اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں آئی جے فیسٹیول چل رہا ہے، جس میں مختلف اقسام کے لزیز کھانوں کی دکانیں لگائی گئی ہیں۔ اسی فیسٹیول میں موموز اور کیک کی دکان سید عصمت اور ان کی چھوٹی بہن نے بھی لگائی ہے۔ جہاں پر ان کی دکان میں لوگ موموز اور کیک بڑی تعداد میں خرید رہے ہیں۔ اس دکان کا سارا کاروبار دونوں بہنیں دیکھتی ہیں اور وہی یہ لزیز کھانے بنا رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ان دونوں بہنوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے چھوٹے سے کاروبار کی شروعات کیک سے کی تھی، دھیرے دھیرے کام میں تبدیلی آتے گئی اور بعد میں کاروبار میں اترنے کے بعد کئی سارے پلیٹ فارم بھی ملتے گئے، جہاں کئی سارے لوگوں نے مدد بھی کی۔ اسی طرح آئی جے فیسٹیول میں بھی پچھلے 15 دنوں سے یہ خواتین اپنا کاروبار کر رہی ہیں۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ آئی جے فیسٹیول کے ذمہ داران ان کی ہر موقع پر مدد کر رہے ہیں۔
ان دونوں بہنوں کا کہنا ہے کہ شروعات میں جب یہ اپنا کاروبار کر رہی تھی اس وقت بہت زیادہ مشکلات سامنے آئی لیکن انہوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ کبھی خاندان کے لوگوں نے ہمیں اس کاروبار کے لیے نہیں روکا حالانکہ دونوں ہی بہنیں شادی شدہ ہیں لیکن نہ ہی مائکے والوں نے کبھی روکا ہے اور نہ ہی سسرال والوں نے۔ اکثر دونوں ہی خاندان کے لوگ بچوں کو سنبھال لیتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ گھر والے ہمارا ساتھ دیتے ہیں تو ہماری ہمت اور بڑھ جاتی ہے۔ اسی لیے ہم اس طرح کے فیسٹیول میں اپنی دکان لگاتے ہیں جہاں کچھ پیسے ہم کما لیتے ہیں۔ یہ دونوں بہنیں موموز، سالگرہ کیک، ڈونٹس، چکن پوپکانَ، براونیز کے علاوہ کئی سارے قسم کے میٹھے اور تیکھے پکوان بناتی ہیں۔ اکثر جو چیز آرڈر آتا ہے، اسے بنا کر بھی دیتی ہیں۔
ان بہنوں کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے کام کی شروعات کی تھی تو کئی سارے لوگوں نے ان پر تنقید بھی کی، کیونکہ ان کے چھوٹے بچے بھی ہیں اور کاروبار کرتے ہوئے بچوں کا دیکھ بھال کرنا خواتین کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ حجاب کو لے کر ان بہنوں کا کہنا ہے کہ جتنا واجب حجاب ہے وہ اتنا پہنتی ہیں اور اپنا کام کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- ندوۃ العلما نے دینی تعلیم کے ساتھ قانون کے کورس کا آغاز کیا، جانیں طلبا میں کیا تبدیلی آئی
- رام مندر افتتاحی تقریب کے دن سرکاری تعطیل کو چیلنج کرنے والی عرضی بمبئ ہائی کورٹ سے مسترد
وہ مزید کہتی ہیں کہ ہمارے آس پاس میں بھی ایسے لوگ ہیں جو حجاب میں رہ کر ترقی کر رہے ہیں۔ اگر کوئی فیسٹیول رہتا ہے تو وہاں پر یہ بہنیں اپنا اسٹال لگاتی ہیں، ورنہ یہ گھر سے ہی انسٹاگرام کے ذریعے آرڈر لیتی ہیں اور آرڈر کو پورا کر کے پارسل بھیجتی ہیں۔