کوٹائم: حیدرآباد کے سیاحوں کا ایک گروپ کیرالہ میں حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا۔ سیاح گوگل میپس کی مدد سے سیر کے لیے نکلے تھے۔ اس دوران سڑک پر سیلابی پانی جمع تھا، پھر بھی گوگل میپس وہی روڈ شو کر رہا تھا۔ چونکہ رات تھی اس لیے سیاحوں کو یہ احساس نہیں ہوا کہ سڑک پوری طرح پانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔ اس طرح وہ حادثے کا شکار ہو گئے۔
پولیس نے ہفتہ کے روز بتایا کہ حیدرآباد سے سیاحوں کا ایک گروپ جنوبی کیرالہ ضلع کے کروپپنتھرا کے قریب پانی سے بھرے ندی میں جا گرا۔ سیاح راستہ معلوم کرنے کے لیے گوگل میپس کا استعمال کر رہے تھے۔ یہ واقعہ جمعہ کی رات دیر گئے اس وقت پیش آیا جب سیاح الپوجھا کی طرف جارہے تھے۔ سیاحوں میں ایک خاتون سمیت چار افراد شامل تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ جس سڑک پر سفر کر رہے تھے وہ تیز بارش کی وجہ سے سڑک پر کئی فٹ گہرا پانی جع ہو گیا تھا۔ چونکہ سیاح اس علاقے سے ناواقف تھے۔ چنانچہ وہ گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے سیدھے سیلابی پانی میں میں چلے گئے، اس حادثے میں ان کی کار ڈوبنے لگی۔ اتفاق سے پولیس کی گشت ٹیم اور مقامی باشندوں کو اس کا علم ہوا۔ وہ فوری طور پر موقعے پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ پانی میں پھنسے سیاحوں کو بڑی مشکل سے بحفاظت باہر نکالا گیا۔ تاہم اس دوران ان کی گاڑی پانی میں ڈوب گئی۔
کدوتھروتھی پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ گاڑی کو باہر نکالنے کی کوششیں جاری ہے۔ کیرالہ میں اس طرح کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ پچھلے سال اکتوبر میں دو نوجوان ڈاکٹر ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ مبینہ طور پر دونوں گوگل میپس کو فالو کر رہے تھے۔ گوگل میپس پر عمل کرتے ہوئے ان کی کار دریا میں جا گری۔ اس واقعے کے بعد کیرالہ پولیس نے مانسون کے موسم میں ٹیکنالوجی کے استعمال میں محتاط رہنے کے لیے ہدایات جاری کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: