وارانسی: وارانسی کی ایک عدالت میں آج گیانواپی مسجد سے متعلق مختلف عرضیوں پر آج سماعت ہوگی۔ عدالت میں متوفی ہریہر پانڈے کی تین بیٹیوں نے اس مقدمے میں جانشینی کے طور پر مدعی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ ہریہر پانڈے گیانواپی کے پرانے اصلی سوٹ کے مدعی ہیں۔ اس معاملے میں سماعت کی تاریخ پہلے ہی 7 مارچ یعنی آج طے کی جاچکی ہے۔
سنہ 1991 کے مقدمے کی مدعی ہریہر پانڈے کی تین شادی شدہ بیٹیوں منی کنتلا تیواری، نیلیما مشرا، رینو پانڈے نے اپنی درخواستیں داخل کی ہیں۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ ارون تیواری کے ذریعے عدالت میں داخل کی گئی ہے۔ اس کیس کے مدعی ہریہر پانڈے کی موت کے بعد اس کیس کو چلانے کے لیے مدعی کو وارث بنانے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس معاملے میں متوفی ہریہر کے بیٹوں کو فریق بنانے سے متعلق درخواست پہلے ہی مسترد کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ مسجد کے تہہ خانے کی مرمت اور چھت پر مسلمانوں کا داخلہ روکنے کی درخواست پر بھی آج سماعت ہوگی۔ گیانواپی مقدمے کے ایک اور معاملے کی سماعت جمعرات کو سینئر ڈویژن اشونی کمار کی عدالت میں ہونی ہے۔ اس معاملے میں بدھ کو ایک درخواست دی گئی ہے کہ مسلمانوں کو گیانواپی مسجد کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکا جائے۔ اس درخواست کو متعلقہ تاریخ پر سماعت کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت کے بعد مسلمانوں کا اعتماد عدالت سے اٹھ رہا ہے؟
- گیان واپی مسجد معاملہ میں بنارس کی عدالت نے قانون کی پاسداری نہیں کی: پروفیسر عرفان حبیب
- گیان واپی مسجد میں اشتعال انگیز نعرے بازی، مسجد کمیٹی کا ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ
واضح رہےکہ وارانسی کی ایک عدالت کے ضلع جج نے مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد راتوں رات مسجد کے تہہ خانے میں پوجا شروع کردی گئی تھی۔ جس کے خلاف مسلم فریق عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کے ہندو فریق کے حق کو برقرار رکھا ہے۔ مسلم فریق نے مسجد کے تہہ خانے میں پوجا شروع کرنے کے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔