ETV Bharat / state

ہلدوانی تشدد معاملہ: ملزم عبدالمالک 10 دن کی پولیس حراست میں - ہلدوانی تشدد

Haldwani Violence: ہلدوانی تشدد کے ملزم عبد الملک کی دہلی سے گرفتاری کے بعد عدالت نے انہیں پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔

Haldwani Violence
Haldwani Violence
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 25, 2024, 10:03 AM IST

ہلدوانی (اتراکھنڈ): نینیتال پولیس نے ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں ہوئے تشدد کے ملزم عبدالمالک کو سنیچر کے روز دہلی سے گرفتار کیا اور اسے ہلدوانی لایا۔ جہاں سنیچر کی رات انہیں ہلدوانی کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت سے عبدالمالک کی تحویل مانگی، پولیس کا موقف تھا کہ مالک سے پوچھ گچھ کے لیے کم از کم 10 دن درکار ہیں جس کے بعد عدالت نے عبدالمالک کو 10 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔ اب عبدالمالک 6 مارچ تک پولیس کی حراست میں رہیں گے۔ اس کے بعد کیس کی سماعت ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ پولیس نے عبدالمالک کو آٹھ فروری کو ہونے والے تشدد کا اہم ملزم قرار دیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ عبدالمالک نے جعلی دستاویزات بنا کر سرکاری زمین پر مسجد اور مدرسہ تعمیر کیا تھا۔ ملک اس اراضی پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رہے تھے۔ مقامی پولیس اور میونسپل کارپوریشن نے مدرسے اور مسجد کو سرکاری اراضی پر تجاوزات قرار دیتے ہوئے مسمار کر دیا تھا جس پُرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے گے۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ میں پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ آتشزدگی سمیت دیگر پُرتشدد واقعات میں آٹھ کروڑ روپے سے زائد املاک کے نقصان کا دعویٰ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ہلدوانی تشدد: مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک دہلی سے گرفتار

ہلدوانی تشدد میں مطلوبہ ایاز سمیت چار مشتبہ ملزمین گرفتار

بنبھول پورہ تشدد فرقہ وارانہ نہیں تھا، ہندو مسلم بھائی چارہ آج بھی برقرار

پولیس کے مطابق اس تشدد میں عبدالمالک کا کردار مشکوک رہا ہے۔ واقعے کے بعد سے عبدالمالک مسلسل فرار تھے، لیکن سنیچر کو نینیتال پولیس نے عبدالمالک کو آزاد پور، دہلی سے گرفتار کیا، جس کے بعد پولیس انہیں ہلدوانی لے آئی۔ عبدالمالک کے بیٹے معید تاحال مفرور ہیں۔ عبدالمالک پولیس کی حراست میں ہیں اور پولیس نے اب تشدد کے سلسلے میں اس سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

ہلدوانی (اتراکھنڈ): نینیتال پولیس نے ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں ہوئے تشدد کے ملزم عبدالمالک کو سنیچر کے روز دہلی سے گرفتار کیا اور اسے ہلدوانی لایا۔ جہاں سنیچر کی رات انہیں ہلدوانی کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت سے عبدالمالک کی تحویل مانگی، پولیس کا موقف تھا کہ مالک سے پوچھ گچھ کے لیے کم از کم 10 دن درکار ہیں جس کے بعد عدالت نے عبدالمالک کو 10 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔ اب عبدالمالک 6 مارچ تک پولیس کی حراست میں رہیں گے۔ اس کے بعد کیس کی سماعت ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ پولیس نے عبدالمالک کو آٹھ فروری کو ہونے والے تشدد کا اہم ملزم قرار دیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ عبدالمالک نے جعلی دستاویزات بنا کر سرکاری زمین پر مسجد اور مدرسہ تعمیر کیا تھا۔ ملک اس اراضی پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رہے تھے۔ مقامی پولیس اور میونسپل کارپوریشن نے مدرسے اور مسجد کو سرکاری اراضی پر تجاوزات قرار دیتے ہوئے مسمار کر دیا تھا جس پُرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے گے۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ میں پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ آتشزدگی سمیت دیگر پُرتشدد واقعات میں آٹھ کروڑ روپے سے زائد املاک کے نقصان کا دعویٰ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ہلدوانی تشدد: مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک دہلی سے گرفتار

ہلدوانی تشدد میں مطلوبہ ایاز سمیت چار مشتبہ ملزمین گرفتار

بنبھول پورہ تشدد فرقہ وارانہ نہیں تھا، ہندو مسلم بھائی چارہ آج بھی برقرار

پولیس کے مطابق اس تشدد میں عبدالمالک کا کردار مشکوک رہا ہے۔ واقعے کے بعد سے عبدالمالک مسلسل فرار تھے، لیکن سنیچر کو نینیتال پولیس نے عبدالمالک کو آزاد پور، دہلی سے گرفتار کیا، جس کے بعد پولیس انہیں ہلدوانی لے آئی۔ عبدالمالک کے بیٹے معید تاحال مفرور ہیں۔ عبدالمالک پولیس کی حراست میں ہیں اور پولیس نے اب تشدد کے سلسلے میں اس سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.