسے آئی واش کرنا ہے کیونکہ مجسٹریٹ صوبائی حکومت کے زیر حکم ماتحت ہوتے ہیں۔ اس لیے ان پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔ اگر دیانتداری کی بات کی جائے تو اس کی اعلیٰ سطح کی جانچ ہونی چاہئے تاکہ مختار انصاری کی موت کا سچ سب کے سامنے آ سکے ۔
یہ بھی پڑھیں:مختارانصاری کی موت کے معاملے میں جیل کے جیلر کوعدالت میں پیش ہونے کا حکم - Mukhtar Ansaris Death
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مختار انصاری کے جنازے میں جس طرح سے جم غفیر پہنچا ہے۔ اس سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ وہ حقیقت میں عوام میں بہت مقبول تھے ۔عوام ان کو اپنا مسیحا مانتی تھی۔ محمد سلیمان نے ضلع مجسٹریٹ پر بھی کڑی تنقید کی ۔