ETV Bharat / state

مرادآباد میں عید کے موقع پر عطر کی مانگ میں اضافہ - Demand of Attar in Moradabad - DEMAND OF ATTAR IN MORADABAD

عطر لگانا سنت رسول ہے اور عطر لگانے سے جہاں ظاہری طور پر جسم معطر ہو جاتا ہے تو وہیں اسکی خُوشبو سے روح کو بھی تازگی ملتی ہے۔ رمضان کے موقع پر عطر کا استعمال اور بھی خاص ہو جاتا ہے اور رمضان کے بعد عید کے موقع پر بھی ہر خاص و عام عطر کا استعمال کرتے ہیں۔

مرادآباد میں عید کے موقع پر عطر کی مانگ میں اضافہ
مرادآباد میں عید کے موقع پر عطر کی مانگ میں اضافہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 10, 2024, 1:49 PM IST

مرادآباد میں عید کے موقع پر عطر کی مانگ میں اضافہ

مرادآباد: مذہب اسلام میں عطر کا لگانا سنت بتایا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ رمضان کے مبارک مہینے میں عطر کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ مرادآباد کے بازاروں میں رمضان اور عید کے لیے عوام عطر کی خوب خریداری کر رہے ہیں۔

مرادآباد میں مختلف ناموں سے عطریات کی کئی قدیمی دکانیں ہیں جہاں ہر قسم کا عطر ملتا ہے۔ جدید دور میں عطر کی بھی کئی اقسام بازار میں دستیاب ہیں جس میں آئل بیس کے علاوہ کریم بیس اور پرفیوم میں بھی الکوحل فری عطر دستیاب ہیں۔

رمضان اور عید کے موقع پر استعمال کرنے کے لیے لوگ عطر کی خوب خریداری کر رہے ہیں اور عطر فروش بھی اپنے گاہکوں کی پسند کے مطابق مختلف قسم کے عطر اپنی دکانوں میں سجا رہے ہیں۔ جن کی قیمت پانچ روپیہ سے لے کر 5 ہزار روپیہ تک ہے۔

عطر فروش معراج شمسی نے بتایا کہ اس وقت بازار میں مختلف قسم کے عطر دستیاب ہیں آئل اور کریم بیس کے علاوہ پرفیوم کی شکل میں بھی نان الکوحلك عطر بازار میں دستیاب ہیں۔ یوں تو سال بھر عطر کی خریداری کی جاتی ہے مگر چونکہ عطر کا لگانا سنت ہے اور رمضان کے مہینے میں نماز روزوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے، اس لیے رمضان اور عید کے موقع پر عطر کی خریداری زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عطر کی خریداری کرنے کے لیے دوسرے شہروں سے بھی خریدار ان کی دکان پر پہنچتے ہیں۔ ان کی دکان پر پانچ روپے سے لے کر پانچ ہزار روپے تک کے عطر دستیاب ہیں مگر عموماً 200 سے لے کر 250 تک کی کفایتی عطر کی مانگ زیادہ رہتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا خود کا تیار کردہ عطر بھی دستیاب ہے جسے وہ خود تیار کرتے ہیں جس میں عبادت، غضب، شنایہ اور ہانیہ کے نام سے عطریات بھی اُن کی دکان پر تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسری کمپنی کے عطر بھی اُن کی دکان پر دستیاب ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ روم اسپرے کے طور پر کام کرنے والا عطر بھی ان کی دکان میں موجود ہے جو پانی کے استعمال سے بھاپ بن کر پورے کمرے کے ماحول کو خوشنما بنا دیتا ہے۔

عطر کی خریداری کرنے والے ایک فرد نے بتایا کہ عطر کا لگانا سنت ہے اور وہ رمضان اور عید کے موقع کے لیے عطر کی خریداری کر رہے ہیں، تو وہیں انہوں نے اپنی پسند کے عطر کا بھی ذکر کیا اور یہ بھی ذکر کیا کہ عید کی نماز سے پہلے سب کو عطر کا استعمال کرنا چاہیے۔

یوسف نام کے عطر فروش نے بتایا کہ ان کی دکان پر برانڈڈ عطر دستیاب ہیں۔ خصوصی طور پر مدینہ المنورہ اور اسپریٹ آف دبئی کے نام سے عطریات موجود ہیں اور گاہکوں کی سہولت کے حساب سے انہیں مناسب قیمت پر بیچا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان اور عید کے موقع پر لوگ عطر کی خوب خریداری کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ان کے یہاں الگ الگ رینج میں مختلف قسم کے عطریات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

عطر خریدنے والے افراد بھی مختلف قسم کے عطریات کو پسند کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق عطر کا لگانا سنت ہے اور وہ نماز تراویح کے لیے اور اس کے علاوہ عید کے لیے عطر کی خریداری کر رہے ہیں۔ تو کچھ خریداروں کے مطابق وہ برانڈ عطر کو خریدنا پسند کرتے ہیں۔ ان کے مطابق عطر ان اشیاء میں ہے جس کی تجارت جنت میں بھی ہوگی۔

مرادآباد میں عید کے موقع پر عطر کی مانگ میں اضافہ

مرادآباد: مذہب اسلام میں عطر کا لگانا سنت بتایا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ رمضان کے مبارک مہینے میں عطر کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ مرادآباد کے بازاروں میں رمضان اور عید کے لیے عوام عطر کی خوب خریداری کر رہے ہیں۔

مرادآباد میں مختلف ناموں سے عطریات کی کئی قدیمی دکانیں ہیں جہاں ہر قسم کا عطر ملتا ہے۔ جدید دور میں عطر کی بھی کئی اقسام بازار میں دستیاب ہیں جس میں آئل بیس کے علاوہ کریم بیس اور پرفیوم میں بھی الکوحل فری عطر دستیاب ہیں۔

رمضان اور عید کے موقع پر استعمال کرنے کے لیے لوگ عطر کی خوب خریداری کر رہے ہیں اور عطر فروش بھی اپنے گاہکوں کی پسند کے مطابق مختلف قسم کے عطر اپنی دکانوں میں سجا رہے ہیں۔ جن کی قیمت پانچ روپیہ سے لے کر 5 ہزار روپیہ تک ہے۔

عطر فروش معراج شمسی نے بتایا کہ اس وقت بازار میں مختلف قسم کے عطر دستیاب ہیں آئل اور کریم بیس کے علاوہ پرفیوم کی شکل میں بھی نان الکوحلك عطر بازار میں دستیاب ہیں۔ یوں تو سال بھر عطر کی خریداری کی جاتی ہے مگر چونکہ عطر کا لگانا سنت ہے اور رمضان کے مہینے میں نماز روزوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے، اس لیے رمضان اور عید کے موقع پر عطر کی خریداری زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عطر کی خریداری کرنے کے لیے دوسرے شہروں سے بھی خریدار ان کی دکان پر پہنچتے ہیں۔ ان کی دکان پر پانچ روپے سے لے کر پانچ ہزار روپے تک کے عطر دستیاب ہیں مگر عموماً 200 سے لے کر 250 تک کی کفایتی عطر کی مانگ زیادہ رہتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا خود کا تیار کردہ عطر بھی دستیاب ہے جسے وہ خود تیار کرتے ہیں جس میں عبادت، غضب، شنایہ اور ہانیہ کے نام سے عطریات بھی اُن کی دکان پر تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسری کمپنی کے عطر بھی اُن کی دکان پر دستیاب ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ روم اسپرے کے طور پر کام کرنے والا عطر بھی ان کی دکان میں موجود ہے جو پانی کے استعمال سے بھاپ بن کر پورے کمرے کے ماحول کو خوشنما بنا دیتا ہے۔

عطر کی خریداری کرنے والے ایک فرد نے بتایا کہ عطر کا لگانا سنت ہے اور وہ رمضان اور عید کے موقع کے لیے عطر کی خریداری کر رہے ہیں، تو وہیں انہوں نے اپنی پسند کے عطر کا بھی ذکر کیا اور یہ بھی ذکر کیا کہ عید کی نماز سے پہلے سب کو عطر کا استعمال کرنا چاہیے۔

یوسف نام کے عطر فروش نے بتایا کہ ان کی دکان پر برانڈڈ عطر دستیاب ہیں۔ خصوصی طور پر مدینہ المنورہ اور اسپریٹ آف دبئی کے نام سے عطریات موجود ہیں اور گاہکوں کی سہولت کے حساب سے انہیں مناسب قیمت پر بیچا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان اور عید کے موقع پر لوگ عطر کی خوب خریداری کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ان کے یہاں الگ الگ رینج میں مختلف قسم کے عطریات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

عطر خریدنے والے افراد بھی مختلف قسم کے عطریات کو پسند کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق عطر کا لگانا سنت ہے اور وہ نماز تراویح کے لیے اور اس کے علاوہ عید کے لیے عطر کی خریداری کر رہے ہیں۔ تو کچھ خریداروں کے مطابق وہ برانڈ عطر کو خریدنا پسند کرتے ہیں۔ ان کے مطابق عطر ان اشیاء میں ہے جس کی تجارت جنت میں بھی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.