دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے نظام الدین علاقہ میں واقع کلاں مسجد میں دہلی وقف بورڈ کے ائمہ و موذنین کی ایک میٹنگ ہوئی یہ مسجد ریس کورس کے امام مولانا ہارون کی صدارت میں منعقد کی گئی تھی جس میں مفتی محمد قاسم قاسمی سمیت تقریبا 50 سے زائد ائمہ موذنین نے شرکت کی۔ اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مفتی قاسم قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اس میٹنگ میں دہلی وقف بورڈ کے حوالے سے کئی باتوں پر مشورہ کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ دہلی وقف بورڈ کی تشکیل نو کے لیے جلد از جلد کوئی عملی اقدام کیا جائے۔ اس بارے میں تمام لوگوں نے رائے دی کہ جب تک وقف بورڈ کی تشکیل نو نہیں ہوگی ائمہ اور موذنین کا مسئلہ مستقل طور پر ہرگز حل نہیں ہوگا۔
اس کے علاوہ میٹنگ میں گذشتہ ڈھائی برس سے ائمہ و موزنین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بھی بات ہوئی۔ میٹنگ کے دوران 30 ائمہ موذنین کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ واضح رہے کہ دہلی وقف بورڈ کے 30 آئمہ و مؤذنین کو غیر قانونی بتایا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں 185 ائمہ اور 59 موذنین کا بھی ذکر کیا گیا، میٹنگ میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ جب ایک طرف 2019 کے بعد رکھے گئے 30 ائمہ کو غیر قانونی بتایا جا رہا ہے تو پھر تین ائمہ اور تین مؤذنین جنہیں 2019 کے بعد رکھا گیا تھا وہ قانونی طور پر صحیح کیسے ہو گئے۔
میٹنگ میں اتفاق رائے سے یہ بات بھی طے کی گئی کہ ائمہ موذنین کے مسائل کے حوالے سے جلد از جلد لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ سے ملاقات کی جانی چاہیے اور اس تعلق سے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جن کو یہ ذمہ داری سپرد کی گئی کہ وہ سیاسی اور قانونی طور پر جو بھی کوشش ہو سکتی ہے، اس کو کریں اور ایک رپورٹ تیار کریں۔
آئمہ و مؤذنین اپنے مسائل کے لیے جلد ہی ایل جی سے کریں گے ملاقات - Imams and Muezzins will meet LG - IMAMS AND MUEZZINS WILL MEET LG
Imams and Muezzins will meet LG دہلی میں ائمہ و موذنین کا اجلاس منعقد ہوا جس میں دیگر مسائل کے علاوہ گذشتہ ڈھائی برس سے ائمہ و موذنین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بھی غور و خوص کیا گیا اور متفقہ طور پر یہ بات طئے کی گئی کہ بہت جلد لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کرکے مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
Published : May 8, 2024, 10:51 PM IST
دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے نظام الدین علاقہ میں واقع کلاں مسجد میں دہلی وقف بورڈ کے ائمہ و موذنین کی ایک میٹنگ ہوئی یہ مسجد ریس کورس کے امام مولانا ہارون کی صدارت میں منعقد کی گئی تھی جس میں مفتی محمد قاسم قاسمی سمیت تقریبا 50 سے زائد ائمہ موذنین نے شرکت کی۔ اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مفتی قاسم قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اس میٹنگ میں دہلی وقف بورڈ کے حوالے سے کئی باتوں پر مشورہ کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ دہلی وقف بورڈ کی تشکیل نو کے لیے جلد از جلد کوئی عملی اقدام کیا جائے۔ اس بارے میں تمام لوگوں نے رائے دی کہ جب تک وقف بورڈ کی تشکیل نو نہیں ہوگی ائمہ اور موذنین کا مسئلہ مستقل طور پر ہرگز حل نہیں ہوگا۔
اس کے علاوہ میٹنگ میں گذشتہ ڈھائی برس سے ائمہ و موزنین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بھی بات ہوئی۔ میٹنگ کے دوران 30 ائمہ موذنین کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ واضح رہے کہ دہلی وقف بورڈ کے 30 آئمہ و مؤذنین کو غیر قانونی بتایا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں 185 ائمہ اور 59 موذنین کا بھی ذکر کیا گیا، میٹنگ میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ جب ایک طرف 2019 کے بعد رکھے گئے 30 ائمہ کو غیر قانونی بتایا جا رہا ہے تو پھر تین ائمہ اور تین مؤذنین جنہیں 2019 کے بعد رکھا گیا تھا وہ قانونی طور پر صحیح کیسے ہو گئے۔
میٹنگ میں اتفاق رائے سے یہ بات بھی طے کی گئی کہ ائمہ موذنین کے مسائل کے حوالے سے جلد از جلد لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ سے ملاقات کی جانی چاہیے اور اس تعلق سے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جن کو یہ ذمہ داری سپرد کی گئی کہ وہ سیاسی اور قانونی طور پر جو بھی کوشش ہو سکتی ہے، اس کو کریں اور ایک رپورٹ تیار کریں۔