پرتاپ گڑھ:ملک کی آزادی کے بعد سے ہی فرقہ پرست طاقتیں سرگرم ہوگئی ،جن کی سرپرستی کانگریس کر رہی تھی ۔کانگریس نے ہی فرقہ پرست طاقتوں کو خوش کرنے کے لئے بابری مسجد میں مورتی رکھوائی اور مسجد میں تالا لگوایا،اور راجیو گاندھی نے رام مندر کی سنگ بنیاد ڈال کر بابری مسجد کے انہدام کی راہ ہموار کی ،جس کو بی جے پی نے صرف بھنایا ہے ۔بی جے پی نے کچھ نیا الگ سے نہیں کیا بلکہ کانگریس کی خفیہ پالیسی پر چل کر آج وہ زیر اقتدار ہے،کانگریس نے جو گناہ کیا ،اسی کا نتیجہ ہے کہ آج فرقہ پرست طاقتیں سرگرم ہیں۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کانگریس کی دوہری پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ کانگریس نے اپنے زیر اقتدار وہ سب کچھ اپنی خفیہ پالیسی کے تحت کیا ،جو آج کھلے طور پر بی جے پی کر رہی ہے ۔ اب اس پارلیمانی انتخاب میں کانگریس سیکولریزم جمہوریت بچانے کے نام پر گھڑیالی آنسو بہا کر مسلمانوں کو گمراہ کرنے میں کوشاں ہے، کہ وہ ہی سیکولریزم کی علمبردار ہے ،جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انڈیا اتحاد میں شامل سماج وادی پارٹی کی تاریخ بھی ایسی ہے،جس نے خفیہ طور پر فرقہ پرست طاقتوں کو آکسیجن دینے کا کام کیا ،اور جو اس کے اقتدار میں فسادات ہوئے ہیں ۔اس میں فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ آج کانگریس اقتدار سے باہر ہونے کے سب جمہوریت و سیکولریزم کی بات کر رہی ،جو ان کا فریب ہے ،اور اسی فریب کے سہارے یہ مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے مسلمانوں کا انتباہ کیا کہ کانگریس و سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی کی پالیسی بی جے سے مستثنٰی نہیں ہے۔اس لئے اپنے سیاسی وقار کی بلندی صحیح معنی میں سیکولرزم کی پاسداری کے لئے اپنی قیادت پیس پارٹی کی حمایت کر کے اپنی کامیابی کی راہ ہموار بنائیں۔
ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ انڈیا اتحاد کے سارے اکثریتی طبقے کے ووٹ بی جے پی کے ساتھ جانے سے اب ان کے پاس ووٹوں کا سرمایا نہیں رہ گیا ہے ۔ وہ صرف میدان میں اپنی ضمانت بچانے کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں ۔ بلکہ ایسے حالات میں مسلم سماج بیداری کے ساتھ اپنی قیادت پیس پارٹی کی حمایت کرکے ایک نئی تاریخ رقم کرے ۔
یواین آئی-