ممبئی: گجرات کے جوناگڑھ میں مفتی سلمان ازہری کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔ جوناگڑھ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں گجرات پولیس مفتی سلمان ازہری کے گھر سے انہیں حراست میں لیا ہے۔
مفتی سلمان ازہری کو حراست میں لینے کے دوران بھاری تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔ اسی دوران پولیس نے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لیا کیونکہ مفتی کے سینکڑوں حامی گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے، جس سے علاقے میں ٹریفک ٹھپ ہو گئی۔
مزید پڑھیں: اسلامی مبلغ مفتی سلمان ازہری گرفتار، دو روزہ پولیس تحویل میں
عہدیدار نے مزید کہا کہ گجرات پولیس کی ٹیم ازہری کے ساتھ روانہ ہوگئی ہے۔ گجرات پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ جوناگڑھ پولیس نے ہفتہ کو دو افراد کو گرفتار کیا۔ مفتی سلمان ازہری کی جانب سے مبینہ طور پر دی گئی اشتعال انگیز تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مفتی سلمان ازہری اور مقامی منتظمین محمد یوسف ملک اور عظیم حبیب اوڈیدرا کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ یہ تقریر 31 جنوری کی رات جوناگڑھ کے 'بی' ڈویژن پولیس اسٹیشن کے قریب کھلے میدان میں منعقدہ ایک تقریب میں کی گئی۔