دھوبری: اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل نے ایک بار پھر شادی کو لے کر متنازعہ بیان دیا اور آسام کے سابق وزیر اور کانگریس امیدوار رقیب الحسین پر نکتہ چینی کی۔ اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے اسی لئے انہیں صرف ایک ہی بچہ ہے۔ اجمل نے مزید کہا کہ اگر وہ دوبارہ شادی کرنا چاہتے ہیں تو وہ آسام کے وزیر اعلیٰ سے پوچھنے نہیں جائیں گے۔
بدرالدین اجمل نے بتایا کہ "ان کے پاس طاقت نہیں ہے اور انہوں نے صرف ایک بچے کو جنم دیا ہے اور میرے سات بچے ہیں اور ان میں سے چند اب جوان ہیں، 40 سال کے ہیں۔ اگر میں دوبارہ شادی کرنا چاہتا ہوں تو میں وزیر اعلیٰ سے پوچھنے نہیں جاؤں گا"۔
قبل ازیں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ اگر وہ (بدرالدین اجمل) دوبارہ شادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو انہیں لوک سبھا انتخابات سے پہلے ایسا کرنا چاہئے کیونکہ اس کے بعد ریاست میں تعدد ازدواج قانون کے ذریعہ ایک مجرمانہ عمل بن جائے گا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ بدرالدین اجمل کے دھوبری پارلیمانی حلقہ کے کانگریس امیدوار رقیب الحسین کے تبصروں پر حالیہ ردعمل پر بیان دے رہے تھے، جنہوں نے بدرالدین اجمل کو 'اولڈ ٹائیگر' کہا تھا۔ بدرالدین اجمل نے جواب دیا کہ میں اتنا بوڑھا نہیں ہوں، میں دوبارہ شادی کر سکتا ہوں۔
مزید پڑھیں: یکساں سول کوڈ بل کو کوڑے دان میں پھینک دینا چاہیے: بدر الدین اجمل
دوسری جانب اپنے حریف کانگریس امیدوار رقیب الحسین پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ نے کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں ہونے والے گینڈے کے قتل کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ بدر الدین اجمل نے مزید کہا کہ "آسام کے وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ اگر بدرالدین جیت گئے تو مولابادی بڑھیں گے اور اگر رقیب جیت گئے تو مجھے خوشی ہوگی۔ میں گینڈے کے قتل کا معاملہ بھی اٹھا رہا ہوں، اور میں وزیر اعلیٰ سے چوکسی کے ذریعے جانچ شروع کرنے کا مطالبہ کرنا چاہتا ہوں۔ حقائق معلوم کریں، جیسے کہ کتنے گینڈے مارے گئے، یہ کب ہوا، کون اس میں ملوث تھا، کون تجارت میں ملوث تھا، اور تمام حقائق سامنے آجائیں گے"۔