لکھنؤ: پانچویں مرحلے کی ووٹنگ جاری ہے اتر پردیش کے 14 پارلیمانی نشستوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ لکھنؤ میں بھی آج ووٹنگ ہے۔ لکھنؤ پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ہیں جبکہ انڈیا اتحاد کے امیدوار روی داس ملہوترا اور بی ایس پی کے امیدوار سرور ملک ہیں لکھنؤ میں رائے دہندگان کی آمد، پولنگ بوتھ پہ جاری ہے۔
معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے لکھنؤ کے امین آباد مہیلا ڈگری کالج میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا اس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ووٹ ڈالا ہے ملک میں اقتدار کی تبدیلی کے لیے سبھی کے ساتھ انصاف ہو۔ آئین کا تحفظ ہو اور کسی بھی شخص کے ساتھ ناانصافی نہ ہو وہ چاہے کسی بھی مذہب یا ذات پات کا سے تعلق رکھتا ہو۔
مولانا سجاد نعمانی کی اہلیہ بھی پولنگ بوتھ پر ان کے ساتھ پہنچیں جن کا ابھی دو دن قبل آپریشن ہوا تھا لیکن اسپتال سے ڈائریکٹ پولنگ بوتھ پر پہنچ کر کے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ سب 100 فیصد پولنگ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کی ہمارے ملک کا آئین دنیا کا سب سے شاندار آئین ہے اس کے تحفظ کے لیے ووٹ کرنا چاہیے۔
مولانا سجاد نعمانی نے وزیراعظم کے عید منانے اور مسلمانوں کی مخالفت نہ کرنے والے بیان کے سلسلے میں اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم شام کو کچھ بیان دیتے ہیں اور صبح ان کی بیان میں تبدیلی ہو جاتی ہے میں ان کی صحت کے لیے دعا کرتا ہوں۔
وہیں لکھنؤ کے 86 برس کے بزرگ ارشد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت کی آواز ہے اور اس عمر میں بھی ہم پولنگ بوتھ پر پہنچ کر ووٹ ڈال رہے ہیں۔
لکھنؤ شہر کے تمام لوگوں سے ہم یہی اپیل کر رہے ہیں کہ وہ پولنگ بوتھ پر پہنچے اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں انہوں نے کہا کہ شہر اور ملک میں کئی مسائل ہیں جن کو ذہن میں رکھ کر ہم پولنگ بوتھ پر پہنچے ہیں اور اسی کے اعتبار سے ووٹ ڈالا ہے انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنا سبھی کا فرض ہے اور اس فرض کو نبھانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: