لکھنؤ: کار سواروں نے پی جی آئی میں واقع ہوٹل کے باہر سے ایک لڑکی کو اغوا کیا۔ لڑکی کو مارنے کے بعد وہ اسے گھسیٹ کر ایک کار میں لے گئے اور اسے شہر سے تقریباً 150 کلومیٹر دور لے گئے اور اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔
لڑکی کی حالت بگڑنے پر ملزم اسے سڑک کنارے چھوڑ کر بھاگ گیے۔ لڑکی نے پریشان حالت میں کسی طرح پولیس کو اطلاع دی۔ ہفتہ کو متاثرہ نے قنوج تروا کے رہائشی کشن یادو، وویک یادو، اکھلیش یادو، دھرمیندر یادو، رنجیت یادو، سنیل یادو، شانی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
غور طلب ہے کہ 24 سالہ لڑکی لکھنؤ کے کرشن نگر میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے۔ پولیس کے مطابق وہ مغربی بنگال کی رہنے والی ہے۔ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ 23 نومبر کو وہ اپنے دوست سے ملنے پی جی آئی رائے بریلی روڈ پر واقع ہوٹل گئی تھی۔ دس بجے کے قریب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہوٹل سے باہر آئی اور ٹیکسی کا انتظار کر رہی تھی۔ اتنے میں دو کاریں آکر رکیں۔
متاثرہ کے مطابق اس کی پٹائی کرتے ہوئے نوجوان اسے گھسیٹ کر ایک کار میں لے گئے اور شہر سے تقریباً 150 کلومیٹر دور لے گئے۔ جہاں ایک سنسان جگہ پر اسے 8 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کی حالت بگڑتی دیکھ کر ملزم اسے تیلی باغ میں چھوڑ کر فرار ہوگیے۔
متاثرہ نے کسی طرح پی جی آئی پولیس کو اطلاع دی۔ جس کے بعد اسے علاج کے لیے نرسنگ ہوم میں داخل کرایا گیا۔ ہسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد متاثرہ ہفتہ کو پی جی آئی تھانے پہنچی اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
انسپکٹر پی جی آئی روی شنکر ترپاٹھی نے بتایا کہ متاثرہ کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔